امریکی صدر کو عموماً دنیا کا سب سے طاقتور لیڈر سمجھا
جاتا ہے۔ اس کے گرد 24 گھنٹے امریکی سیکریٹ سروس کا حصار ہوتا ہے اور وہ
اکثر اوقات ہوائی جہاز، ہیلی کاپٹر یا بلٹ پروف گاڑیوں کے ذریعے ایک جگہ سے
دوسری جگہ سفر کرتے ہیں۔
|
|
تاہم گذشتہ روز جب صدر ٹرمپ امریکہ کی مغربی ریاست کیلیفورنیا کے دورے کے
بعد اپنے ہوائی جہاز ایئر فورس ون میں سوار ہونے کے لیے سیڑھیاں چڑھ رہے
تھے تو ان کے ساتھ سفر کرنے اور ان کی زندگی کے ایک ایک لمحے کی خبر رکھنے
والے صحافیوں اور فوٹوگرافروں کے گروپ کو ایک عجیب منظر دیکھنے کو ملا۔
|
|
خبر رساں ادارے روئٹرز کے فوٹوگرافر ٹام برینر کی تصویر میں دیکھا جا سکتا
ہے کہ صدر ٹرمپ کی پتلون کی پچھلی جیب سے 20 ڈالر کا نوٹ باہر نکل رہا ہے۔
یہ تصویر سوشل میڈیا پر سب سے پہلے وائٹ ہاؤس کی کووریج کرنے والے چند
صحافیوں نے شیئر کی۔
|
|
تصویر دیکھ کر کئی لوگوں نے سوشل میڈیا پر سوال کرنا شروع کر دیا کہ امریکی
صدر کو جیب میں پیسے رکھنے کی کیا ضرورت ہے۔ ان کے نزدیک صدر کی روز مرہ
زندگی میں شاید ہی کوئی ایسا موقع آئے جہاں انھیں اپنی جیب سے کچھ خرچ کرنا
پڑے۔
لیکن صحافیوں سے بھی رہا نہ گیا اور ایئر فورس ون پر سوار ہونے کے بعد چند
رپورٹرز نے ان سے پوچھ ہی لیا ’کیا آپ بٹوا نہیں رکھتے؟‘
|
|
اس پر صدر ٹرمپ نے مسکرا کر کہا کہ وہ اپنے ہوٹل کے سٹاف کو خود ٹپ دینا
پسند کرتے ہیں، اسی لیے وہ کھلے پیسے اپنے پاس رکھتے ہیں۔ انھوں نے یہ بھی
بتایا کہ وہ بٹوا رکھنے کے عادی نہیں اور ہمیشہ سے ہی پیسے اپنی پچھلی جیب
میں رکھتے آ رہے ہیں۔
تاہم سوشل میڈیا پر بھی صارفین سے نہ رہا گیا اور انھوں نے دل کھول کر اس
تصویر پر اپنی رائے مزاحیہ اور سنجیدہ انداز میں دی۔
|
|
صدر ٹرمپ مشہور امریکی فاسٹ فوڈ چین مکڈولڈز کے دلدادا ہیں۔ ایک صارف نے
کہا کہ شاید یہ کھلے پیسے ٹرمپ نے برگر خریدنے کے لیے رکھے تھے۔
|
|
ایک اور صارف نے ٹرمپ کی بات کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ ’بٹوے بہت سخت ہوتے
ہیں۔‘ تاہم یہ معلوم نہیں کہ وہ سنجیدہ تھیں تا طنز کر رہی تھیں۔
چند صارفین نے اس تصویر کو ایک میم کی شکل دے کر اس پر مختلف عبارات لکھ کر
شیئر کرنا شروع کر دیا۔
|
|