وہ 5 میٹھے پھل جو شوگر کے مریضوں کے لیے انتہائی فائدہ مند

ذیابیطس میں مبتلا افراد اپنے کھانے پینے کے حوالے سے بہت زیادہ احتیاط برتتے ہیں۔ جہاں ذیابیطس کے مریض میٹھا کھانے سے پرہیز کرتے ہیں، وہیں انہیں مشروبات کے استعمال سے بھی منع کیا جاتا ہے۔

ایک رپورٹ کے مطابق اس وقت دنیا کے 42 کروڑ50 لاکھ افراد ذیابیطس کا شکار ہیں۔ آم، چیکو اور تربوز ایسے پھل ہیں جن کے فوائد تو بہت ہیں، تاہم ان میں شوگر بھی کافی زیادہ موجود ہوتی ہے۔لیکن اچھی بات یہ ہے کہ چند پھل ایسے بھی ہیں جن کو ذیابیطس میں مبتلا افراد باآسانی کھاسکتے ہیں اور انہیں شوگر کے حوالے سے پریشان ہونے کی بھی ضرورت نہیں پڑے گی۔

کیوی
کیوی نہایت مزیدار پھل ہے، جس میں وٹامن اے اور سی دونوں موجود ہیں، کیوی خون میں شوگر کی سطح کو بڑھنے نہیں دیتے۔

image


آڑو
آڑو کو سلاد میں بھی کھایا جاسکتا ہے، اس کے علاوہ ذیابیطس میں مبتلا افراد اسے بغیر کسی فکر کے کھا سکتے ہیں۔

image


سنگترا
سنگترے کو بھی ذیابیطس کے مریضوں کے لیے فائدے مند پھل کہا جاتا ہے، اس میں فائبر، وٹامن سی، پوٹاشیم کی مقدار بہت زیادہ پائی جاتی ہے۔

image


سیب
روزانہ ایک سیب ذیابیطس میں مبتلا افراد کو کھانا چاہیے، اس میں فائبر موجود ہوتا ہے، جبکہ اس سے نظام ہاضمہ بھی بہتر ہوتا ہے۔

image


امرود
امرود میں فائبر کی مقدار بہت زیادہ ہے، یہ بلڈ میں شوگر کو بڑھنے نہیں دیتے اور ہاضمہ کو بھی بہتر بناتا ہے۔

image

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

Aqib Shahzad
About the Author: Aqib Shahzad Read More Articles by Aqib Shahzad: 14 Articles with 623237 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.