ٹیلی پورٹیشن اور ٹائم ٹریولنگ دلچسپ حقائق آخری حصہ

سٹرنگ تھیوری کوئی ایک تھیوری نہیں ہے ۔۔پانچ ٹیموں نے پانچ تھیوریز پر مختلف ممالک سے کام شروع کیا ۔۔پھر جا کر سن 1997 میں ایک کانفرنس میں ان تھیوریز کو ملایا گیا تو سب لوگ مختلف رنگ سے ایک ہی نتیجے پر پہنچے تھے یوں ایک مشترکہ سٹرنگ تھیوری متعارف ہوئی جسے ایم تھیوری بھی کہا جاتا ہے۔ ان میں کوانٹم ، سٹرنگ تھیوری، برین تھیوری، مینی ورلڈز،ملٹی ورس اور سپر گریوٹی تھیوری شامل ہیں۔۔

سپر گریوٹی میں گیارویں ڈایمینشن متعارف کرائی گئی جس کو سٹرنگ تھیوری نے بڑے آرام سے قبول کرلیا۔ اب یہ گیارویں ڈایمنشن کیا ہے اس دلچسپ سی ڈایمنشن کی تعریف کیا ہے۔بتایا جاتا ہے کہ یہ نہایت باریک اور ہمارے ہر طرف سے اتنی قریب ہے کہ ہم اس کا ادراک نہیں کرسکتے۔ساینسدانوں کے مطابق یہ بال برابر باریک اور دھار کی طرح تیز ہے.اس کا قطر ایک ملی میٹر کا بھی کھربواں حصہ ہے۔۔ اس کو پار کریں تو نئی کاینات سامنے ہوگی۔۔

لیکن مسئلہ یہ ہے کہ جو ڈایمنشن اتنی باریک ہے کہ اس کا ادراک نہیں کر سکتے اس کو پار کیسے کروگے ؟

یہ دریافت کرنے میں اتنے سال لگاے۔ کسی مسلمان کے بچے سے پل صراط کی ڈیفینشن پوچھ لو ۔۔یہ جو ڈیفینشن بتاے گا وہ آپ کی گیارویں ڈایمنشن ہوگی ۔آپ کہتے ہیں اس ڈایمنشن کو کسی طرح پار کرلیا جاے تو آگے دوسری کاینات ہے۔۔جی ہاں پل صراط کے پار بھی دوسری کاینات یعنی جنت موجود ہے۔

اس کو پار بھی کرنا ہے بے شک لیکن ہمارا عقیدہ ہے کہ ایک۔مقررہ وقت پر اس ڈایمنشن سے ہمارا سامنا ہوگا ۔۔جس دن اللہ کا حکم ہوگا کہ اب پار کرو اس دن چاہے یہ بہت دور ہے یا بہت نزدیک ہمارے سامنے آن کھڑی ہوگی۔۔

بعض لوگ کہتے ہیں کہ صرف ریاضی کی حد تک ثابت ہو جانے والی مساوات کی کیا اہمیت ہے بھلا ؟
تو ان کو یاد رکھنا چاہیے کہ ریاضی ہمیشہ ہر تھیوری کے آگے آگے ہوتی ہے مثلاً آئن سٹائن کی تھیوریز پر جب آین سٹاین کے بعد کام شروع ہوا تو ناصرف کوانٹم نے نئی تھیوریز پیش کردیں بلکہ بلیک ہولز، ڈارک میٹر ،ڈارک انرجی اور گریوٹیشنل ویوز جیسی ریاضی کی مساواتیں سامنے آئیں جو کہ بعد میں بہت کم عرصے میں ریاضی سے فزکس میں ثابت بھی ہوگئیں تو کچھ عجب نہیں کہ یہ مساواتیں بھی ایک دن فزکس میں ثابت ہوجائیں کیونکہ LHC میں بیک وقت بہت سی تھیوریز پر کام ہو رہا ہے۔۔

بہرحال یہ کاینات انسان کے لیے طلسم ہوشربا سے کم نہیں۔۔ہمارے دعوے بے شک ہمارے قد سے بڑے ہیں ۔۔وہ کاینات جس کا 94 یا96فی صد میٹر ہمیں معلوم ہی نہیں صرف پانچ سے چھ فیصد نے ہی حیران و پریشان کردیا ہے ۔اس میں کیا کیا راز دفن ہیں اور ہم کس حد تک جان سکیں گے یہ میرا خدا جانتا ہے ۔۔

اور ایک متعین حد سے آگے ہم کبھی نہیں جا سکیں گیں۔ساینس سے اختلاف کرنے والے غور نہیں کرتے کہ ساینس بچاری تو کچھ بھی نہیں کر رہی ۔۔یہ تو بس قابل مشاہدہ چیز کا علم دیتی ہے کہ سسٹم کیسے چل رہا ہے ۔۔
زمین سورج چاند کیسے حرکت کر رہے ہیں؟
سمندر کی لہریں کیسے بنتی ہیں؟
اووزون کی تہہ کیا کام کرتی ہے ۔؟
۔پودے کیسے آکسیجن بناتے ہیں؟
۔۔کاینات میں کیسے قوانین چل رہے۔؟
۔ساینس کبھی بھی یہ نہیں بتاے گی کہ یہ سب کیوں ہوریا ہے۔۔؟؟
کام کا طریقہ کار بتا دے گی بس۔۔ یہ نہیں بتاے گی کہ یہ کام۔کیوں ہورہا ہے ؟؟
اس کیوں کا جواب مذہب دیتا ہے ۔۔کیوں کا جواب ہمارے پاس ہے ۔۔یہ ہمیں بتاتی ہے کہ کیسے ہورہا ہے ہم بتاتے ہیں کہ کیوں ہوتا ہے۔۔

ساینس بتاتی ہے بڑے بڑے پہاڑ میخوں کی طرح زمین میں گڑے ہوے ہیں۔۔کیوں گڑے ہیں اس کا جواب اللہ دیتا ہے تاکہ زمین کا بیلنس برابر رہے۔

۔ساینس کہتی ہے سمندر کا پانی ایک خاص حد تک کھارا ہے اس میں نمکیات اس تناسب سے حل ہیں جو کہ آبی جانداروں کے لیے بہت ضروری تو ہیں ہی لیکن اس پانی کو خراب ہونے سے بھی بچاتا ہے۔۔یہ مسلسل حرکت میں رہتا ہے تاکہ اس میں کائی یا بدبو پیدا نا ہو ۔۔گرم اور ٹھنڈے پانی کی بحری روئیں اس میں گردش کرتی رہتی ہیں ۔۔لیکن اگر پوچھا جاے کہ کیوں ؟؟ تو اس کیوں کا جواب نا ہوگا ۔

۔کاینات کیسے شروع ہوئی ساینس کا جواب ہوگا بگ بینگ ہوا ۔۔پوچھا جاے بگ بینگ کیوں ہوا تو ساینس خاموش۔۔ساینس یہ تو مانتی ہے کہ ایک سپر انٹیلجنس پاور ہے جو سب کنٹرول کر رہی ہے۔۔پوچھا جاے یہ پاور کون ہے تو ساینس کے پاس جواب نا ہوگا ۔۔کیوں کہ ساینس صرف طریقہ کار کی وضاحت کر دے گی لیکن یہ طریقہ کار کیوں چل رہا یہ وضاحت صرف مذہب کے پاس ہوگی۔۔لہذا میرا ماننا ہے انسان صرف اتنا ہی جان پاے گا جتنا میرے رب کا اذن ہوگا ۔۔لیکن ایک۔بات طے ہے ساینس نے ابھی بہت ترقی کرنی ہے۔۔ اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔۔
 

Kiran Khan
About the Author: Kiran Khan Read More Articles by Kiran Khan: 16 Articles with 20502 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.