اسلامی عقائد اور تعلیمات کے
بارے میں اسلام قبول کرنے والوں کے تاثرات
صرف شریعت ِمحمدی عالمی امن و آشتی کی ضامن ہے
میں یہ تسلیم کرتا ہوں کہ اسلام اور اس کے رسول کے بارے میں میرے نظریا ت
رسالہ اسلامک ریویو(Islamic Review) نے یکسر تبدیل کردیے ہیں ۔ چند ماہ قبل
میرا خیال تھا کہ نبی کریم ﷺ نے بزور شمشیر تبلیغ دین کی اور غلامی کی
وکالت کی۔ مگر اللہ کا شکر ہے کہ اب مجھے حق نظر آگیا ہے۔ اب مجھے پختہ
یقین ہے کہ دنیا میں امن کی واحد ضمانت حضرت محمد ﷺ کا سچا دین ہے۔
(ٹی یو ڈینئیل۔ غینٹ، بیلجیم:۔ اسلامک ریویو، نومبر1933)
اسلام دنیا کے مسائل حل کرسکتا ہے
ہندوستان میں قیام کے دوران میں میرا مسلمانوں سے ملنا جلنا رہا۔ میں نے
انہیں مذہبی اور دنیوی ہر دولحاظ سے بے حد وفادار پایا جس کے نتیجے میں میں
نے عیسائیت اور اسلام کا موازنہ کیا تو معلوم ہوا کہ اسلام دنیا کے مسائل
حل کرنے کی زیادہ صلاحیت کا حامل ہے اور عیسائیت کی نسبت یہ انسان کی
روحانی ضروریات کی بہتر طور پر تکمیل اور تشفی کرتا ہے۔
(جی ایچ ایف۔ ساﺅتھ سی ہینٹس:۔ اسلامک ریویو، اگست 1933 )
اسلام ایک صاف ستھرا اور صحیح العقیدہ دین ہے
عیسائیت کے کئی بنیادی اصولوں سے عدم اطمینان ہونے کے باعث میں نے قرآن
حکیم کا مطالعہ کیا۔ اسلام ایک صاف ستھرا اور صحیح العقیدہ دین ہے اور یہ
انسان کو (نعوذ باللہ) اللہ عزوجل کے کسی بیٹے کی قربانی سے وابستہ کرنے کی
بجائے فرائض کی ادائیگی پر منحصر ٹھہراتا ہے۔
(جیو ٹی ٹائیلر:۔ اسلامک ریویو،دسمبر1926 )
اسلام ایک زبردست قوت ہے
میںنے قرآنِ حکیم کا ایک نسخہ خریدا، اسے پڑھنا شروع کیا اور عرب دوستوں
سے(اسلام کے موضوع پر) بات چیت کی تو مجھے اسلام کی زبردست قوت کا احساس
ہوا اور میں نے اسلام قبول کرلیا۔
(ایچ پی فلشر احمد:۔ اسلامک ریویو،فروری1928 )
اسلام واحد مثالی، فطری اور حقیقی دین ہے
میں نے مذہب کے اصل مفہوم کو سمجھنے کیلئے اپنے ضمیر اور دلی جذبات کا بغور
جائزہ لیا ہے لہٰذا اب میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ ایک اہم نکتہ جو میری سمجھ
میں آیا وہ یہ ہے کہ دنیا بھر میں عیسائی مذہب جس شکل میں اس وقت موجود ہے
وہ سراسر منافقت پر مبنی ہے۔
پہلی بات یہ ہے کہ عیسائیت میں وحدت کا عنصر بالکل نہیں پایا جاتا۔ بے شمار
فرقے ہیں اور اُن کی تعداد میں ہرسال اضافہ ہو رہا ہے۔ اس وقت پوری عیسائیت
ایک بناوٹی اور خود ساختہ مذہب ہے اور چرچ کا عوام الناس کی بھاری اکثریت
پر کوئی اختیار نہیں۔ برطانیہ کا مذہب معاشرتی حیثیت پر مبنی ہے اور لوگ
سماجی حیثیت کے حصول اور اسے برقرار رکھنے کے لیے چرچ جاتے ہیں۔
اسلام کے حیرت انگیز اور خوبصورت دین نے میرے ذہن کو جو وسعت عطا کی ہے وہ
میں الفاظ میں بیان نہیں کرسکتا۔ یہ مثالی دین فطری اور حقیقی دین لگتا ہے۔
میرے خیال میں یہ کہنا ضروری نہیں کہ میں نے اِس دین کو مکمل طور پر اپنا
لیا ہے اور میں بے حد مسرت کے ساتھ عظیم اسلامی برادری میں شامل ہونے کی
اجازت چاہتا ہوں۔
(حامی الدین ہیرس:۔ اسلامک ریویو،اپریل1922)
اسلام کو عیسائیت پر زبردست برتری حاصل ہے
میرے مطالعہ اسلام کا ایک اور نتیجہ یہ ہے کہ میں پیغمبر اور مصلحِ اعظم
حضرت محمدﷺ کے جمہویت نواز دین کی مدّاح بن گئی ہوں ۔اسے قبول کر کے اب
مجھے بے حد مسرت اور اطمینان حاصل ہو رہا ہے۔ اگرچہ میں یہ تسلیم کر تی ہوں
کہ اصلاح شدہ عیسائیت ایک بہت بڑا مذہب ہے پھر بھی میں اس بات کو نظر انداز
نہیں کرسکتی کہ اسلام نہ صرف عیسائیت کے بہترین اصولوں کی تعلیم دیتا ہے
بلکہ یہ اپنے فکری اور روحانی تصورات کے ساتھ اور زیادہ صحت مند سماجی نظام
کی بنیاد مہیا کرنے والے اصولوں کی بنا پر عیسائیت پر زبردست برتری بھی
کھتا ہے۔
(مس آمنہ اے بیمفورڈ۔ کیو روڈ،رچمنڈ،ساﺅتھ ویلز، برطانیہ:۔ اسلامک
ریویو،جنوری 1915 )
مجھے عیسائیت سے نفرت ہے مگر میں اپنی روزی سے محروم نہیں ہوتا چاہتی
آپ نے میرے لیے جو نام منتخب کیا ہے وہ بہت مناسب رہے گا اور میں فوری طور
پر یہی نام رکھ رہا ہوں۔
دو دن قبل ایک خاتون میرے پاس آئیں اور اُنہوں نے مجھے اپنے ویزلیان
(Wesleyan) میں واقع گرجے میں آنے کی دعوت دی۔ میں نے انہیں مطلع کیا کہ
میں تو مسلمان ہوں۔ تو اُن کے جواب نے مجھے حیران کردیا کیونکہ اُنہوں نے
کہا: ”عیسائیت پر مجھے بھی یقین نہیں ہے بلکہ میں تو اِس سے نفرت کرتی ہوں،
مگر مجھے ایک پادری نے مذہبی پمفلٹ تقسیم کرنے اور چرچ کے ارکان کی تعداد
بڑھانے پر مامور کر رکھا ہے لہٰذا میں(عیسائیت سے نفرت کے باوجود) اپنی
روزی کا وسیلہ کھونا نہیں چاہتی“۔
اب آپ ہی بتائیں کہ کیا کسی مذہب کے پرچار کے لیے معاوضہ وصول کرنا اور پھر
اسے برا کہنا جائز اور باعزت کسبِ معاش کہلا سکتا ہے؟
(ای جے صادق بروملے۔ پورٹس ماﺅتھ، برطانیہ:۔ اسلامک ریویو،جون1933)
۔: ابھی جاری ہے :۔ |