دھند جس کو عام طور پر فوگ بھی کہا جاتا ہے لوگ اس کو اور
اسموگ کو ایک ہی معنی میں استعمال کرتے ہیں مگر بظاہر ایک جیسی نظر آنے
والی یہ دونوں حالتیں حقیقی معنوں میں ایک دوسرے سے بہت مختلف ہیں -
فوگ یا دھند
فوگ یا دھند سے مراد پانی کے وہ قطرے ہیں جو ہوا میں موسم کی خنکی کے باعث
شامل ہو کر جم جاتے ہیں ۔ موسمی ماہرین ان کرسٹلز کو جو کہ زمین کے بہت
قریب ہوتے ہیں ایسے بادل بھی قرار دیتے ہیں جو زمین کے بہت قریب آجاتے ہیں-
|
|
اسموگ
اس لفظ کے لیے اردو زبان میں کوئی لفظ موجود نہیں ہے اس لفظ کا آغاز بیسویں
صدی کے آغاز سے ہوا یہ لفظ فوگ اور اسموک سے مل کر بنا ہے جس کے معنی ایسے
دھویں کے ہیں جو شکل کے اعتبار سے فوگ سے مماثلت رکھتا ہے ۔مگر حقیقتا یہ
اس سے قطعی مختلف ہوتی ہے-
فوگ اور اسموگ کے بننے کے اسباب
فوگ درحقیقت شبنم کے قطروں سے بنتی ہے ۔ شبنم کے قطروں اور ہوا کے درجے
حرارت میں ایک مخصوص فرق کے سبب شبنم کے یہ قطرے زمین کے قریب جمع ہو جاتے
ہیں اور یہ ہوا میں نمی کے تناسب میں اضافے کے سبب بھی بن جاتی ہے -
|
|
جبکہ اسموگ کے بننے میں قدرتی عوامل سے زیادہ غیر فطری عوامل یا انسانی
کوتاہیاں ذمہ دار ہوتی ہیں ۔ اس کا سب سے بڑا سبب فضا میں جلنے والے کاربن
کے وہ اجزا ہیں جو ہوا میں موجود دھند کے ساتھ مل کر ایک زہریلی دھند کی
شکل اختیار کر لیتی ہیں ۔ کاربن کے یہ اجزا ٹریفک کے جلنے والے دھوئیں ،
فیکٹریوں سے نکلنے والی زہریلی گیسوں کے سبب ہوا میں شامل ہوتے ہیں-
فوگ اور اسموگ کے اثرات
فوگ کا انسانی زندگی پر اثر مثبت ہوتا ہے اور اس سے تازگی کا احساس ہوتا ہے
مگر اس کے سبب دیکھنے کی استعداد متاثر ہوتی ہے اور انسانی حد نگاہ میں
دھند کے سبب کمی واقع ہوتی ہے-
|
|
جبکہ اسموگ انسانی صحت پر انتہائی منفی اثرات مرتب کرتی ہے اس سے سب سے
زیادہ بچے اور بوڑھے افراد متاثر ہوتے ہیں اور ان کو اس کے سبب پھپھڑوں اور
دل کی بیماریاں لاحق ہو سکتی ہیں ۔ اس کے علاوہ ان سے بینائی اور ناک کی
جھلی بھی متاثر ہوتی ہے -
|