اے آر وائی ڈیجیٹل کے دو ڈرامے۔۔۔ایک میں بیوی بے وفا اور ایک میں شوہر۔۔۔

اے آر وائی ڈیجیٹل ڈراموں میں ریٹنگ لانے میں اس سال سب سے کامیاب رہا۔۔۔پہلے دل موم کا دیا کو پاکستان کے سب سے زیادہ ریٹنگ لانے والے ڈرامے کا ٹائٹل ملا، پھر کیسا ہے نصیباں اور اب انہوں نے خود ہی اپنے ڈرامے ’’میرے پاس تم ہو‘‘ سے اپنے ہی بنائے گئے ریکارڈ کو توڑ دیا۔۔۔
 

image


اس ڈرامے کو سب سے زیادہ وجہ شہرت ملی ایک ایسے نظریے سے جو اس معاشرے کا حصہ ہے لیکن اس کو قبول کرنا بہت دشوار ہے۔۔رائٹر خلیل الرحمن قمر نے اپنے بہت ہی قیمتی مشاہدے کو ڈائیلاگز میں قید بھی کیا جیسے ۔۔۔’’عورت بے وفا نہیں ہوتی اور جو بے وفا ہوتی ہے وہ عورت ہی نہیں ہوتی ‘‘۔۔۔پھر ایک جگہ ’’یہ دنیا اچھے مردوں کی وجہ سے نہیں اچھی عورتوں کی وجہ سے چل رہی ہے‘‘، اور ایک جگہ سب سے زیادہ مشہور ہونے والا ڈائیلاگ۔۔۔’’اس دو ٹکے کی عورت کے لئے آپ پچاس ملین کی آفر دے رہے تھے‘‘۔۔۔

مزیدار بات یہ ہے کہ بے وفائی کا ایک اور ڈرامہ بھی اسی چینل پر آن ایئر ہے جس کا نام ہے ’’بے وفا‘ ‘ اور اس میں علی رحمان خان ایک بے وفا شوہر کا کردار ادا کر رہے ہیں جن کی بیوی نوین وقار اپنے بیٹے کے ساتھ پھر بھی انہی کے گھر میں رہتی ہے، انہیں برداشت کرتی ہے کیونکہ اس کے پاس اس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں کہ وہ ایک بے وفا مرد کو برداشت کرے اور اسے معاف بھی کرے۔۔۔
 

image


بے وفا ڈرامے میں اشنا شاہ نے بھی چالبازی اور باتوں کے جال سے علی رحمان خان کو اپنے قابو میں کیا اور اس کے بیوی بچے سے دور لے جانے کی کوششوں میں مگن ہے۔۔۔جبکہ میرے پاس تم ہو میں عدنان صدیقی نے یہی لالچ اور باتوں کا جھانسا دیا آئزہ خان کو۔۔۔اور وہ اپنا گھر ، اپنا شوہر اور بچہ سب چھوڑ کر عدنان صدیقی یعنی شہوار کے پاس چلی آئی۔۔۔

سچ تو یہ ہے کہ یہ دونوں ڈرامے ہی معاشرے کے حقائق سے پردہ اٹھارہے ہیں لیکن شہرت کے ریکارڈ توڑ رہا ہے ’’میرے پاس تم ہو‘‘ جبکہ ’’بے وفا‘‘ کو وہ پزیرائی ابھی تک نہیں ملی ۔۔۔کیا اس کی وجہ یہ ہے کہ بے وفا عورت ریٹنگ لانے میں بے وفا مرد سے اوپر رہی۔۔۔

عوام کی طرف سے میرے پاس تم ہو کے ڈائیلاگز کو جہاں پزیرائی ملی وہیں بہت مخالفت کا سامنا بھی کرنا پڑا۔۔۔

اداکارہ اور میزبان ثمینہ پیرزادہ نے تو اس بات کی سخت مخالفت کی اور کھل کر اس کے خلاف سوشل میڈیا پر بات بھی کی۔۔۔انہوں نے پوسٹ کی ’’ دو مردوں نے آپس میں مہوش کی قیمت طے کر لی اور پھر اسے دو ٹکے کا کہہ دیا۔۔۔یعنی عورت کی اپنی کوئی مرضی ہے ہی نہیں ـ۔۔۔واہ رے پیدا شاہی زہن اور سوچ‘‘
 

image


ثمینہ پیرزادہ کی اس بات کے جواب میں اے آر وائے کے سی ای او جرجیس سیجا نے کافی بحث بھی کی اور اس بات پر ناراضگی کا اظہار بھی کیا کہ لوگ ڈرامے کی کامیابی سے جل رہے ہیں شاید۔۔۔

ان کے ساتھ ساتھ رائٹر فرحت اشتیاق نے بھی دو ٹکے کی عورت کے اس ڈائلاگ کو اپنے پوسٹ میں کافی منفی انداز میں بیان کیا۔۔۔اور کچھ اسی طرح کے پوسٹ اور ویڈیوز سوشل میڈیا بلاگرز کی طرف سے بھی سامنے آئیں۔۔۔

لیکن ایک حقیقت سامنے آگئی۔۔۔لوگ اسی بات کو دیکھتے ہیں جس کو براداشت کرنے کی برداشت ان میں نہیں ہوتی۔۔۔

YOU MAY ALSO LIKE: