کرکٹ ورلڈ کپ٬ مسلم لیگ ن٬ مسلم کانفرنس اور پاکستان پیپلز پارٹی٬ الیکشن 2011

امام جلال الدین رومی ؒ ایک حکایت میں لکھتے ہیں کہ ایک جنگل میں ایک چشمہ تھا اس پر ہاتھیوں کے جھنڈ نے قبضہ کر رکھا تھا وہاں خرگوش بھی رہتے تھے جو ہاتھیوں کے ڈر کی وجہ سے چشمہ پر پانی پینے نہ آسکتے تھے ۔ خرگوشوں نے مشاورت کی کہ اس بارے میں کچھ کرنا چاہیے ان میں سے ایک خرگوش پہاڑ پر چڑھ گیا اور ہاتھیوں سے مخاطب ہو کر کہا کہ میں چاند کا قاصد ہوں اور تمہارے لئے پیغام لایا ہوں۔ چاند نے کہا ہے کہ یہ پانی کا چشمہ اس کا ہے اور ہاتھی جب اس چشمے سے پانی پیتے ہیں اور اس میں داخل ہوتے ہیں تو چاند کی ملکیت میں خلل واقع ہوتا ہے لہٰذا چاند نے پیغام دیا ہے کہ ہاتھی اس چشمہ سے ہٹ جائیں ورنہ وہ انہیں اندھا کر دے گا خرگوش نے کہا کہ میں نے تمہیں چاند کا پیغام پہنچا دیا ہے اور اپنا فرض ادا کر دیا ہے اگر یقین نہ آئے تو چاند رات کو آﺅ اور چشمہ میں اس کی دلیل تمہیں مل جائے گی ۔

ہاتھیوں کا سردار چودہویں رات کو آیا تاکہ اس کا تجربہ کرے جب وہ چشمہ میں داخل ہوا تو اس نے پانی میں چاند کا عکس دیکھا پانی ہلا تو چاند کا عکس ہلنے لگا ہاتھی نے یقین کر لیا کہ خرگوش کا پیغام سچا ہے چاند پانی میں ہے اور چشمہ چاند کی ملکیت ہے ۔ اس نے اپنے ساتھیوں سے اس چشمہ کو چھوڑنے کا حکم دیا اس طرح خرگوش کی تدبیر سے چشمہ ہاتھیوں سے واگزار ہو گیا ۔۔۔

قارئین آزاد کشمیر گزشتہ 63سال سے مفاد پرست حکمرانوں اور سیاست دانوں کی آماجگاہ بنا ہوا تھا کشمیری حکمرانوں اور سیاسی تنظیموں نے اپنے اپنے مفادات ، مالی مقاصد اور من پسند ایجنڈاز کے تحت آزاد کشمیر کے عوام کو مختلف برادریوں ، علاقوں اور دیگر منافرتوں میں الجھا کر اپنا اپنا الو سیدھا کرنے کا کام شروع کر رکھا تھا یہ واقعہ ایک اتفاق بنا کہ ماضی کی سواد اعظم جماعت موجودہ وزیراعظم سردار عتیق احمد خان کی سیاسی غلطیوں کی وجہ سے ٹکڑے ٹکڑے ہوئی اور مسلم کانفرنس کے وجود سے انقلاب کی ایک آواز پاکستان مسلم لیگ ن کے نام سے بلند ہوئی اور ایسی بلند ہوئی کہ اس کی اٹھان دیکھنے والی ہے یہ سیاسی جماعت بنانے والوں کے خواب و خیال میں بھی اس درجہ کامیابی کا تصور نہ ہو گا جو یہ چند ماہ کے قلیل عرصہ میں حاصل کر چکی ہے مسلم لیگ ن آزاد کشمیر پر سب سے بڑا الزام مخالفین کی طرف سے آج تک بجا طور پر لگایا جاتا تھا کہ یہ مسلم لیگ کم اور راجہ لیگ زیادہ لگتی ہے لیکن کشمیری عوام کے رسپانس نے اس داغ کو دھو دیا ہے ۔ کیونکہ جاٹ ، گجر، مغل ،وینس، انصاری ،سدھن، راجپوت سے لیکر تمام قبائل اور برادریوں کے لوگ پاکستان مسلم لیگ ن میں ہزاروں کی تعداد میں شامل ہوئے اور لاکھوں کی تعداد میں شامل ہونے کی تیاریوں میں مصروف ہیں اس بات کا تمام تر سہرا میاں محمد نواز شریف اور میاں شہباز شریف کے بعد سالار جمہوریت سردار سکندر حیات خان اور راجہ فاروق حیدر خان کو جاتا ہے کہ جن کی سیاسی کمٹمنٹ اور اصول پسندی کی وجہ سے کشمیری ان پر اعتماد کر رہے ہیں ۔ الیکشن 2011ء میں یہ بات نوٹ کر لی جائے کہ پاکستان مسلم لیگ ن بڑے بڑے اپ سیٹ کرنے کی پوزیشن میں آچکی ہے اور یہ جماعت سب سے زیادہ نشستیں لے سکتی ہے اگر الیکشن 2011ء مئی کے بجائے جولائی یا اس کے بعد ہوئے تو پاکستان مسلم لیگ ن آزاد کشمیر میں لازماً حکومت بنائے گی اور اس کی ایک وجہ وفاق میں پاکستان پیپلزپارٹی کی حکومت کی عوام کش پالیسیاں بھی ہیں جن کی وجہ سے پاکستان کے 18کروڑ عوام کے ساتھ ساتھ آزاد خطہ کے 40لاکھ سے زائد کشمیری بھی بری طرح پس چکے ہیں ۔ بے روزگاری اور مہنگائی میں اضافے کی تمام تر ذمہ داری پاکستان پیپلزپارٹی کی موجود وفاقی حکومت پر ڈالی جا رہی ہے ، ریمنڈ ڈیوس امریکی جاسوس قاتل کو جس طریقہ سے پاکستانی حکومت نے قومی غیرت اور خود مختاری کو پس پشت ڈالتے ہوئے رہا کیا ہے اس پر پوری قوم خون کے آنسو بہا رہی ہے ، ڈاکٹر عافیہ صدیقی پاکستانی بہن امریکی جیل میں ہے اور وفاقی حکومت کو اتنی توفیق بھی نہیں ہوئی کہ امریکہ کا سب سے بڑا پارٹنر ہونے کے باوجود وہ ان کی رہائی کے لئے کچھ بھی نہیں کر پائی ، بجلی ، پٹرول ، گیس ، اشیاء خوردونوش کی قیمتیں عوام کی پہنچ سے باہر ہوتی جا رہی ہے اور وفاقی حکومت” سب اچھا ہے “کا راگ پہلے شیری رحمان ، فوزیہ وہاب کے ذریعے الاپ رہی تھی اور اب اس ڈیوٹی پر ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کو لگا دیا گیا ہے وفاقی حکومت کی یہ ناقص کارکردگی پاکستان پیپلزپارٹی آزاد کشمیر کی بیڑیوں کو ڈبونے والا پتھر بن چکی ہے ۔ حالانکہ پاکستان پیپلزپارٹی آزاد کشمیر کے صدر چوہدری عبدالمجید نے اپنی جماعت کو گزشتہ پانچ سالوں میں اپنی دن رات محنت کے بعد الیکشن 2011ء کے موقع پر اس پوزیشن پر پہنچا دیا تھا کہ دو سابق وزرائے اعظم بیر سٹر سلطان محمود چوہدری اور سردار یعقوب خان کی شمولیت کے بعد لینڈ سلائیڈ وکٹری تک کی پیش گوئیاں کی جا رہی تھیں لیکن بصد افسوس کہ مرکز نے کشمیر کی متوقع کامیابی پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے میرپور ڈویژن میں پاکستان پیپلزپارٹی کی دو سیٹیں یقینی ہیں اور یہ دو سیٹیں بیر سٹر سلطان محمود حلقہ ایل اے تین میرپور اور حلقہ ایل اے چار کھڑی شریف میں چوہدری ارشد کی سیٹیں ہیں ۔ اگرچہ میرپور میں پاکستان مسلم لیگ ن کے دو رہنماء سابق وزیر ارشد محمود غازی اور سابق صدر ایف پی سی سی آئی چوہدری سعید بہت محنت کر رہے ہیں لیکن مسلم کانفرنس کا ووٹ بنک تقسیم ہونے کی وجہ سے اور ماضی کی پیپلز مسلم لیگ اور پاکستان پیپلزپارٹی کا ووٹ یکجا ہونے کی وجہ سے بیر سٹر سلطان محمود چوہدری ابھی تک بہت مضبوط پوزیشن میں ہیں لیکن اگر انتخابات مئی کی بجائے جولائی میں ہوئے تو ان دو سیٹوں پر بھی اپ سیٹ ہو سکتا ہے ۔۔

قارئین پاکستان پیپلزپارٹی کے جس طرح وفاقی حکومت میں ” پانچ پیارے “ مشہور تھے اسی طرح آزاد کشمیر میں پاکستان پیپلزپارٹی کے ” پانچ بڑے“ اس وقت جس طرح ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچ رہے ہیں اگر یہ سلسلہ نہ رکا تو کسی بیرونی قوت کو اس جماعت کو ہرانے کےلئے محنت کرنے کی کوئی ضرورت نہیں کرنا پڑے گی آپس کی چپقلش ہی پاکستان پیپلزپارٹی کی شکست کا سب سے بڑا سبب بنے گی یہاں ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی کی قیادت آپس میں مل بیٹھے اور آپس کے اختلافات ختم کرے ، صدر کون بنے گا، وزیراعظم بننا کس کا استحقاق ہے یہ سب باتیں بعد کی ہیں ان سب باتوں سے پہلے الیکشن جیتنا ضروری ہے۔ بقول اقبال۔۔۔
پھول کی پتی سے کٹ سکتا ہے ہیرے کا جگر
مرد ناداں پر کلام ِ نرم و نازک بے اثر

رہی بات ماضی کی سواداعظم جماعت کی تو مسلم کانفرنس بلا شبہ اپنے قیام سے لیکر اب تک کے سب سے بڑا بحران سے گزر رہی ہے اور یہ بحران جان لیوا بھی ثابت ہو سکتا ہے بڑے بڑے سیاسی ماہرین پیش گوئی کر چکے ہیں کہ مسلم کانفرنس صرف تین سیٹوں تک محدود ہو سکتی ہے ۔ حیرانگی کی بات یہ ہے کہ مسلم کانفرنس سے ہجرت کرنے والے نوے فیصد سے زائد قائدین اور سیاسی کارکنان پاکستان مسلم لیگ ن میں شمولیت اختیار کر رہے ہیں گویا اس تقسیم کا پاکستان پیپلزپارٹی کو جو فائدہ ہو سکتا تھا وہ نہیں ہوا اور نہ ہی مستقبل میں ہونے کی امید ہے البتہ ایسا ضرور دیکھنے میں آرہا ہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی کے کچھ لوگ پاکستان مسلم لیگ میں شامل ہوئے ہیں اور کیوں شامل ہوئے ہیں یہ سوچنا قیادت کا کام ہے ۔۔

قارئین آخر میں آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ کے حوالے سے مختصر گفتگو ، گزشتہ روز پاکستانی وزیر داخلہ رحمان ملک نے سیمی فائنل میں تیاریوں میں مشغول پاکستانی کرکٹ ٹیم پر ڈرون حملہ کر دیا انہوں نے بیان صادر فرمایا کہ پاکستانی کرکٹ ٹیم کی مینجمنٹ اور کپتان شاہد آفریدی کو اپنی آنکھیں کھلی رکھتے ہوئے کرکٹ ٹیم پر نظر رکھنی چاہیے تاکہ وہ سپاٹ فکسنگ یا میچ فکسنگ نہ کر سکیں ان کا یہ بیان دینا تھا کہ بھارتی میڈیا کو موقع مل گیا اور تمام بھارتی چینل کی ٹاپ سٹوری رحمان ملک کا ڈرون حملہ بن گیا اس پر پاکستان کرکٹ ٹیم شدید ترین دباﺅ میں آ گئی اور غصے میں مبتلا کپتان شاہد آفریدی نے پاکستان وزیراعظم یوسف رضا گیلانی سے شکایت کر دی بعد میں رحمان ملک نے معذرت کرتے ہوئے بیان سے لاتعلقی ظاہر کر دی کسی مفکر کا قول ہے ” مجھے میرے دوستوں سے بچاﺅ دشمنوں سے میں خود نمٹ لوں گا“شاہد آفریدی بھی یقیناً ایسے ہی خیالات رکھتے ہوں گے ۔۔

پاکستانی کرکٹ ٹیم نے ابھی تک انتہائی اعلیٰ درجے کی کارکردگی دکھائی ہے اور پوری دنیا میں پاکستان کا نام اور پرچم بلند کیا ہے اور بلاشبہ یہ ٹیم سلام کی مستحق ہے سیمی فائنل میں بھارت کو ہرانے کی صورت میں کرکٹ ٹیم کے کروڑوں روپے کے انعامات کا اعلان کیا جا چکا ہے اور ابھی مزید کئی اعلان ہونے باقی ہیں پوری پاکستانی قوم اپنی کرکٹ ٹیم کےلئے دعا گو ہے اللہ ہماری ٹیم کو کامیابی دے ۔آمین

یہاں پاکستان کو 1992ءورلڈ کپ جتوانے والے عمران خان کا ذکر نہ کیا جائے تو یہ نا انصافی ہو گی ورلڈ کپ کے دوران عمران خان نے جو صائب اور دانشمندانہ مشورے دئے وہ بلاشبہ ٹیم کے لئے گائیڈ لائنز بنے اور سیمی فائنل کے حوالے سے کپتان عمران خان نے کپتان شاہد آفریدی کو مشورہ دیا ہے کہ فاسٹ باﺅلر شعیب اختر کو لازماً موقع دیا جائے کیونکہ وہ سچن ٹنڈولکر اور پوری بھارتی بیٹنگ لائن کے لئے خوف کی علامت ہیں دیکھئے کیا فیصلے ہوتے ہیں۔۔

آخر میں حسب رویت لطیفہ پیش خدمت ہے
ایک ٹیسٹ میچ میں ملک کا مایہ ناز کھلاڑی پہلی ہی گیند پر آﺅٹ ہو گیا تو مخالف ٹیم کے وکٹ کیپر کو بہت افسوس ہوا اور اس نے ہمدردی سے کہا ” کوئی بات نہیں دوست کبھی کبھی ایسا ہو جاتا ہے اب دیکھو نا پچھلے میچ میں آپ نے باﺅلروں کی خوب ٹھکائی کر کے ڈبل سنچری بنائی تھی “
آﺅٹ ہونے والے بیٹسمین نے جواب دیا
”ہاں یار یہی تو افسوس ہے جب میں پولین واپس پہنچا تو کھانے پینے کی تمام چیزیں ختم ہو چکی تھیں اور مجھے بھوکا رہنا پڑا تھا“
Junaid Ansari
About the Author: Junaid Ansari Read More Articles by Junaid Ansari: 425 Articles with 336920 views Belong to Mirpur AJ&K
Anchor @ JK News TV & FM 93 Radio AJ&K
.. View More