بھارت کے سابق ٹیسٹ کرکٹر اور بھارتی پنجاب کے سابق وزیر
نوجوت سنگھ سدھو بھارت کی مرکزی حکومت سے کرتاپور جانے کی اجازت حاصل کرنے
میں کامیاب ہو گئے ہیں۔
مرکزی حکومت سے اجازت حاصل کرنے کیلئے انہوں نے تین مرتبہ بھارتی حکومت کو
خط لکھے۔ تاہم، تیسرے خط کے بعد انہیں آج جمعرات کی شام مرکزی حکومت سے
سیاسی کلیئرنس مل گئی اور یوں وہ کرتارپور کوریڈور کے راستے دربار صاحب
گردوارے کی افتتاحی تقریب میں شرکت کیلئے جا سکیں گے۔ اس گردوارے کا افتتاح
سدھو کے دیرینہ دوست اور پاکستانی وزیر اعظم عمران خان 9 نومبر کو کریں گے۔
سدھو کے علاوہ بھارت کے سابق وزیر اعظم من موہن سنگھ، بھارتی پنجاب کے وزیر
اعلیٰ کیپٹن امرندر سنگھ اور بھارت کے مرکزی وزرا ہردیپ پوری اور ہرسمرت
کور بادل بھی سکھ یاتریوں کے جتھے کا حصہ ہوں گے۔
سکھ مذہب کے بانی بابا گرونانک نے اپنی زندگی کے آخری چند برس اسی مقام پر
گزارے تھے۔
کرتارپور کوریڈور بھارتی پنجاب میں ڈیرہ بابا نانک گردوارے کو پاکستانی
پنجاب کے شہر نارووال میں موجود دربار صاحب گردوارے سے ملاتا ہے۔
اطلاعات کے مطابق، بھارت کی مرکزی حکومت نوجوت سنگھ سدھو کو کرتارپور جانے
کی اجازت دینے سے گریزاں تھی، کیونکہ انہیں یہ دعوت پاکستانی حکومت کی طرف
سے براہ راست دی گئی تھی۔ بھارتی پنجاب کے وزیر اعلیٰ امرندر سنگھ نے میڈیا
سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کی خواہش تھی کہ سدھو ان کے جتھے کا حصہ
ہوتے۔ تاہم، متعدد بار کوششوں کے باوجود سدھو سے ان کا رابطہ نہ ہو سکا۔
بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق، سدھو نے اپنے آخری خط میں بھارت کی وزارت
خارجہ کی طرف سے سیاسی کلیئرنس دینے میں تاخیر پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا
کہ اگر ان کی درخواست منظور نہ کی گئی تو وہ پاکستانی ویزے پر کرتارپور کا
سفر کریں گے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق، پاکستانی وزارت خارجہ نے پہلے ہی اس بات کی تصدیق
کر دی ہے کہ سدھو کو کرتارپور گردوارے کا دورہ کرنے کیلئے ویزا جاری کیا جا
چکا ہے۔ اس ویزے کے اجرا کا مطلب یہ ہے کہ ان کیلئے گردوارے جانے کیلئے
کوریڈور کا راستہ اختیار کرنا لازمی نہیں رہا۔
سدھو گزشتہ برس پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کی تقریب حلف برداری میں شرکت
کیلئے اسلام آباد آئے تھے اور اس وقت پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل قمر
جاوید باجوہ نے انہیں بتایا تھا کہ پاکستانی حکومت گرونانک کے 550 ویں جنم
دن کے موقع پر بھارتی سکھوں کیلئے کرتاپور گردوارے آنے کی خاطر خصوصی
کوریڈور تعمیر کرے گی۔ |