سنگ ہر شخص نے ہاتھوں میں اٹھا رکھا ہے

وہ مجھے پسند ہے ۔ مجھے اس کی ہر ادا پسند ہے۔ مجھے اس سے محبت ہے ۔ مجھے اس کا نا ٹھیک بھی ٹھیک لگتا ہے۔
جو اس کا مخالف ہے میں اسے برداشت نہیں کر سکتا۔
یہاں سے پسند اور ناپسند کی جنگ چھڑ جاتی ہے ۔ یہ جنگ سیاسی کارکنوں کی سیاسی وابستگی سے شروع ہو کر اب ہر محفل اور ہر خاندان تک پہنچ چکی ہے۔
اب ہمیں اپنے پسندیدہ کے ہر کام کی تعریف کرنی ہے چاہے وہ برا ہو یا اچھا۔ اس کے بظاہر برے کام میں بھی دور اندیشی اور اچھے نتیجہ کا انتظار کرنا اور کروانا فرض ہو گیا ہے۔
اگر وہ آپ کا نا پسندیدہ ہے تو اس کے اچھے کام میں بھی کیڑے نکل آئیں گے اور لوگ آپ کی عقل پر حیران رہ جائیں گے ۔
اس کی آڑ میں آپ سامنے بیٹھےبندے سے پرانے بدلے بھی نکال سکتے ہیں ۔ صاف بچ بھی جائیں گے کیونکہ محبت اور جنگ میں شائد سب کچھ جائز ہو جاتا ہے ۔ یہ سیاسی جنگ اب خاندانی جنگ اور ازدواجی جنگ میں بدل کر رنگ بدل بدل کر سنگ سنگ چل رہی ہے اور الفاظ کے سنگ ایک دوسرے پر دے مارے جا رہے ہیں ۔

عابدہ پروین کی گائ غزل اب گلی گلی حقیقت کا روپ دھار رہی ہے

سنگ ہر شخص نے ہاتھوں میں اٹھا رکھا ہے

اور اپنے پسندیدہ لیڈر سے کہہ رہا ہے

جب سے تم نے مجھے دیوانہ بنا رکھا ہے

Noman Baqi Siddiqi
About the Author: Noman Baqi Siddiqi Read More Articles by Noman Baqi Siddiqi: 255 Articles with 290907 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.