ہم ٹی وی کے ڈرامہ عہد وفا نے آغاز سے ہی اپنی کاسٹ اور
اپنے موضوع سے لوگوں کے دل میں جگہ بنا لی۔۔۔احد رضا میر، عثمان خالد بٹ،
احمد علی اکبر اور وہاج جیسے ناموں کا ایک ساتھ اسکرین شیئر کرنا اور پاک
آرمی کی زندگی سے جڑے صبح و شام اور محبتوں کے پیغام۔۔۔یہ سب دیکھنے کے لئے
لوگ ڈرامہ ’’ الفا ،براوو ،چارلی‘‘ کے بعد سے بے تاب تھے۔۔۔اور عہد وفا ان
تمام لوگوں کے لئے کسی تحفے سے کم نہیں۔۔۔
|
|
اس ڈرامہ میں جس کردار نے اس وقت سب کی توجہ اپنی طرف کرلی ہے وہ ہے گلزار
حسین۔۔۔لیکن یہ گلزار حسین اتنے اہم کردار کے لئے کیسے چنا گیا۔۔۔گلزار تو
ڈرامہ میں ان کا نام ہے لیکن اصل میں یہ نوجوان ہے عدنان صمد خان۔۔۔عہد وفا
میں اس لڑکے نے اپنے یادگار تعارف میں اپنا علاقہ بالکل صحیح بتایا
تھا۔۔۔بستی ملوک،
تحصیل تونسہ، ڈیرہ غازی خان۔۔۔یہ باصلاحیت نوجوان اس ڈرامہ
تک اپنے علاقہ اور زبان کی وجہ سے ہی پہنچا لیکن اس کے پیچھے شامل ہے اس کی
کڑی محنت بھی۔۔۔ضلع تونسہ سے ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد میٹرک کیا کوٹ
ادو سے اور پھر نیشنل اسکول آف پرفارمنگ آرٹس یعنی نیپا سے آرٹس کا حصہ
بنے۔۔۔اور بہت ساری تھیٹر پرفارمنسس کا حصہ رہے۔۔۔
ڈرامہ عہد وفا میں اس کردار کے لئے کوئی ایسا لڑکا چاہئے تھا جسے سرائیکی
زبان آتی ہو۔۔۔اور یوں تلاش ختم ہوئی عدنان صمد خان پر۔۔۔
|
|
کہانی جب شروع ہوئی تھی تو چار دوستوں کے گرد گھومتی نظر آتی تھی ۔۔۔سعد
یعنی احد رضا میر، شاہ زین یعنی عثمان خالدبٹ، شہریار یعنی احمد علی اکبر
اور شارق یعنی وہاج۔۔۔لیکن اچانک سے شارق اور شہریار کے کردار اسکرین پر کم
سے کم ہوتے جا رہے ہیں۔۔۔ان کا کم ہونا اور گلزار کا اچانک چھا جانا یقیناً
دونوں الگ الگ باتیں۔۔۔لیکن اپنے پہلے سیریل سے 23 سالہ عدنان صمد خان اپنی
جگہ انڈسٹری میں بنانے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔۔۔
عہد وفا کی اچانک پسندیدگی میں اضافہ ہونے کی ایک بڑی وجہ گلزار کے مزیدار
ڈائیلاگز ہیں۔۔۔ان کا ایک ڈائیلاگ ’’chair did the choo sir ہمیشہ کے لئے
ذہنوں میں نقش ہوگیا ہے۔۔۔آئی ایس پی آر کی اس کاوش کو تحریر کیا ہے مصطفیٰ
آفریدی نے اور ہدایات دی ہیں سیفی حسن نے ۔۔۔یہ دونوں نام اس سے پہلے ڈرامہ
سنگ مرمر میں بھی رائٹر ہدایتکار کی جوڑی کے طور پر کامیاب کام کر چکے ہیں۔۔۔
|
|
ابھی تو ڈرامہ کی مزید شوٹنگ باقی ہے۔۔۔اور سنا ہے کہ رائٹر نے ابھی اپنا
اسکرپٹ مکمل بھی نہیں کیا ہے۔۔۔آگے جا کر گلزار اس ڈرامہ کے لئے اور کتنے
اہم ہوجائیں گے یہ تو وقت ہی بتائے گا۔۔۔
|