’ہاوس آف وَن‘ تین مذاہب کی عبادت گاہیں ایک عمارت میں

جرمن دارالحکومت برلن میں ایک ایسی عمارت کی تعمیر شروع کر دی گئی ہے، جہاں مسلمان، مسیحی اور یہودی ایک چھت تلے ہی عبادت کر سکیں گے۔ اس پیشرفت کو مذہبی مکالمت اور ہم آہنگی کے لیے اہم قرار دیا جا رہا ہے۔

خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے بتایا ہے کہ سولہ ستمبر بروز پیر برلن میں ایک ایسی عمارت کا سنگ بنیاد رکھ دیا گیا، جہاں ایک چھت تلے ہی مسجد، کلیسا اور سیناگوگ تعمیر کیے جائیں گے۔ اس عمارت میں ایک کمیونٹی سینٹر بھی ہو گا، جہاں مختلف مذاہب اور مکتب ہائے فکر سے تعلق رکھنے والے افراد مل بیٹھ کر مختلف موضوعات پر تبادلہ خیال بھی کر سکیں گے۔
 

image


بتایا گیا ہے کہ اس عمارت کی تعمیر مکمل ہونے پر اس کا باقاعدہ افتتاح سن دو ہزار تیئس یا چوبیس تک کر دیا جائے گا۔ 'ہاوس آف وَن‘ نامی اس عمارت کی تعمیر اُس مقام پر کی جا رہی ہے، جہاں کبھی سینٹ پیٹرز چرچ واقع تھا۔ برلن کے وسطی علاقے میں واقع یہ چرچ سن انیس سو چونسٹھ میں اس وقت مسمار کر دیا گیا تھا جب شہر کا یہ حصہ سابق کیمونسٹ مشرقی جرمنی کے حصے میں چلا گیا تھا۔

ابراہیمی مذاہب کو ماننے والے تینوں یہودی، مسیحی اور مسلم کمیونٹی کا کہنا ہے کہ برلن میں اس طرح کی عمارت کی تعمیر سے مذاہب کے مابین مکالمت کے مزید راستے کھل جائیں گے۔ ان تینوں مذاہب کے ماننے والے مذہبی رہنماؤں نے اس بلڈنگ کو 'امن کی آماجگاہ‘ کے مترادف قرار دیا ہے۔

یہودی رابی آندریاس ناچاما نے اس عمارت کو 'باہمی احترام کا گھر‘ جبکہ مسلم امام قدیر سنسی نے اس بلڈنگ کو 'نور کا گھر‘ قرار دیا ہے۔ مسیحی پادری آندریاس ہوبرگ نے بھی کہا ہے کہ یہ پیشرفت مکالمت اور ہم آہنگی میں مددگار ثابت ہو گی۔

اس عمارت کی تعمیر پر 47 ملین یورو (باون ملین ڈالر) کا خرچہ آئے گا۔ یہ رقوم جرمنی کی وفاقی حکومت اور برلن کی صوبائی حکومت کی طرف سے فراہم کی جا رہی ہیں۔ اس کے علاوہ کئی مخیر حضرات نے بھی اس کی عمارت کی تعمیر کی خاطر خطیر چندے فراہم کیے ہیں۔

برلن میں 'ہاؤس آف وَن‘ کی تعمیر ابھی اپنے ابتدائی مراحل میں ہے لیکن اس سے ملتے جلتے دو منصوبے پہلے بھی عمل میں آ چکے ہیں، ایک جرمن شہر ہینوور میں اور دوسرا سوئٹزرلینڈ کے شہر بیرن میں۔ بیرن کے یورپ اسکوائر میں 'ہاؤس آف ریلیجنز‘ کے نام سے ایک مرکز کی تعمیر پر دو سال تک کام ہوتا رہا تھا، جس کی تکمیل کے بعد اس کا باقاعدہ افتتاح دسمبر 2014ء میں عمل میں آیا۔ اس مرکز میں آٹھ مختلف مذاہب کے ماننے والے مل بیٹھ سکتے ہیں۔


Partner Content: DW
YOU MAY ALSO LIKE:

Berlin has a dream: the House of One. It's intended to serve Christians, Muslims and Jews alike as a place of prayer and teaching. A fantastic idea, says DW columnist Gero Schliess.