میں ایک طویل عرصے سے یہ غلطی کرتا آرہا ہوں کہ "مولانا
فضل الرحمان کو ایک سیاسی لیڈر کے طور پر دیکھتا ہوں اور لکھتا ہوں، اسی
بنیاد پر کھبی کھبار جائز تنقید بھی کرتا تو میرے تقوی دار احباب مجھے میری
اوقات یاد بھی دلاتے ہیں اور مولانا کا علمی مقام بھی. بخدا آج تک مولانا
بہت بڑے عالم دین ہیں کہہ کر کوئی تنقید نہیں کی بلکہ بطور سیاسی لیڈر
اختلاف کیا..
چونکہ مولانا صاحب مکمل سیاسی جمہوری اور ان کی پارٹی جمہوریت پر یقین
رکھتی ہے اسی یقین کی وجہ سے انہوں نے جمہوری حق استعمال کرتے ہوئے پلان B
شروع کرکے ملک جام کرنے کا آغاز کردیا. پھر کیا تھا کہ ہمارے جمہوریت پسند
بھائیوں کو فوری طور پر اسلام یاد آیا اور انہوں نے سوال داغنا شروع کیا کہ
"کیا اسلام میں روڈ بلاک کرنا اور فساد فی الارض کرنا جائز ہے؟"
بھیا! کل تک تو آپ معترض تھے کہ مولانا مذہبی کارڈ استعمال کررہے ہیں.
اور آج روڈ بلاک کرنے پر آپ اسلام اور قرآنی آیات کو درمیان میں لارہے ہیں.
بلکہ جمہوری نظام میں خود مذہبی کارڈ استعمال کرنا شروع کردیا ہے جو مذہب
کا غلط استعمال ہے.
بس آپ اتنا جان لیں کہ مولانا اور اس کی پارٹی سر تا پا جمہوری سوچ رکھتے
ہیں اور اسی پر عمل کرتے ہوئے پورا ملک جام کرنے نکلے ہیں، جو دوسری سیاسی
پارٹیاں کرتی آئی ہیں.
مولانا اور اس کی پارٹی کو جمہوری کارڈ استعمال کرنے دیا جاوے اگرچہ اس
جمہوری کارڈ کے اثرات مضر اور نقصان دہ ہیں. تو
احباب کیا کہتے ہیں؟
|