سعودی عرب کا تاریخی شہر جس میں 45 کنوئیں پائے جاتے ہیں

سعودی عرب کے شمال میں واقع تاریخی اسلامی یادگاروں میں ایک ایسا شہر بھی ہے جس میں پانی کے 45 کنوئیں آج بھی موجود ہیں۔ملک میں شمال میں واقع یہ علاقہ اسلامی نقش ونگاری اور دیگر آثار قدیمہ کی وجہ سے کافی شہرت رکھتا ہے۔
 

image


العریبیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق حایل گورنری کے جنوب مشرق میں' فید' نامی گاؤں جو سعودی عرب کے سب سے اہم آثار قدیمہ کے مقامات میں سے ایک ہے۔ برک زبیدہ اور سیاہ رنگ کے پتھروں سے بنا ایک پرانا قلعہ جسے قصر خراش کہا جاتا ہے اس علاقے کے تاریخی لینڈ مارک ہیں۔

ٹورسٹ گائیڈ ولید العبیدی جو سیاحت میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں نے 'العربیہ ڈاٹ نیٹ' کو بتایا کہ فید تاریخی علاقے حائل کا ایک بہت اہم آثار قدیمہ کا مقام ہے۔ القصیم روڈ پر حائل سے 92 کلو میٹر دور درب زبیدہ کے وسط میں واقع ہے۔ قصر خراش، برک زبیدہ، عجیب وغریب غاریں، ٹیلوں کا علاقہ اور دوسرے تاریخی مقامات اس کا حصہ ہیں۔
 

image


العبیدی نے بتایا کہ اس شہر میں 45 سے زیادہ پرانے کنویں دریافت ہوئے ہیں۔ان میں سب سے اہم کنواں الحمرا کا ہے، جو پہلے 'عین النخل' یا عین البارد کے ناموں سے مشہور تھا۔ کھدائیوں کے دوران یہاں سے مختلف جانوروں ، قدیم پینٹنگز، اسلامی تحریروں کی ایک بڑی تعداد میں اور آثار قدیمہ کی پینٹنگز دریافت کی گئیں۔
 

image


انہوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ عباسی دور سے تعلق رکھنے والے سونے اور چاندی کے سکے،تانبے کے برتن ، 1300 سال قدیم مختلف قسم کے برتن بھی ملے ہیں۔ تاریخ اور جغرافیے کی کتابوں میں 'فید' کا نام ایک پرانے شہر کے طور پر ملتا ہے۔
 

image
YOU MAY ALSO LIKE: