بھارتی سرکار اور اس کی ایجنسیوں کو صاف نظر
آرہا ہے کہ اس خطے سے امریکہ کے نکلنے کے بعد اس کا کیا حشر ہونے والا ہے ۔اس
کو اس بات کی فکر ستا رہی ہے کہ جس طرح اس نے پاکستان میں دہشت گردی کی ایک
لمبی اننگز کھیلی ہے ۔اور ہزاروں پاکستانیوں کو موت گھاٹ اتار ا ہے ۔اب
اننگز اپنے اختتام کو ہے۔اور پاکستانی کھلاڑی اپنا بدلہ چکانے کو تیار ہیں
۔اور دوسری طرف کشمیر کے پہاڑوں سے برف بھی پگھل رہی ہے ۔اس کو اس بات کی
بھی فکر ہے ۔کہ کشمیریوں نے جو خون کا بدلہ جون کا نعرہ دیا ہے ۔وہ اس کو
سچ ہوتا نظر آرہا ہے ۔مجاہدین کشمیر نے ابھی سے اپنی کاروائیوں کا آغاز
کردیا ہے ۔پچھلے دنوں نوائے وقت لاہور کے ایوان وقت میں منعقدہ مذاکرہ
بعنوان امت مسلمہ کو درپیش مسائل اور ان کا حل پر بات کرتے ہوئے محب وطن
اور ملت اسلامیہ کے قائد حافظ محمد سعید نے بڑی عجیب اور سچ بات کہی ۔انہوں
نے کہا کہ امت مسلمہ کو مسائل درپیش تھے مگر اب امت کو کم دشمنوں کو زیادہ
ہیں۔ان کے کھڑے کردہ فرسودہ نظام ختم ہورہے ہیں ۔اب مستقبل مسلمانوں کا ہے
۔یہ اپنی باری کھیل چکے ہیں ۔اب مسلمانوں کی باری ہے ۔انہوں نے کھل کر اس
پر بات کی اور افغانستان میں یہود ہنود کی کارگزاریاں بیان کیں ۔جو انہوں
نے حمید نظامی حال میں بیان کیا ۔وہ بھارتی سرکار اور ایجنسیوں کو خوب سمجھ
آرہا ہے ۔اب چانکیا ئی مشینری حرکت میں آرہی ہے ۔ورلڈ کپ کا سیزن ہے ۔موہالی
بھارت میں پاکستان اور انڈیا آمنے سامنے ہیں ۔اس موقع کو غنیمت جانتے ہوئے
من موہن سنگھ نے کمال بے شرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان کے صدر اور وزیر
اعظم کو دعوت لعب دے ڈالی ۔اب اسکو پاکستان میں کوئی خرابی نظر نہیں آئی ۔اب
وہ یہ راگ الاپ رہے ہیں کہ دونوں ملکوں کو اچھے ہمسایوں کی طرح رہنا ہے ۔اس
لیے ماحول کو ساز گار بنانے کے لیے ضروری ہے کہ اس طرح کے موقعوں کا فائدہ
اٹھایا جائے ۔اب اس کے بعد بھارتی سرکار نے پاکستان میں مقیم اپنے سفیر کو
حکم دیا ہے India has asked its envoy in Pakistan to open channels of
communication with Pakistani army chief General Pervez Kayani as well as
ISI chief Shuja Pasha, which, if he agrees, could open up new
possibilities of deepening Indo-Pak engagement. کہ وہ پاکستانی آرمی چیف
جنرل پرویز کیانی اور آئی ایس آئی چیف جنرل شجاع پاشا سے رابطے قائم کریں ۔کیونکہ
پاکستان کے ساتھ مذاکرات کی کامیابی انہی کی مرہون منت ہے ۔اب پاکستانی
حکمرانوں اور فوجی سربراہوں کو سوچنا ہوگا کہ وہ ہر بار کی طرح اس بار بھی
بھارت کے فریب میں آجائیں گے ۔کیا اس بار بھی وہ پاکستانیوں کے قاتلوں کو
دوبارہ پاکستانیوں کے خلاف دہشت گردی کو منظم کرنے کی اجازت دیں ۔قوم ابھی
عافیہ صدیقی،ریمنڈ ڈیوس ،ڈرون حملوں اور خودکش حملوں کو نہیں بھولی ۔اور
سمجھوتہ ایکسپریس کے زخم ابھی تازہ ہیں ۔ممبئی حملہ کیس میں پاکستانی حکومت
نے بھارت کو خوش کرنے کے لیے 7بے گناہ پاکستانیوں دو سال سے پابند سلاسل
رکھا ہوا ہے ۔انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج رانا نثار نے ایف آئی
اے کی طرف سے دائر اجمل قصاب کو اشتہاری دینے کی درخواست خارج کردی ہے ۔بھارت
جو پریشر پاکستان پر بنائے رکھنا چاہتا تھا اب اس غبارے سے ہوا نکل چکی ہے
۔بھارت کو پتا ہے کہ اس نے جھوٹ کا سہارا لے کر ممبئی حملوں کا الزام
پاکستان پر لگایا اور اس وقت اس کو امریکہ کی شہ حاصل تھی اور خطے میں سپر
پاور کے خواب دیکھ رہا تھا ۔مگر اب اس کو نظر آرہا ہے کہ جو اس نے بویا وہ
کاٹنا پڑے گا۔اب اس لیے وہ دوبارہ سے امن پیار محبت کی باتیں کرنے پر
مجبورہے ۔نبی مکرم ﷺ نے فرمایا کہ مومن ایک سوراخ سے دو بار نہیں ڈسا
جاتا۔اب یہ حکمرانوں کو ثابت کرنا ہے وہ مومن ہیں یا پھر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔امن
کی آشا کا نعرہ ایک دھوکہ ہے میٹھا زہر ہے ۔ |