تحریر ۔۔۔فیصل جاوید
برصغیر میں دین اسلام کی اشاعت اولیائے کرام کے توسط سے ہوئی۔ان معتبر
ہستیوں نے کفی کی تاریکی کو اسلام کی روشنی سے ختم کیا۔ان معتبر ہستیوں میں
ایک معروف نام حضرت خواجہ پیر سید نصیر الدین نصیر گیلانی ہے جو کہ خانوادہ
پیر سید مہر علی شاہ گیلانی کے روشن ومنور ستارہ تھے۔چراغ گولڑا پیر سید
نصیرالدین نصیر گیلانی 1949ء میں سید غلام معین الدین گیلانی المعروف بڑے
لالہ جی کے گھر گولڑا شریف میں پیدا ہوئے۔آپ نے ابتدائی تعلیم و تربیت پیر
سید غلام محی الدین (قبلہ بابوجی)سے حاصل کی۔علمی ادبی اور روحانی گھرانے
سے تعلق کی بنا ء پہ آپ نے اوائل عمری میں ہی بہت سے علوم پہ دسترس حاصل
کرلی تھی۔آپ نے قرات،درس نظامی،فارس فاضل،فارسی و عربی زبان کے قواعد و
دستور،تفسیر حدیث،فقہ و اصول،فلسفہ و منطق،تاریخ اسلام،تصوف و عرفان،کے
علاوہ دیگر متفرق علوم میں بھی کمال درجہ حاصل کیا۔آپ بڑے پختہ ہفت زباں
شاعر،ادیب،مصنف اور عالم دین تھے۔رب کریم کی آپ پہ خاص عنائیت کہ آپ کو
شاعری ،تصنیف و تالیف اور خطابت میں خاص مقام حاصل ہوا۔پیر سید نصیر الدین
نصیر گیلانی نے اردونعت میں نئی جدتیں اور نئے جذبے روشناس کروائے۔آپ نے نہ
صرف آقائے دوعالم حضرت محمد ﷺ کی شان میں نعتیں لکھیں بلکہ دنیاکو نعت گوئی
کے آداب سے بھی متعارف کروایا۔آپ نے عربی،فارسی،اردو اور پنجابی میں ہزاروں
کلام تحریر فرمائے نعتیہ کلام،اور شاعری کی درجنوں کتب کا مجموعہ عاشقان
رسول کے ذوق کیلئے مہیا فرمایا۔شاعری میں صنف غزل اور رباعی کے بادشاہ
تھے۔آپ خطابت کی دنیا کے بھی شہنشاہ کہلائے آپکی پرسوز تقاریر،دل نشین
انداز سخن سامعین پر ایک سحر طاری کر دیتا تھا جس محفل میں خطاب فرماتے
وہاں ایک پر تاثیر فضا قائم ہوجاتی لوگ آپکے بیان سے اتنا محظوظ ہوتے کہ
گھنٹوں سننے کے باوجود مزید سننے کا ذوق برقرار رہتا۔آپکے سننے والے بار
بار آپکی محفل میں شرکت کے خواہشمند رہتے۔
پیر سیدنصیر الدین نصیر گیلانی نے مسند گولڑا شریف پہ جلوہ افروزہوکر اپنے
چاہنے والوں کو اپنے علمی و روحانی فیضان سے خوب نوازا ۔آپ ایک عہد ساز
شخصیت تھے۔آپ نے درگاہ عالیہ گولڑا شریف کی سجادہ نشینی سے ـ"نکل کر
خانقاہوں سے رسم شبیری اداکر"کے عملی نمونہ کو پیش کیا۔آپ نے اسلام کے
عقائد کا صحیح معنوں میں پرچار کیا۔خصوصاًعقیدہ ختم نبوت ﷺکے نقب زنوں کو
علمی کاری ضربیں لگا کر رسوائے زمانہ کیا اور ناموس رسالت ﷺ کی پہرہ داری
فرمائی۔ولی کامل پیر سید نصیر الدین نصیر گیلانی نے خدمت خلق کے لئے 2000ء
میں انجمن مہریہ نصیریہ ویلفئیر رجسٹرڈ کا قیام فرمایا۔اس تنظیم کا منشور
تعلیم، تبلیغ و اصلاح، مفاد عامہ، اور رفاہ عامہ پر مشتمل ہے۔اس تنظیم اور
کارکنان کی ممبر شپ پوری دنیا میں جاری ہے۔اس تنظیم کی سرپرستی آپ کے فرزند
ارجمند پیر سید غلام نظام الدین جامی قادری سجادہ نشین درگاہ عالیہ گولڑا
شریف کر رہے ہیں۔تنظیمی کارکنان مختلف علاقوں میں فری میڈیکل کیمپس،فری
ایمبولینس سروسز،تعلیمی اکیڈمیاں،و تبلیغی کاوشوں سے انسانیت کی خدمت کے
لئے کوشاں ہیں۔آج بھی ایک عالم پیر سید نصیر الدین نصیر گیلانی کے علم و
فضل سے مستفید ہورہا ہے۔نصیر ملت ؒ نے اپنی 59سالہ زندگی میں پورے عالم
اسلام میں اپنی علمی وجاہت کا ڈنکہ بجایا اور تمام ظاہری اور باطنی حوالوں
سے ایک منصب جلیلہ پہ فائز رہے آپ نے 12فروری2009ء بروز جمعتہ المبارک
داعی اجل کو لبیک کہا اور لاکھوں مریدین اور عشاق کو صدمہ مفارقت دے
گئے۔درگاہ عالیہ گولڑا شریف پہ 17-18صفر المظفر کو آپکا سالانہ عرس مبارک
منعقد ہوتا ہے۔ملک بھر سے لاکھوں مریدین،متوسلین،محبین اس عرس کی تقاریب
میں شریک ہوتے ہیں۔ولی کامل پیر سید نصیرالدین نصیر گیلانی کا فیضان رہتی
دنیا تک جاری رہے گااﷲ کریم سے دعا ہے کہ ہمیں پیر صاحب ؒ کے نقش قدم پر
چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین
اک قیامت ڈھائے گا دنیا سے اٹھ جانا میرا
یاد کر کے روئیں گے یاران مے خانہ مجھے
|