قوم کو آپکی اصلیت نظر آچکی ھے

سیکورٹی کونسل میں عمران خان کی تقریر کے دوران ، مجھے غرناطہ کے آخری حکمران ابو عبد اللہ کی ماں کے وہ الفاظ یاد آ رہے تھے جو انہوں نے ابو عبد اللہ سے اس وقت کہے تھے جب وہ غرناطہ کی چابیاں ، مسیحوں کے حوالے کر رہا تھا۔۔۔ اور اپنے آبا و اجداد کے اس ورثہ کو اس طرح عیسائیوں کے ہاتھ میں دیتے ہوئے اس کی آنکھیں بھر آئیں اور وہ پھوٹ پھوٹ کر رونے لگا۔۔۔ تو اس کی والدہ نے کہا۔۔۔

" جس چیز کی حفاظت تم مردوں کی طرح لڑ کر نہ کر سکے۔۔۔ اب اس کے ضیاع پر عورتوں کی طرح آنسو تو نہ بہاؤ۔۔۔ "

ابو عبد اللہ کی والدہ کے یہ الفاظ تاریخ میں رقم ہو چکے ہیں اور ہر ایسے حکمران کے لئے تازیانے کی حیثیت رکھتے ہیں جو اپنے فرائض میدان جنگ میں ادا کرنے بجائے روسٹرم کے پیچھے ادا کرتے ہیں۔۔ داد شجاعت دینےکے بجائے۔۔۔ شعراء کی طرح اپنے کلام کی داد وصول کرتے ہیں۔۔ مجاہدوں کی صحبت میں رہنے کے بجائے خوشامدیوں کے جھرمٹ میں رہتے ہیں اور اپنے ہر جملہ میں ان ہم نواؤں کی طرف سے طالب داد و توصیف ہوتے ہیں۔۔۔

دشمن کو عملی جواب دینے کے بجائے ' اخلاقیات کا درس دیتے ہیں ۔۔۔

اس کی ظلم و جبر کی دہائیاں دیتے ہیں اور تاریخ کی کتابوں میں اپنا نام امن کے سفیروں میں لکھوا کر ہمیشہ ہمیشہ کے لئے روپوش ہو جاتے ہیں۔۔۔

خوشنما الفاظ ، مزین جملہ ، بھڑکیں، جذبات ، دھمکیاں، برے انجام کے ڈراوے۔۔۔ اخلاقیات کے درس۔۔ اپنے صبر کے جھوٹے دعوے ، کمزوریوں کو اصولوں کی پابندی کانام دینا ۔۔ دشمن کو ظلم کے کوسنے دینا اور اسے انسانیت کا دشمن باور کرانا ۔۔ قوم کی قسمتوں کی تیرگی کو دور نہیں کیا کرتے۔۔۔ ہاں البتہ کانوں کے تلذذ کا کچھ دیر کے لئے سامان ضرور مہیا ہو جایا کرتا ہے۔۔۔۔

اس سے قبل بھی اقوام متحدہ کے در و دیوار ایسی کتنی ہی پر جوش۔۔ بھڑکیلی۔۔ شعلہ صفت تقریریں سن چکا ہے۔۔

ہوگو شاویز۔۔۔ یاسر عرفات۔۔۔۔ احمدی نژاد۔۔۔ضیاء الحق۔۔۔ ذولفقار علی بھٹو۔۔۔ پرویز مشرف۔۔۔ صدام حسین اور نہ جانے کتنے آئے چیخے چنگاڑے اور رخصت ہوگئے لیکن ان سے وابستہ قوموں کی تقدیروں کی تیرہ راتوں کا سویرا آج تک طلوع نہ ہو سکا۔۔۔۔

قرآن کریم میں اللہ تعالی نے فرمایا۔۔۔

" جب آپ ان ( منافقوں )کو دیکھیں گے تو ان کے جسم کی خوش نمائی اپ کو حیرت میں ڈال دے گی اور جب یہ بولیں گے تو آپ ان کی گفتگو سنتے رہ جائیں گے۔۔۔( لیکن درحقیقت ) یہ لکڑی کے کندے ہیں۔۔۔ جو ہر چیخ کو اپنے اوپر ہی تصور کرتے ہیں۔۔ یہ ہی دشمن ہیں۔۔
سورہ منافقون۔۔

تصویر کا دوسرا رخ ۔۔
عمران خان کی تقریر پر زیادہ خوش ہونے کی کوئی ضرورت نہیں۔!!
نااھل عمران خان نے اقوام متحدہ میں کہا کہ میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے اسلام کو مانتا ہوں
پروفیشنل بکاؤ میڈیا اور پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا نے واہ واہ کرکے سر میں درد کیا ہوا ہے
پہلی بات تو یہ کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا اسلام آسیہ ملعونہ کو ان کی طرح رہا کرنے کی اجازت نہیں دیتا
بلکہ واصل جھنم کا حکم کرتا ہے
محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا دین صحابہ کرام کے متعلق بکواس کرنے کی اجازت نہیں دیتا
اسلامی ریاست میں دین اسلام شراب کے لائسنس جاری کرنے کی اجازت نہیں دیتا
لڑکیاں نچانے کی اجازت نہیں دیتا
اغیار پرستی کی اجازت نہیں دیتا
یہودیوں اور قادیانیوں سے یاری لگانے کی اجازت نہیں دیتا
اسلام کے لئے آواز بلند کرنے والے علماء کو گرفتار اور شہید کرنے کی اجازت نہیں دیتا
غریبوں کا جینا حرام کرنے کی اجازت نہیں دیتا
اپنے ( تینوں )بچے تربیت کے لئے یہودیوں کے حوالے کرنے کی اجازت نہیں دیتا
محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے بتائے دین اسلام کے مطابق کشمیر میں جہاد فرض ہوچکا ہے
پاکستان میں نفاذ شریعت کا تقاضا کرتا ہے گستاخ رسول کو پھانسی دینے کا حکم دیتا ہے اپنے اور غیر کی تفریق کے بغیر عدل کا حکم دیتا ہے
شرم و حیا اور غیرت کا درس دیتا ہے
بلکہ فواد چوہدری جیسے اسلام مخالف کو پٹا ڈالنے کا حکم دیتا ہے
زیادہ نہیں لکھنا چاھتا تحریر لمبی ہوجائے گی
سمجھنے والوں کے لیے اسی میں کافی نشانیاں ہیں
اور ہاں۔
جن مسلمانوں کا پی ٹی آئی نے پاکستان میں جینا حرام کیا ہوا ہے وہ سب بھی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے اسلام کو ہی مانتے ہیں
لہذا عمران خان یہ ڈرامے بازی بند کرو
قوم تمھارا بھیانک چہرہ اور تمھاری اصلیت دیکھ چکی مصداق ھاتھی کے دانت دکھانے کے اور کھانے کے اور۔۔ جو گرجتے ہیں وہ برستے نہیں۔
 

Mian Khalid Jamil {Official}
About the Author: Mian Khalid Jamil {Official} Read More Articles by Mian Khalid Jamil {Official}: 361 Articles with 299130 views Professional columnist/ Political & Defence analyst / Researcher/ Script writer/ Economy expert/ Pak Army & ISI defender/ Electronic, Print, Social me.. View More