پاکستان کی 5 متنازعہ ترین خواتین سیلیبریٹیز

سیانوں کا کہنا ہے کہ بدنام جو ہوں گے تو کیا نام نہ ہو گا تو ایسی ہی کچھ خواتین کے حوالے سے آج ہم آ پ کو بتائیں گے جنہوں نے شہرت تو بہت حاصل کی مگر یہ شہرت اگر ایک جانب کچھ حلقوں میں بہت عزت کی نظر سے دیکھی جاتی ہے تو ملک کے کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو کہ ان کی مخالفت میں سر دھڑ کی بازی لگانے کو تیار نظر آتے ہیں اور اسی بات نے ان کی شہرت کو متنازعہ قرار دے دیا ہے

ملالہ یوسف زئی
ملالہ یوسف زئی جن کا تعلق پاکستان کے صوبے خیبر پختونخواہ کے علاقے سوات سے ہے اور بچوں اور خواتین کی تعلیم کے حوالے سے ان کو ایک ایکٹیوسٹ کے طور پر جانا جاتا ہے اور انہوں نے اپنے علاقے کی لڑکیوں کی تعلیم کے لیے آواز اٹھائی ۔ نو اکتوبر 2012 میں اپنی دوستوں کے ساتھ اسکول جاتے ہوئٰے طالبان کی جانب سے انہیں گولیوں کا نشانہ بنایا گیا جس کے سبب علاج کے لیے انہیں برطانیہ لے جایا گیا جہاں بعد میں تحفظ کے خیال سے انہیں وہاں کی باقاعدہ شہریت بھی دے دی گئی ۔ اس کے بعد 2014 میں انہیں نوبل انعام سے بھی نوازا گیا دنیا بھر میں انہیں بہت عزت اور قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے مگر پاکستان کی عوام کا ایک بڑا حلقہ ایسا بھی ہے جن کا یہ ماننا ہے کہ ان کے ساتھ ہونے والے تمام واقعات مغربی طاقتوں کی جانب سے پہلے سے منصوبہ تھے اور انہیں خیبر پختونخواہ کی خواتین کی حالت کی غلط تصویر پیش کرنے کی وجہ سے اتنی عزت سے نوازا گیا ہے-

image


شرمین عبید چنائے
شرمین عبید چنائے کا تعلق کراچی سے ہے وہ ایک پاکستانی جرنلسٹ ،فلم میکر اور ایکٹیوسٹ ہیں انہیں خواتین کے حقوق کے لیے آواز اٹھانے پر جانا جاتا ہے اس حوالے سے ان کی بنائی گئی ڈاکیومنٹریز کو دنیا بھر میں مقبولیت حاصل ہے اور ان کا شمار دنیا کی ان چند خواتین میں ہوتا ہے جو دو بار اکیڈمی ایوارڈ حاصل کر چکی ہیں اس کے ساتھ ساتھ پاکستان کا اعلی ترین سول اعزاز ہلال امتیاز بھی حاصل کر چکی ہیں- ان تمام کامیابیوں کے باوجود پاکستانی عوام کا ایک بڑا حلقہ احباب ایسا بھی ہے جن کا یہ ماننا ہے کہ اپنی فلموں میں شرمین عبید چنائے نے پاکستانی عورت کا جو چہرہ پیش کیا ہے حالات ایسے قطعی نہیں ہیں ۔ پاکستان میں ہر دوسری عورت تیزاب گردی یا جنسی زیادتی کا شکار نہیں ہے اور مغرب والوں کے سامنے پاکستانی خواتین کی یہ تصویر پیش کر کے انہوں نے پاکستان کا اچھا تاثر نہیں پیش کیا اسی سبب لوگ شرمین عبید چنائے کو متنازعہ قرار دیتے ہیں-

image


ریحام خان
ریحام خان کا شمار پاکستان کی ان خواتین میں ہوتا ہے کہ ان کو ایک زمانے میں پاکستانیوں نے بہت محبت سے بھی نوازہ ایسا اس وقت ہوا جب ان کی شادی پاکستان تحریک انصاف کے قائد اور موجودہ وزیر اعظم عمران خان کے ساتھ ہوئی مختصر چلنے والی یہ شادی جلد ہی طلاق پر پہنچ کر ختم ہو گئی ۔ اس شادی کے خاتمے کے بعد ریحام خان کی جانب سے عمران خان کی کردار کشی کے سلسلے کے سبب پاکستان تحریک انصاف کے چاہنے والوں کی جانب سے ان کو آڑے ہاتھوں لیا گیا اور سوشل میڈیا پر ان کے ہر الزام کا ترکی بہ ترکی جواب دیا گیا ۔ اس کے بعد ان کی کتاب جو انہوں نے اپنی آپ بیتی کے طور پر لکھی تھی اس میں عمران خان کے قریبی ساتھیوں اور عمران خان پر شرمناک الزامات لگائے گئے تھے جنہوں نے ان کی متنازعہ شہرت کو مزید ہوا دی اور ان کے لیے پاکستان آمد ایک ناممکن امر بنا دیا-
پیشے کے اعتبار سے ریحام خان ایک جرنلسٹ ، فلم میکر اور مصنفہ ہیں لیبیا میں پیدا ہونے والی ریحام خان عمران خان سے شادی کرنے سے پہلے بھی مطلقہ تھیں اور ان کے پہلے شوہر سے بھی ان کے تین بچے تھے-

image


مہوش حیات
معروف اداکارہ مہوش حیات جو کہ موجودہ دور کی پاکستان کی کامیاب ترین فلموں کی ہیروئن ہیں اور پنجاب نہیں جاؤں گی ، لوڈ ویڈنگ اور ایکٹر ان لا جیسی فلموں میں اپنے جلوے دکھا چکی ہیں اس کے علاوہ کئی کامیاب پاکستانی ڈراموں کا بھی حصہ رہ چکی ہیں ۔ فلموں میں ان کے آئٹم سانگز پر بولڈ مناظر سے بھرپور رقص نے بھی ان کو شہرت اور کامیابیوں کی بلندیوں تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا ہے مگر ان کی اس شہرت کے ساتھ تنازعات کا آغاز اس وقت ہوا جب کہ انہیں 2019 میں حکومت پاکستان کی جانب سے تمغہ امتیاز سے نوازا گیا ۔ عوام کے ایک بڑے حلقے کا ماننا ہے کہ مہوش حیات اس اعزاز کے لیے درست انتخاب نہ تھیں اور ان کو یہ اعزاز ان کی قابلیت کے بجائے ان کے اثر و سوخ کی بنا پر دیا گیا ہے-

image


میشا شفیع
معروف گلوکارہ میشا شفیع جو کہ پاکستانیوں میں یکساں مقبول تھیں اس وقت متنازعہ خبروں کا حصہ بن گئیں جب انہوں نے می ٹو مومنٹ کے تحت اپنے ساتھی گلوکار علی ظفر پر جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام بنایا ان کے اس الزام نے پاکستانیوں کو دو دھڑوں میں تقسیم کر دیا جس میں سے ایک حلقہ علی ظفر کو قصور وار قرار دیتا ہے اور ان کی ہمدردیاں میشا شفیع کے ساتھ ہیں مگر عدالت کی جانب سے علی ظفر کے ہتک عزت کے کیس کے جواب میں ثبوت پیش نہ کر سکنے پر کچھ لوگوں کا یہ بھی ماننا ہے کہ میشا شفیع نے علی ظفر پر یہ الزامات کچھ فائدے حاصل کرنے کے لیے لگائے تھے-

image
YOU MAY ALSO LIKE: