بھارت اور جنگی جہاز

اسلحہ اور جنگی ہتھیاروں اور طیاروں کی خرید فروخت تمام دنیا کے ملک کرتے ہیں۔ اور اپنی افواج کو اپ ڈیٹ رکھتے ہیں۔ہمارا ہمسایہ ملک نھی اس دوڑ میں شامل ہیں ۔گذشتہ دنوں ہندوستان نے فرانس سے پہلا رفال طیارہ وصول کیا۔اس کے لیے باقاعدہ تقریب کا انعقاد کیا گیا اور وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اس تقریب میں مہمان خصوصی شریک ہوئے۔اس تقریب کی خاص بات جو تھی “پوجا“ جس کے لیے خاص طور پر اہتمام کیا گیا تھا ۔ اس “پوجا“ کا مقصد طیاروں میں وہ خصوصیت لانی تھی کہ وہ اسلحے کو ساتھ لے جانے اور ٹارگٹ کو ختم کرنے میں اآندھی کے مانند کام کریں۔ہدوستان ان طیاروں کو حاصل کرنے کے لیے کافی عرصے سے بے چین تھا ۔خاص طور پر ٢٧ فروری کو ہندوستان نے جو ذلت اور رسوائی پاکستان کے ہاتھوں اٹھائی تھی اس کو ساری دنیا نے دیکھا تھا ۔جس کی گونج نا جانے کب تک ہندوستان کو سنائی دیتی رہے گی۔اس ذلت آمیز شکست کے بعد بھارتی وزیر اعظم مودی نے بیان جاری کیا کہ اس کی سب سے بڑی وجہ ہمارے پاس پرانے مگ ٢١ اور رفال طیاروں کا نہ ہونا تھا۔مگر مودی یہ بات بھول گیا جنگ نہ تو اسلحے اور نہ فوج کی تعداد کے ساتھ جیتی جاتی ہے۔اس میں حبالوطنی، ایمانی جذبہ اور سب سے بڑھ کر شہادت کا وہ جام جو ہر مسلمان فوجی کی زندگی کا مقصد ہوتا ہے جس کے لیے وہ فوج کو چنتا ہے اور جس کو پینے کے لیے وہ بے قرار ہوتا ہے ۔ یہ جذبہ ،جنون،حبالوطنی ، ایمانی قوت اور شہادت کا جام یہ خصوصیات صرف پاک فوج کے جوانوں میں شامل ہیں۔اب یہ خصوصیت نریندر مودی کہاں سے لائے۔

بات کررہے تھے “پوجا“ کی جس کے لیے طیاروں پر “اوم“ لکھا گیا اور اُن کے ٹائروں کے نیچے لیموں رکھے گے۔پوری دنا میں بھارت اپنا مذاق بناتا رہا یہاں تک اپوزیشن بارتی کانگرس اس پوجا پاٹ کو تنقید کا نشانہ بنایا۔مسلمان ، سکھ، عیسائی اور بند مت مذہب سے تعلق رکھنے والوں کا بھارت میں جینا مشکل کر دیا گیا ہے۔ کشمیر کا ایشو ، خالصتان کا ایشو ، مسلمانوں پر ظلم و ستم یہ سب ہندوستان کے لیے تبائی کا سبب بنے گی۔ اور دنیا کے نقشے میں ہندوستان نہیں کئی اآزاد ریاستیں وجود میں آئیں گئیں ۔اور ہندوستان ٹکڑوں میں تقسیم ہو چکا ہو گا۔اس وقت پاکستان اور چین کو مل کر دفاعی محاز پر بھارت کو جواب دینے کی ضرورت ہے۔اور وقت کا تقاضہ بھی ہے کہ بھارت کے وہ عزائم جن پر وہ عمل پیرا ہونے جا رہا ہے اس کو روک دیا جائے۔ ساتھ ہی ساتھ چین کو تبت اور لداخ کی سرحدوں پر بھارت پر دبائو بڑھا کر پکستان کی مدد کرنی چاہیے۔یہ بات میں وثوق سے کہہ سکتا ہوں اب اگر پکستان پر جنگ مسلط کی گی تو اس جنگ کا ایجام ہندوستان کے لیے نہایت خوف ناک ہو گا۔پاکستان امن کی بات کرتا ہے اور ہمیشہ کرتا رہے گا۔اللہ پاکستان کا خامی ہو اُسے ہر خطرے سے محفوظ رکھے ۔ آمین
 

Faisal Bhatti
About the Author: Faisal Bhatti Read More Articles by Faisal Bhatti: 3 Articles with 1778 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.