مہنگائی اور خودساختہ مہنگائی

ووٹ دیئے وعدوں کوملی صرف مہنگائی

افسوس کی بات ہے کہ انصاف حکومت نے مہنگائی کاکچھ انصا نہیں کیاسزیاں تومہنگی ہیں ہی اس کے ساتھ ساتھ سبزیوں کوذائقہ بنانے والی اشیاء لہسن،ادرک اورٹماٹرجیسے ہی غریب عوام سے روٹھ گئے ہوں کچھ دن پہلے نیوز سن رہے تھے کہ قیدی بھی احتجاج کررہے ہیں کہ ان کے کھانے بدذائقہ ہوگئے ہیں کیونکہ ان میں ٹماٹرادرک نہیں ڈالی جارہی نئی حکومت میں نااہلوں کے ٹولے نے عوام کا جینا دوبھرکردیا ہے وزیراعظم سے لے کر چھوٹے سے ایم پی اے کو دیکھیں تو پروٹوکول کے بھوکے نظرآتے ہیں صرف باتیں تھیں جوالیکشن سے پہلے ہوئی تھیں ان پرکچھ بھی عمل دکھائی نہیں دے رہاغریب رورہاہے اورمہنگائی کابول بالاہے حالانکہ انصاف حکومت مہنگائی بے روزگاری کے خاتمہ کے نعرہ سے ہی وزارت اعظمیٰ کی حقداربنی تھی مگرانصاف حکومت اتنی تبدیلی لے آئی کہ پہلے چینی 45روپے فی کلوتھی اب 85روپے ،روٹی لینے جائیں تواس کاوزن آدھاملتاہے،ٹماٹر20سے250روپے کلوہوگیا۔تبدیلی نے سبزی منڈی سے ہوکے دودھ دہی والے دکان سے چکرلگا آٹاگھی،چینی،دال،مرچ وغیرہ سے ہوتی ہوئی پھل فروٹ والے سے ملاقات کرکے کپڑے جوتے والے سے ہوکے پتا نہیں کہاں کہاں چکرلگائے جس کی وجہ سے ہرچیزمہنگی ہوگئی تازہ رپورٹ کے مطابق بنیادی اشیاء میں 51میں سے43میں 289فیصدتک اضافہ ہواہے گھی آئل کی قیمتوں میں 200فیصدکے اضافہ کے ساتھ فروخت ہونے لگا دودھ 80روپے اور دہی 90روپے ملنے لگی کوئی بات کرنے پر دکاندار دھتکاردیتے ہیں جیسے ہم دودھ دہی نہیں ووٹ لینے آئے ہوں سیب 150سے اوپرانگوربھی250روپے پھلانگنے میں کامیاب ہوگیا انارکی توبات ہی نہ پوچھیں جس نے 300سے نیچے آنے کا نام نہیں لے رہا یہ توعام نرخ ہیں مگرکئی جگہوں پر اس سے بھی زائدپیسے وصول کیے جاتے ہیں سبزی کی بات کریں تو عورتیں سرخ مرچ کی طرح لال ہوجاتی ہیں اس وجہ سے بھئی ہم مردوں کی بھلائی اسی میں ہے سبزی کی بات گھر میں کریں ہی نہ کیوں کہ نئی حکومت کا غصہ ہم پر نکل جائے گا اور بیگم کا بیلن اور ہم ۔۔۔۔۔نابابا ہمیں توڈرلگتاہے۔ گوبھی نے بھی 50سے 100تک ایڈجسٹمنٹ کرلی مٹر، سواتی مٹر،ادرک 400، لہسن270رسے 300وپے پیاز بھی 100وپے کلو,مرغی نے 170سے200تک اپنی سیٹنگ کرلی چھوٹا گوشت1250روپے لال مرچ340روپے دال چنا,مونگ دال , مسور دال کی قیمتوں میں بھی 100فیصداضافہ کیا چاول باسمتی150پرانہ180سے اوپرپھلانگ گیاٹماٹر250روپے سے300ہواتوسبزمرچ100روپے کوپہنچ گئی کچھ ہی دنوں میں چینی کا50کلوکاتھیلا 3660سے 3760کاہوگیاہے اب مزدورطبقہ مہنگائی کی چکی میں پساجارہاہے اورسوچتاہے کہ کھانے کی اشیاء لیں یارہنے دیں ادھرترقی کی شرح گری تومہنگائی نے آسمان کورخ کرلیاحکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ عوام کوروٹی ،تعلیم،صحت اورصاف پانی جیسی ضروریات بہم پہنچائیں حکومت وقت نے 100دن کے وعدے دکھائے تھے جس پرعوام نے بھروسہ کرکے خان کووزارت اعظمیٰ کا قلمدان دے دیامگرمشکلات کم نہ ہوئیں بلکہ بڑھتی چلی گئیں اگرآٹے کی بات کریں جوہرگھرکی ضرورت ہے تو اس میں فی کلو10سے15روپے کلواضافہ کیاگیاہے تمام ترسبزیاں عام آدمی کی پہنچ سے دورہوگئی ہیں ۔اس کے ساتھ مجھے اکثرعمران خان کی بات یاد آتی ہے کہ میں رولاؤں گا اس وقت تو ہم کسی پارٹی کا سمجھتے تھے مگراب محسوس ہوتا ہے وہ عوام کورلانے کی بات کرتاتھا ہم ایسے ہی بے وجہ خوش ہوتے تھے۔مجھے حیرت ہوتی ہے ہمارے ملک میں اتنی زیادہ مہنگائی ہے تھرمیں لوگ بھوک پیاس سے مررہے ہیں 60%سے زائدلوگ آج بھی غربت کی لکیرسے نیچے زندگی بسرکررہے ہیں بجائے اس کے کہ حکومت آٹا گھی چینی وغیرہ کی قمیتوں میں کمی کرتی مگرمہنگائی کرکے عوام کومارنے کی پلاننگ مکمل کرلی ہے مہنگائی سے مرگئے ٹھیک ورنہ یادرکھو کہ یہ توسال میں 365دن ہی آتی جاتی رہتی ہے گلا ہے تواپنے حکمرانوں سے جو ہمیں جھوٹے خواب دکھلاتے ہیں یہ حکمران منہ میں سونے کاچمچہ لے کرپیداہوئے ہیں انہیں ہمارے دکھ درد سے کیا لینا دینااپنے قرضے معاف کروا لو،جتنی گاڑیاں سونے زیوارت گفٹ لینے ہیں لے لو،قومی خزانے کو ویسے بھی تولوٹ کے خالی کررہے ہواس پراورمزیدجتنے چاہوشب روز خون مارلو،ظلم وزیادتی کرلو،جتنے ممالک میں چاہوں اپنے محلات کھڑے کرلو،اقرباء پروری،بدعنوانی،کرپشن کی بدترین مثالیں قائم کرلو،صحت اور تعلیم پر زرابرابربھی ترس نہ کھاؤ،ملک کاسارابجٹ اپنی عیاشیوں اوراپنی مراعات پر لگا لو مگر خدارا۔۔آٹا،گھی،چینی،سبزی،مرچ وغیرہ سستی کردوتاکہ ایک مڈل کلاس فیملی کودووقت کی روٹی توآسانی سے مل سکے اگرعمران حکومت کو کامیاب ہونا ہے توعوام کوریلیف دیں ایسے نہیں کہ عوام کو مزیدٹیکسوں اور قرضوں کے بوجھ تلے دباتے جاؤ۔عمران خان صاحب آپ تقریریں کمال کرتے ہیں مگرہمارے بچے تقریرنہیں کھانامانگتے ہیں مہنگائی بے روزگاری،غربت،صحت،اورتعلیم یہ ایسے مسائل ہیں جوایک دن میں ایک مہینے میں ٹھیک نہیں ہونے والے مگرانکوجب تک سیریس نہیں لیں گے یہ ملک کوپریشانی کی دلدل میں پھنساتے رہیں گے اس کے علاوہ کوئی بھی معاملہ ہواشتہارات یعنی سیاستدان اپنی تشہیرمیں لگ جاتے ہیں جس سے وسائل بھی ضائع ہورہے ہیں اب اگربات رکریں خودساختہ مہنگائی کی تواس کی ذمہ دارضلعی انتظامیہ ہے اگرگیس،LPGکی بات کریں توانکے من مانے ریٹ ہوتے ہیں جس کی وجہ سے آئے روز عوامی رکشہ یونین لاہورجیسی کئی تنظیمیں سرپٹکتی نظرآتی ہیں اگرپیٹرول 115ہے تویونٹوں پر120چلایاہواہے مگرضلعی انتظامیہ اپناحصہ لے کرخاموش ہوجاتی ہے میری ایک رکشہ ڈرائیورمحمدحنیف8515سے بات ہوئی تواس نے بتایاکہ میں لاہورسے اپنے گاؤں روانہ ہوالاہورسے گاؤں تک کوئی چونگی یاٹول ٹیکس نہیں دیامگرمیرے ہی گاؤں میں مجھ سے چونگی کے نام پر20روپے لے لیے سوال کرنے پربتایاکہ ACصاحب کاحکم ہے اس سے سوال یہ پیداہوتاہے کہ کوئی بھی براکام ہو اس کی پشت پناہی یہ افسران کررہے ہوتے ہیں ۔آخرمیں اتناکہوں گاکہ میں نے اوپر لکھاکہ نئی حکومت میں نااہلوں کے ٹولے نے عوام کا جینا دوبھرکردیا ہے اس پرمیں معذرت کرتاہوں کہ اس حکومت میں بھی پہلے والے لٹیرے ہی جمع ہیں توخان صاحب یاتوسب کیلئے ڈنڈااٹھاؤورنہ وزارت اعظمیٰ چھوڑکراپنی سیاست کوہمیشہ کیلئے امرکردوورنہ یہی جوآپ کے ہمدردبنے ہوئے ہیں یہی آپکانواز،شہباز اورزرداری سے بھی براحشرکروائیں گے بہترہے اپنی سیاست امرکرلو
 

Ali Jan
About the Author: Ali Jan Read More Articles by Ali Jan: 288 Articles with 194816 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.