حضرت مولنا فضل الرحمان صاحب کے مطالبات میں اہم نکتہ صاف
شفاف انتخابات ہے جس میں کسی بھی ادارے کا کوئی کردار نہ ہو اس مطالبے سمیت
مولانا کے تمام مطالبات تمام پارٹیز کے تمام ارکین بھی منوانا چاہتے ہیں
مگر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔وہ حلوہ تیار لقمہ منہ میں۔۔۔۔۔
ایسا ممکن نہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مولانا اگر ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے بغیر آگے
بڑھے یا یہ لوگ مولانا کے ساتھ رہیں کامیابی بہر حال مولانا حاصل کرچکے
ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اس وقت اگر کوئی پیچھے ہٹتا ہے تو اس کی سیاسی موت واقع
ہوجائے گی آنے والی نسلیں اس کو میرجعفر کے نام سے تعبیر کرے گی-
تحریک انصاف اگر اس وقت مستعفی ہو کر نئے انتخابات پر آمادہ ہوتی ہے تو یہ
ان کےلئے مستقبل میں جیت کا سبب بنے گی ن لیگ شہباز شریف کی کارکردگی سیاست
اور پیپلز پارٹی سندھ میں کام نہ کرنےکی وجہ تباہی کے دھانے پر ہیں -
مولنا اسٹیبلشمنٹ سے چھٹکارا دلانے میں ان شاء اللہ کامیاب ہوجائیں گے اور
آئندہ انتخابات شفاف ترین ہوں گے-
اس صورت حال میں تحریک انصاف ازسرنو منظم ہوسکتی ہے اور کارکرسگی کی بنیاد
پر آئندہ الیکشن میں کامیاب بھی ہوسکتی ہے ایسی کامیابی حقیقی کامیابی
ہوگی-
اس کے لئے تحریک انصاف کو قربانی دینی ہوگی اور دل کی بات زبان پر لانی
ہوگی کہ ہم بھی آزادی چاہتے ہیں حقیقی آزادی
|