ورکنگ لیڈی سے پوچھے جانے والے “ معصومانہ “ سوالات

آج کل کے دور میں مردوں کے ساتھ خواتین بھی گھر سے باہر آکر ان کے شانہ بشانہ کام کر رہی ہیں اور مہنگائی کے اس دور میں جبکہ ایک کمانے والا گھر کے اخراجات پورے نہیں کر سکتا عورت کا گھر سے باہر نکل کر کام کرنا نہ صرف مرد کو آسانی فراہم کرتا ہے بلکہ گھر کےہر فرد کو فائدہ پہنچاتا ہے مگر اب بھی ہمارے معاشرے میں بڑی بوڑھیوں کی شکل میں کچھ ایسی خواتین موجود ہیں جو گھر سے باہر کام کرنے والی عورت کو صرف گھر سے راہ فرار اختیار کرنے کا ایک طریقہ سمجھتی ہے اور ان کی نظر میں ایسی عورت نہ تو اچھی ماں ہوتی ہے اور نہ ہی اچھی بیوی ۔یہی وجہ ہے کہ وہ اپنے معصومانہ سوالات کے ذریعے ان عورتوں پر نہ صرف طنز کے تیر برساتی ہیں بلکہ اس بہانے اپنے دل کی بھڑاس بھی نکال لیتی ہیں

1:گھر سے باہر جانے کا شوق ہے کیا تم کو ؟
یہ سوال عام طور پر ہر آنٹی کی جانب سے پوچھا جاتا ہے اور یوں محسوس ہوتا ہے کہ جیسے گھر سے باہر کام کرنے والی خاتون نے یہ فیصلہ کسی بہت ہی بڑی تفریح کے حصول کے لیے کیا ہوتا ہے؟
 

image


2:آخر تمھاری تنخواہ جاتی کہاں ہے ؟
گھر سے باہر کام کرنے والی خواتین گھر سے باہر کام اپنی فیملی کی سپورٹ کے لیے کرتی ہیں اور ان کی تنخواہ کا پیسہ بھی ان کے گھر والوں اور بچوں کی بہتری ہی میں خرچ ہوتا ہے مگر بڑی بوڑھیاں اس بات کو تسلیم کرنے کے لیے تیار نہیں ہوتی ہیں اور ان کو یہ لگتا ہے کہ ورکنگ لیڈی نے اپنی کمائی کا بڑا حصہ بنک میں جمع کروا کر رکھا ہوتا ہے تاکہ بوقت ضرورت سب پر رعب جما سکے-

3:تمھیں گھر کا کیا پتہ ؟
یہ ایک اور ایسا نقطہ ہے جو معاشرے کے اسی فی صد لوگوں کے دلوں میں ہوتا ہے کہ ورکنگ لیڈی گھر بنانے والی عورت نہیں ہوتی اور چونکہ اس عورت کے دن کا ایک بڑا حصہ گھر سے باہر گزرتا ہے اس لیے وہ ایک اچھا گھر بنانے کی صلاحیتوں سے محروم ہوتی ہے-
 

image


4:دن بھر غیر مردوں کے ساتھ؟
آنٹی نما خواتین کے لیے یہ امر انتہائی تشویش ناک ہوتا ہے کہ ورکنگ لیڈی دن بھر غیر مردوں کے ساتھ اٹھتی بیٹھتی ہے اور ان کے ساتھ کام کرتی ہے اسی سبب وہ جب بھی کسی ورکنگ لیڈی کے ساتھ بیٹھتی ہیں اس سے کرید کرید کر یہ جاننے کی کوشش کرتی ہیں کہ ان کے ساتھ کتنے مرد کام کرتے ہیں اور ان کی عمریں وغیرہ کیا کیا ہیں-

5: کیا بچوں کی تربیت کی فکر ہے ؟
اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ ماں کی گود ہی ایک بچے کی سب سے پہلی اور بہترین درسگاہ ہوتی ہے مگر مجبوری کے سبب کام کرنے والی عورت بھی اپنے اس فرض سے غافل نہیں ہوتی ہے مگر دیکھنے والوں کو یہ محسوس ہوتا ہے کہ کام کرنے والی عورت کو اس کی فکر نہیں ہوتی اسی سبب وہ عام طور پر بچوں کی تربیت کے حوالے سے وورکنگ لیڈی کو نشانہ بناتی رہتی ہیں-
 

image
YOU MAY ALSO LIKE: