عورت پر واجب ہے کہ وہ غیر محرم سے اپنا چہرہ ڈھانپے

الشیخ محمد ابن صالح العثیمین رحمہ اللہ نے فرمايا:
فالواجب على المرأة أن تستر وجهها عن من ليسوا بمحارمها

ترجمه: عورت ہر اس شخص كے سامنے اپنا چہرہ ڈھانپنے کى پابند ہے جو اس کا محرم نہیں ہے۔
" فتاوى المرأة المسلمة " ( 1 / 391 ، 392 ) .


ذیل میں الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمہ اللہ کے بیان کے کچھ ثبوت ہیں:
الشيخ صالح الفوزان حفظہ اللہ كہتے ہيں:

" صحيح جس پر دلائل دلالت كرتے ہيں وہ يہى ہے كہ:

عورت كا چہرہ پردہ اور ستر ميں شامل ہے، اور عورت كے ليے چہرے كا پردہ كرنا واجب ہے، بلكہ عورت كے جسم ميں يہ سب سے زيادہ پرفتن مقام ہے؛ كيونكہ نظريں تو اكثر چہرے كى جانب ہى متوجہ ہوتى ہيں، اس ليے عورت ميں چہرہ سب سے زيادہ ستر والى جگہ ہے، اور اس كے ساتھ ساتھ شرعى دلائل بھى چہرے كے پردہ كرنے كے دلائل موجود ہيں.

ان دلائل ميں اللہ سبحانہ و تعالى كا درج ذيل فرمان بھى شامل ہے:
وَقُل لِّلْمُؤْمِنَاتِ يَغْضُضْنَ مِنْ أَبْصَارِهِنَّ وَيَحْفَظْنَ فُرُوجَهُنَّ وَلَا يُبْدِينَ زِينَتَهُنَّ إِلَّا مَا ظَهَرَ مِنْهَا ۖ وَلْيَضْرِبْنَ بِخُمُرِهِنَّ عَلَىٰ جُيُوبِهِنَّ

اور آپ مومن عورتوں كو كہہ ديجئے كہ وہ بھى اپنى نگاہيں نيچى ركھيں اور اپنى شرمگاہوں كى حفاظت كريں، اور اپنى زينت كو ظاہر نہ كريں، سوائے اسكے جو ظاہر ہے، اوراپنے گريبانوں پر اپنى اوڑھنياں ڈالے رہيں، اور اپنى آرائش كو كسى كے سامنے ظاہر نہ كريں،
النور ( 31 ).

اس آيت ميں بيان ہوا ہے كہ اوڑھنى كو اپنے گريبانوں پر لٹكا كر ركھيں، جس سے چہرہ ڈھانپنا لازم آتا ہے.

اور ابن عباس رضى اللہ تعالى عنہما سے درج ذيل قولہ تعالى كے متعلق دريافت كيا گيا:
يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ قُل لِّأَزْوَاجِكَ وَبَنَاتِكَ وَنِسَاءِ الْمُؤْمِنِينَ يُدْنِينَ عَلَيْهِنَّ مِن جَلَابِيبِهِنَّ ۚ ذَٰلِكَ أَدْنَىٰ أَن يُعْرَفْنَ فَلَا يُؤْذَيْنَ ۗ وَكَانَ اللَّـهُ غَفُورًا رَّحِيمًا

اے نبى صلى اللہ عليہ وسلم آپ اپنى بيويوں اور اپنى بيٹيوں اور مومنوں كى عورتوں سے كہہ ديجئے كہ وہ اپنے اوپر اپنى چادر لٹكا ليا كريں، اس سے بہت جلد ا نكى شناخت ہو جايا كريگى پھر وہ ستائى نہ جائينگى، اور اللہ تعالى بخشنے والا مہربان ہے
الاحزاب ( 59 ).

انہوں نے اپنا چہرہ ڈھانپ ليا، اور ايك آنكھ ظاہر كى.
 

Manhaj As Salaf
About the Author: Manhaj As Salaf Read More Articles by Manhaj As Salaf: 291 Articles with 448803 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.