ایسا لگتا ہے بھارتی فوج، بی جے پی کی الیکشن مہم چلا رہی
ہے۔ بھارت کی دو ریاستوں مہاراشٹر اور ہریانہ کے اسمبلی انتخابات سے چند
گھنٹے پہلے بھارتی فوج نے آزاد کشمیر کے کئی شہری علاقوں پر شدید گولہ باری
کی۔پیر کومقبوضہ کشمیر میں پابندیوں اور لاک ڈاؤن کے 78ویں روز بھارتی دو
ریاستوں سمیت 18دیگر ریاستوں کے 51اسمبلی اور دو لوک سبھا حلقوں میں
ضمنیالیکشن کے دوران ووٹ ڈالے گئے۔مودی حکومت کی یہ حکمت عملی ہے کہ وہ
سیاسی فوائد اور ووٹ بینک کے لئے کبھی مسلم دشمنی اور کبھی پاکستان کے خلاف
مہم جوئی کرتی ہے۔مقبوضہ کشمیر اور آزاد کشمیر میں فوجی جارحیت کا بھی ایک
مقصد یہی ہوتا ہے۔ اسی لئے کئی بار سرجیکل سٹرائیکس اور پاکستان کو سبق
سکھانے کی دھمکیاں دی گئیں۔گزشتہ روز بھی بھارت نے ایسا ہی کیا۔ وادی نیلم
، لیپا، چکوٹھی، حویلی کے سیکٹرز میں بھارتی فوج نے بلا اشتعال گولہ باری
کی۔نیلم کے جورا، اشکوٹ، شاہ کوٹ، اٹھمقام، اسلام پورہ، کنڈل شاہی اور ضلع
مظفر آباد کے نوسیری، پنجکوٹ، کنور میں شہری آبادی کو نشانہ بنایا۔ نوسیری
میں نیلم جہلم پن بجلی پروجیکٹ کے نزدیک نوسدہ دیہات میں آبادی پر بھارتی
گولہ باری میں کئی رہائشی گھر تباہ ہوئے۔ اس گاؤں میں بزرگ افراد اور بچوں
سمیت کم از کم پانچ شہری شہید اور درجنوں زخمی ہو گئے۔شہید ہونے والوں میں
باپ بیٹا بھی شامل ہیں۔جو پناہ لینے کے لئے ڈیم کی سرنگ کی طرف دوڑ رہے تھے۔
وادی نیلم کے شاہ کوٹ اور جورا علاقوں میں گھروں اور تجارتی مراکز کو نشانہ
بنایا گیا۔ یہاں درجنوں دکانیں اور گھر تباہ ہوئے۔ بھارتی گولہ باری سے کم
از کم تین مزدور بھی شہید ہوئے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی گولہ باری
کا موثر جواب دیا گیا۔ جس میں 9بھارتی فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔ دو
بھارتی بنکرز مکمل طور پر تباہ کر دیئے گئے۔ رواں سال فروری کو مقبوضہ
کشمیر کے پلوامہ شہر میں 50کے قریب بھارتی فورسز اہلکاروں کی ہلکات کے بعد
پاک بھارت کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔ بھارت پہلے ہی ہٹ دھرمی کا شکار تھا۔
پاکستان سے بات چیت کرنے سے تاخیری حربے آزما رہا تھا۔ پلوامہ حملے کا اسے
بہانہ مل گیا۔ اس کے بعد 26فروری کو بالاکوٹ میں ناکام فضائی حملہ کیا
گیا۔یہ بھارت کی سیز فائر معاہدے کی اعلانیہ خلاف ورزی تھی۔ جب بھارتی
طیاروں نے سیز فائر لائن پار کرتے ہوئے پاکستان کے حدود میں درختوں کو
نشانہ بنایا اور دعویٰ کیا کہ اس نے کسی ٹریننگ کیمپ کو تباہ کیا ہے۔ بھارت
نے اس حملے میں سیکروں مجاہدین کو شہید کرنے کا بھی دعویٰ کیا۔ مگر یہ سب
جھوٹ اور گمراہ کن دعوے تھے۔ دنیا نے بھی انہیں بے بنیاد اور من گھڑت تسلیم
کیا۔ مگر مودی حکومت اپنے عوام اور دنیا کو مسلسل گمراہ کرتے رہے۔ یہی نہیں
اس سے پہلے بھی سرجیکل سٹرائیکس نے دعوے کئے گئے۔ نام نہاد ویڈیوز بھی جاری
کی گئیں۔ یہ سب بھارتی عام انتخابات میں بی جے پی کی دوسری بار جیت کے لئے
بھارتی فوج کی الیکشن مہم جوئی تھی۔
مودی کے دور حکومت میں بھارتی فوج میں شدت پسندی بڑھ رہی ہے۔ یہ فوج
پروفیشنل فوج کے بجائے تیزی سے ہندو جنونی شدت پسند فوج بن رہی ہے۔ یہی وجہ
ہے کہ بھارتی فوج نہتے شہریوں کو بھی مجاہدین قراردے کر ان پر گولہ باری
کرتی ہے۔ شہری آبادی کو نشانہ بنا کر بچوں تک کو شہدی کر رہی ہے۔اس بار بھی
ایسا ہی ہوا ہے۔ پاک بھارت کے درمیان فائرنگ اور گولہ باری کی تاریخ میں
پہلی بار گولوں کی گن گرج کی آوازیں مظفر آباد تک سنی گئیں۔ لوگ نصف رات
دھماکوں کی آوازیں سن کر گھروں سے باہر نکل آئے۔ فضا میں جنگی جہاز بھی
اڑنے لگے۔ ہیلی کاپٹرز گشت کرنے لگے۔ بھارتی فوج نے کئی شہری علاقوں پر
جارحیت کی۔ مگر بھارتی فوج کے چیف کا دعویٰ ہے کہ اس نے مجاہدین کے تین
کیمپ تباہ کئے ہیں۔ یہ دعویٰ بھی پہلے دعوؤں کی طرح مکمل جھوٹ پر مبنی ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے اسلام آباد میں موجود بھارتی سفارتخانے کو دعوت دی
ہے کہ وہ کسی بھی غیر ملکی سفارتکار اور میڈیا کے سامنے دورہ کر کے اپنے
فوجی چیف کے دوعے کو ثابت کر دکھائے۔ مگر بھارت میں پیشہ ورانہ فوجی
اخلاقیات ناپید ہیں۔ اسی لئے بھارتی فوج سیاست میں سرگرم ہے۔اس کی شدت
پسندی خطے کے امن کے لئے خطرناک ثابت ہو رہی ہے۔ بھارت میں کوئی اخلاقی
جرائت نہیں کہ وہ اپنے جھوٹ اور گمراہ کن پروپگنڈہ کا اعتراف کرے۔ بھارتی
فوج نے بی جے پی اور اس کے اتحادیوں کو انتخابات میں فائدہ پہنچانے کے لئے
آزاد کشمیر کے نہتے شہریوں کو شہید کیا۔ شہری املاک کو نقصان پہنچایا۔ الٹا
دہشتگردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کا اعلان کیا۔ اگر اقوام متحدہ کی
سلامتی کونسل کے منڈیٹ کے حامل یو این فوجی مبصرین کو ہی حقائق پر مبنی
رپورٹ طلب کی جائے اور سلامتی کونسل بھارتی دعوؤں کی جانچ کرے تو بھارت بے
نقاب ہو سکتا ہے۔ پاکستان اسلام آباد میں غیر ملکی سفارتکاروں اور عالمی
آزاد میڈیا کو از خود بھارت کی طرف سے تباہ کئے گئے شہری علاقوں کا دورہ کر
سچ دنیا کے سامنے لائے اور بھارت کی طرف سے بالاکوٹ کے بعدمسلسل جارحیت کو
دنیا کے سامنے لائے۔ بھارت کا مقبوضہ کشمیر کے اندر اور آزاد کشمیر میں
سرکاری ریاستہ دہشتگردی اور جنگی جرائم کو دنیا کے سامنے لانا وقت کا تقاضا
ہے۔ بھارتی جارحیت کے بعد پاک فوج نے فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا ۔ کئی
بھارت فوجی ہلاک ہوئے۔ بھارتی فوج نے لاشیں اٹھانے کے لئے سفید جھنڈے
لہرائے۔ پاکستان نے امن پسندی کا ثبوت دیتے ہوئے بھارت کو ہلاک فوجیوں کی
لاشیں اٹھانے کی اجازت بھی دی۔ بھارت سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کر رہا
ہے۔ بھارتی فوج کے چیف مسلسل جارحیت کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔ جنرل بپن راوت
نے سیز فائر لائن کی خلاف ورزیاں جاری رکھی ہیں ، بلکہ 30ستمبر کو دھمکی
بھی دی ہے کہ بھارتی فوج زمینی یا فضائی یا دونوں راستوں سے سیز فائر لائن
عبور بھی کر سکتی ہے۔ اگر بھارتی فوج نے سیز فائر لائن عبور کی تو اسے
گلدستے کوئی پیش نہیں کرے گا بلکہ راولاکوٹ حملے کی جوابی کارروائی میں
پاکستانی سرپرائز کی طرح بھارت کو سرپرائز ملیں گے۔ بھارت نے جنگ بندی لائن
کی خلاف ورزی کے لئے اس کے بقول جو حدود تعین کئے ہیں یا جو آگے کا لائحہ
عمل طے کیا ہے، پاکستانی سرپرائز بھارت کی تمام منصوبہ بندی کو خاک میں ملا
سکتے ہیں۔
|