امریکا کا سازشی چہرہ بے نقاب،
بابری مسجد امریکا نے شہید کروائی تھی.
امریکا نے بابری مسجد کی شہادت کے لئے ہندوپریشد کو بھاری رقم دی ..مہنت
شاستری کا انکشاف...؟؟
امریکا اپنے ہٹ حرام ملعون پادری کو لگام دے....
دنیا میں امن و آشتی اور بھائی چارگی کا درس دینے اور ہندومسلم اور سکھ
عیسائی سے محبت کا دم بھرتے نہ تھکنے والے امریکا کا دنیا کے سامنے ایک
سازشی اور مکروہ چہر ہ اُس وقت بے نقاب ہوگیا جب ایودھیا (انڈیا)کے مہنت
یوگل کشور شاستری جو بھارت کے سینٹرل بیوروآف انویسٹی گیشن کے 16ویں گواہ
بھی ہیں اُنہوں نے یہ انکشاف کیا کہ بابری مسجد کی شہادت کے پس پشت امریکی
خفیہ ایجنسی سی آئی اے اور ایک امریکی کمپنی تھی جنہوں نے اِس مقصد کے لئے
بہت بھاری رقم ایک جنونی انتہا پسند ہندو تنظیم کو دی تھی یعنی بھارت میں
قائم مسلمانوں کی تاریخی اور قدیم بابری مسجد شہید کرنے کا ٹھیکہ ویشواہندو
پریشد کو دیا گیا تھا مہنت شاستی کا یہ انکشاف نہ صرف بھارت میں بسنے والے
کروڑوں مسلمانوں کے لئے ہی نہیں بلکہ کے عالم اسلام کے لئے بھی یقیناً
حیرانگی کا باعث ہوگا کہ امریکا نے دنیا کے سیکولر ملک بھارت میں ہندو مسلم
فسادات کرانے کے لئے بھارت کی ایک انتہا پسند تنظیم ویشوا ہندو پریشد کو
استعمال کیا جس کے لئے اِس نے کروڑوں ڈالر رقم دے کر اِسے مسلمانوں کی قدیم
بابری مسجد شہید کرنے کے لئے ٹھیکہ دیا اور اِس گھناؤنے کام کو عملی جامہ
پہنانے کے لئے امریکا نے ویشوا ہندو پریشد سے 6دسمبر کا دن اور تاریخ اور
وقت بھی اپنی مرضی سے طے کیا تھا جس پر بھارتی انتہا پسند تنظیم سے وابستہ
کار سہوکوں نے اِس روز صبح ہی سے اپنی مشکوک سرگرمیاں شروع کردی تھیں اور
جیسے ہی امریکی اشارہ ہوا اِنہوں نے مسلمانوں کی قدیم اور تاریخی بابری
مسجد شہید کرنے کا اپنا گھناؤنا عمل زوروشور سے شروع کردیا اور بالآخر اِسے
شہید کرنے کے بعد پورے بھارت میں مسلمانوں کو شہید اور اِن کے املاک کو بھی
نقصان پہنچا کر خوشی کا جشن بناتے ہوئے ویشوا ہندو پریشد نے اپنے اِس ناپاک
کارنامے کی اطلاع اُس وقت کے بھارتی وزیراعظم نرسمہاراؤ کو دے کر اِن سے
بھی ہزاروں ادائیں حاصل کیں اَب اِس افسوسناک واقعے کے بعد یہ واضح ہوجاتا
ہے کہ امریکا اور اسرائیل اپنے علاوہ کسی کو دوست نہیں سمجھتے( خواہ وہ
بھارت ہی جیسا اِن کا کوئی پٹھو ملک اِن کا دوست کیوں نہ ہو).....
اِنہیں)امریکا اور اسرائیل کو جہاں بھی موقع ملتا ہے وہ ہر اُس ملک کے لئے
کوئی نہ کوئی ایسی سازش تیار کر لیتے ہیں جس سے اُس ملک کا امن اور استحکام
خطرے میں پڑ جائے کیا بھارتیوں نے کبھی ایسا سوچا تھا....؟؟کہ امریکا جِسے
یہ اپنا سب سے بڑا ہمدرد اور خیرخواہ سمجھتے ہیں وہ اِنہیں ہندومسلم فسادات
کے ذریعے غیرمستحکم کرنے کے لئے اِس حد تک بھی جاسکتا ہے جیسا اِس نے بابری
مسجد شہید کروا کر اِسے تباہ کرنا چاہا تھا۔
خبر کے مطابق اگرچہ یہ حقیقت ہے کہ مہنت یوگل کشور شاستری نے بابری مسجد
شہادت کیس کی سماعت کے دوران اسپیشل جج وریندر کمار کی عدالت کے سامنے اِس
بات کا بھی برملا انکشاف کیا کہ وزیراعظم نرسمہاراؤ خود بھی یہ چاہتے ہوں
گے کہ وی ایچ پی اور رام جنم بھوی موومنٹ کے ذریعہ اِس طرح مسلمانوں کے
خلاف نفرت کی آگ پھیلا جائے گی اور بھارت کے ٹکڑے ہوجائیں گے جس سے گریٹ
امریکا اور اسرائیل کا خواب پورا ہوجائے گا تو اُنہوں (مہنت شاستری )نے
ویشوا ہندویشد سے اپنا تعلق ختم کرلیا اِس طرح مہنت شاستی کا خیال یہ تھا
کہ وہ اپنے ملک کے ساتھ وفاداری کا ثبوت دے رہے ہیں مگر اِس کے باوجود بھی
وہ بھارتی انتہاپسند تنظیم ویشوا ہندو پریشد کو یہ نہ سمجھا سکے کہ وہ
امریکی سازش کا حصہ بننے سے باز رہیں اِس طرح کرنے سے بھارت کو توڑنے کی
امریکی سازش کامیاب ہوجائے گی اور بھارت ٹکڑے ٹکڑے ہوجائے گا مگر اِنہیں
شائد اتنی مہلت نہیں ملی کہ ویشوا ہندو و پریشد کو سمجھا سکیں اور آخرکار
بھارتی انتہاپسند تنظیم ویشوا ہندو پریشد کروڑوں امریکی ڈالروں کی وصولی کے
عوض بابری مسجد شہید کر کے وہ کام کر گئی جس سے بھارت کا ایک سیکولر ملک
ہونے کے تمام دعوے خاک میں مل گئے جس کے بعد سے آج تک امریکا خود بھی بھارت
کو سیکولر ملک ماننے سے دبے دبے الفاظ میں انکار بھی کرتا رہتا ہے اور اَب
جبکہ سانحہ بابری مسجد کے حقائق جوں جوں سامنے آتے جا رہے ہیں تو اِس پس
منظر میں راقم الحروف کا خیال یہ ہے کہ 26نومبر سانحہ ممبئی کے پس پشت بھی
یقینی طور پر کوئی امریکی سازش ہی کار فرما رہی ہوسکتی جس سے پاک بھارت
کشیدگی کا رنگ دے کر امریکا پاکستان اور بھارت کے درمیان ایٹمی جنگ کرنے کا
منصوبہ رکھتا ہو مگر جو پاک بھارت حکمرانوں کی دانش مندی اور حاضر دماغی سے
ٹل گئی۔جس کے ذریعے امریکا ایک تیر سے دو شکار کرنے کا خواہشمند تھا ۔اور
اِس کے ساتھ ہی یہ بات پورے یقین کے ساتھ کہی جاسکتی ہے کہ پاک بھارت جنگ
کی صورت میں امریکا زیادہ مدد بھارت کی کرتا اور اِس کا ساتھ دیتا اور
پاکستان کو جھوٹی تسلیوں پر ٹرخائے رکھتا کیوں کہ اِس جنگ کے نتیجے میں
زیادہ نقصان پاکستان کو پہنچانا امریکا کو مقصود ہوتا۔
بہرکیف !دوسری جانب مسلم اُمہ کو یہ بات جان لینی چاہئے کہ امریکا اور
اسرائیل بہانے بہانے سے اِس پر لاکھ مہربانیاں کرلیں مگر یہ کبھی بھی اِس
کے استحکام سے مخلص نہیں ہوسکتے کیونکہ اِن کے نزدیک اُمت مسلمہ کا استحکام
ہی سب سے بڑا خطرہ ہے کیونکہ وہ یہ جانتے ہیں کہ جس روز مسلم اُمہ میں
معاشی اور سیاسی استحکام پیدا ہوگیا تو اُسی روز اِن کی مسلم اُمہ پر سے
دادا گیری ختم ہوجائے گی اور آج شائد یہی وجہ ہے کہ مسلم بلاک کے بیشتر
ممالک میں صدیوں سے قائم بادشاہت کے خاتمے اور یہاں نام نہاد امریکی جمہوری
نظام کے رائج کرنے کی آڑ میں انقلاب کی جو ہوا چل نکلی ہے اِس کے پسِ پردہ
وہ امریکی اور اسرائیلی سازش کار فرما ہے جس کے سہارے امریکا اور اسرائیل
مسلم ممالک کو کسی نہ کسی بہانے غیر مستحکم کرنے کے بعد اِن کی معیشت کا
ستیاناس کر کے اِن کے تیل کے ذخائر پر قبضے کا وہ حسین خواب دیکھ رہے ہیں
جو اگر پورا ہوگیا تو اِن کی حکمرانی ساری دنیا پر قائم ہوجائے گی اور اَب
یہ اپنے اِس ہی حسین خواب کی تعبیر حاصل کرنے کے خاطر ہر وہ غیر اخلاقی اور
انسانیت سوز مظالم کے حربے استعمال کر کے جلدازجلد اپنے اُس حسین خواب کی
تعبیر چاہتے ہیں جو اِنہوں نے مل کر دیکھ رکھا ہے۔ اگرچہ یہ حقیقت ہے کہ
اِن کے اِس ناپاک خواب کی تعبیر کو مسلم اُمہ کسی بھی طور پر مکمل نہیں
ہونے دے گی مگر یہ دنیا کے دو بڑے دہشت گردِ اعظم امریکا اور اسرائیل ہیں
کہ یہ اپنے اِس خواب کی حسین تعبیر کے خاطر ہر کچھ( سیاسی اور اخلاقی طور
پر) غلط کرنے کو اپنا حق سمجھتے ہیں جس کو وہ کر گزرنے کی طاقت رکھتے ہیں۔
اور اِس کے ساتھ ہی آج اُمت مسلمہ کو یہ بات بھی اچھی طر ح سے جان اور سمجھ
لینی چاہئے کہ اُمت مسلمہ امریکا اور اسرائیل کا مقابلہ اُس وقت تک نہیں
کرسکتی جب تک اِس میں مثالی اتحاد و اتفاق اور یکجہتی کا عنصر نہ پیدا ہو
جائے۔اور اِس حقیقت کو بھی عالم اسلام ذہن نشین رکھے کہ آج مسلم اُمہ کی
زبولی حالی کی ایک خاص وجہ یہ ہے کہ اُمت مسلمہ کے اتحاد کا شیرازہ بکھرا
پڑا ہے امریکا اور اسرائیل جس کا فائدہ اٹھا کر اِن پر مذہبی، اخلاقی،
سیاسی ، اقتصادی اور سماجی طور پر حملہ آور ہو رہے ہیں ۔
جس کی ایک تازہ مثال امریکی ریاست فلوریڈا میں ایک انتہا پسند عیسائی دہشت
گرد ملعون پادری ٹیری جونز کے ہاتھوں مسلمانوں کی سب سے مقدس کتاب قرآن
مجید فرقان حمید کی ہونے والی بے حرمتی ہے جو اُسی امریکی اور اسرائیلی
سازش کا حصہ ہے جس کو بنیاد بناکر امریکا اور اسرائیل عالم اسلام میں اپنے
خلاف اشتعال انگیزی پیدا کر کے اِسی بہانے اپنے حواریوں کے ساتھ مل کر مسلم
دنیا پر حملے کا پروگرام مرتب کرچکے ہیں اور اِس میں کوئی شک نہیں کہ
امریکی انتہاپسند عیسائی دہشت گرد ملعون پادری کے ہاتھوں قرآن پاک کی بے
حرمتی کے خلاف عالم اسلام میں آج امریکا اور اِس کے بغل بچے اسرائیل کے لئے
نفرت اور انتقام کی جو آگ پیدا ہوگئی ہے وہ کسی بھی وقت امریکا اور اِس کے
لے پالک بچے دہشت گرد اسرائیل کو بھی جلا کر بھسم کرسکتی ہے مگر آج اپنے
خلاف امُت مسلمہ کے سینوں میں اُبلنے والے اِس آتش فشاں لاوے سے بے خبر
امریکی اور اسرائیلی انتظامیہ کی یہ بے حسی ہے کہ اِس نے اپنے انتہا پسند
دہشت گرد ملعون پادری ٹیری جونز کو ہٹ دھری اور مسلم اُمہ میں اشتعال
انگیزی پیدا کرنے کے لئے اتنی کُھلی چھوٹ دے رکھی ہے کہ اَب ملعون پادری
قرآن پاک کی بے حرمتی کرنے کے بعد اعلانیہ طور پر اُمت مسلمہ کو للکار رہا
ہے اور کہہ رہا ہے کہ وہ قرآن پاک کی بے حرمتی سمیت مسلمانوں کی مذہبی
تعلیمات کے خلاف اپنے ایسے ناپاک عمل کو جاری رکھے گا اور اِس کے علاوہ
ملعون پادری نے اپنے ناپاک عزم کے ساتھ یہ دعوی ٰ بھی کر ڈالاہے کہ وہ اَب
امریکا کی سب سے بڑی مسجد کے سامنے مسلمانوں کے دوبدو اسلام مخالف مظاہرہ
کر کے اسلام کے پُرتشدد عناصر کے بارے میں عوام کو آگاہی فراہم کرے گا جس
سے متعلق برطانوی خبر رساں ایجنسی رائٹرز نے اُمت مسلمہ کے اِس صدی کے سب
سے بڑے امریکی اِنتہا پسند دہشت گرد عیسائی ملعون پادری ٹیری جونز کے ایک
انٹرویو کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ عیسائی ملعون پادری ٹیری جونز کا
کہنا ہے کہ وہ امریکا کی سب سے بڑی مسجد کے سامنے اسلام کے خلاف احتجاج
کرنے کا منصوبہ رکھتا ہے اِس (امریکی انتہا پسند دہشت گرد عیسائی ملعون
پادری)کا کہنا ہے کہ جس کی قیادت وہ خود کرے گا اور اِس کے ساتھ ہی اِس
ملعون پادری کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ اپنے اِس مظاہرے سے(اسلام مخالف) دنیا
کو یہ بتا دے گا کہ بلاوجہ اِنسانوں کو قتل کرنا یقیناً وحشت ناک ہے اور
مسلمان دنیا بھر میں بے گناہ انسانوں کا قتل عام کرتے ہیں اِس عیسائی دہشت
گرد ملعون پادری کا کہنا ہے کہ اِسکے اِس مظاہرے کا مقصد اسلام کے پُرتشدد
پہلو کو سامنے لانا ہے ۔
یہاں اِس امریکی انتہا پسند دہشت گرد عیسائی ملعون پادری کے اِس دعوے کے
جواب میں یہ عرض ہے کہ بالخصوص مسلم اُمہ سمیت دنیا کے دیگر ممالک یہ خوب
جانتے ہیں کہ آج دنیا کا سب سے بڑا دہشت گرد نہ تو کوئی مسلمان ہے اور نہ
ہی کوئی مسلم ملک بلکہ عیسائی اور یہودی ہی وہ دہشت گرد ہیں جن کی وجہ سے
دنیا کا امن تباہ ہو رہا ہے اور عالم کُل کے دہشت گرداعظم امریکا اور
اسرائیل خود ہیں اِس پر امریکا اور اِس کے دہشت گرد ملعون پادری کا یہ
دعویٰ بھلا کیسے ...؟درست ہوسکتا ہے کہ دنیا میں قدم قدم پر انسانیت سوز
مظالم ڈھانے والے امریکا اور اسرائیل انسانیت کے خیرخواہ ہیں جو انسانوں کو
مار کر ساری دنیا پر بدل بدل کر اپنی حکمرانی کرنے کے چکر میں لگے پڑے ہیں۔ |