ڈاکٹر جمیل جالبی: بڑی مشکل سے ہوتا ہے چمن میں دیدہ ور
پیدا
مرتبہ: ڈاکٹر خاور جمیل۔ کراچی: نیازمندان کراچی،۲۰۱۶ء۔ ۷۵۹ص۔مجلد،سرورق
رنگین، قیمت:۸۰۰روپے
تبصرہ نگار:ڈاکٹر نسیم فاطمہ
"دیدہ ور" کا لفظ ڈاکٹر جمیل جالبی کے لئے بے حد مناسب ہے۔ ڈاکٹر محمد خاور
جمیل خود اسی دیدہ ور کے پروردہ ہیں اس کا اندازہ مقدمہ کے عنوان "گھر کی
گواہی" سے ہوتا ہے۔الفاظ کے درو بست، موزونیت اور اختصار سے جامع بات کہنے
کا ہنر بھی موروثی ہے۔ خاور کا پیشہ "افسری" رہا ہے لیکن گھر کے ادبی و
علمی ماحول نے انہیں اردو زبان و ادب اور حبّ وطن سے سر شار کیا ہے۔ وہ خود
ایک محقق ہیں یہی وجہ ہے کہ ڈاکٹر جمیل جالبی کے بارے میں مضامین و مکاتیب
کا مجموعہ محنت و عرق ریزی سے مرتب کرکے تاریخ ادب اردو کا ایک باب رقم کر
دیا ہے۔
کتابوں میں جس نے اضافہ کیا
سر طاق فن اک دیا رکھ دیا
اس کتاب کی دسترس میں ۸۲ مضامین اور ۴۲ خطوط ہیں۔ لکھنے والوں میں اہل
خانہ، استاد، ادیب، شاعر، دوست، تنقید نگار، محقق، لغت نویس، مقرر اور خطوط
نگار شامل ہیں اور یہ سب اردو ادب، تاریخ، لغت نویسی، تحقیق و تنقید میں
نمایاں مقام رکھتے ہیں۔
کتاب کی ابتدا "گھر کی گواہی" سے ہوئی ہے جو مستند بھی ہے اور معتبر بھی۔
ڈاکٹر جمیل جالبی کے مختصر کوائف ہیں اور ایک خطبہ جو اکیسویں صدی کی بابت
ہے۔
حصہ اول شخصیت کے بارے میں ہے جو ۲۳ مضامین پر مشتمل ہے اس میں کچھ گواہیاں
گھر کی اور کچھ دنیائے ادب کی ہیں جو شخصیت کے مختلف پہلوو ں کی عکاس
ہیں۔یہ ایک گلدستہ خیال ہے جو الفاظ میں ڈھل کر قارئین تک پہنچا ہے۔
ڈاکٹر جمیل جالبی کے فن پر ۸، مکالمات پر۲، ان کی تحریریں ۴ ہیں، دوستوں کی
یادوں کی بازیافت اور منظوم خراج عقیدت ۲ ہیں۔ بقیہ مضامین ڈاکٹرجمیل جالبی
کی مختلف حیثیتوں کی بابت سرخیاں ہیں۔ بحیثیت نقاد ۷مضامین، بحیثیت محقق ۸،
بحیثیت ادبی مورخ ۶، بحیثیت کلچر شناس ۲، بحیثیت مترجم ۵، بحیثیت لغت نگار
۳، بحیثیت مدیر ۱، بحیثیت بچوں کے مدیر۲ مضامین شامل ہیں۔"خطوط مشاہیر بنام
جمیل جالبی" ۴۲ مشاہیر سے ان کے ربط باہمی کا اظہار ہیں۔
ایک ہما گیر شخصیت کے ہر رنگ کو مصور کرنے کی اچھی کوشش ہے اور یہی اس کتاب
کی خصوصیت ہے۔بعض مضامین کا سنٍٍ تحریر درج ہے اور کچھ خالی جگہیں مشہور و
معروف آرا سے مزین ہیں۔ انتخاب خطوط خاص ہے لیکن ضرورت یہ ہے کہ ڈاکٹر جمیل
جالبی کی دیگر تحریریں بھی مرتب کرکے شائع کی جائیں۔ ان کی نوادرات میں
ابھی بہت کچھ ہے۔ امید ہے کہ فاضل مولف ان پر بھی توجہ فرمائیں گے اور
قارئین پر معلومات کے در وا کریں گے۔ " درون خانہ" کے تحت جو مضامین ہیں
اگر وہ شخصیت کے بعد آتے تو غالباً بہتر ہوتا۔ ضخامت کے اعتبار سے قیمت
مناسب ہے اسے ہر کتب خانہ کی زینت ہونا چاہئے۔
|