ڈرامہ “ میرے پاس تم ہو “ کے متنازعہ ہونے کی کچھ وجوہات

ڈرامہ “ میرے پاس تم ہو “ کو پاکستان ڈرامہ انڈسٹری کا اس دہائی کا سب سے بڑا ہٹ قرار دیا جائے تو غلط نہ ہوگا ۔ اس ڈرامے کو ہر عمر اور ہر صنف کے لوگ یکساں ذوق و شوق سے نہ صرف دیکھ رہے ہیں بلکہ پسند بھی کر رہے ہیں مگر اتنی زیادہ مقبولیت کے سبب کچھ ایسے تنازعات بھی ہیں جنہوں نے اس ڈرامے کی مقبولیت میں اہم کردار ادا کیا ہے جیسے کہ لوگ کہتے ہیں نا کہ بدنام جو ہوں گے تو کیا نام نہ ہو گا-
 

image


1: عورت کو دو ٹکے کا کر دیا گیا
اس ڈرامے میں جس کی کہانی ایک ایسی عورت کے گرد گھومتی ہے جو روپے پیسے کے لالچ میں اپنے شوہر اور بچے کو چھوڑ کر ایک دوسرے مرد کے ساتھ رہنے لگتی ہے دو ٹکے کا کہا گیا ۔ اس ڈائیلاگ نے پوری قوم کو دو حصوں میں تقسیم کر دیا ۔ ایک حلقہ اس رائے سے متفق نظر آیا کہ لالچی عورت کی حیثیت دو ٹکے سے زیادہ کی نہیں ہوتی ہے جب کہ کچھ حقوق نسواں کے علم بردار یہ بھی کہتے نظر آئے کہ عورت کی اس طرح تذلیل کرنا ٹھیک نہیں ہے اور یہ ڈرامہ مردوں کی فطری سوچ کو ظاہر کر رہا ہے -

2: خلیل الرحمن قمر کا عورتوں کی مساوات کے حوالے سے ایک انٹرویو
اس ڈرامے کے حوالے سے دیے جانے والے ایک انٹرویو میں خلیل الرحمن قمر نے عورتوں کے حوالے سے اپنا نقطہ نظر بیان کرتے ہوئے کہا کہ عورت اگر مردوں کے ساتھ برابری کی قائل ہے تو پھر ان کو بھی مردوں کے ساتھ زیادتی کرنی چاہیے ان کی یہ سوچ حقوق نسواں کی علم بردار خواتین کو سخت غضب ناک کر گئی اور انہوں نے خلیل الرحمن قمر کے خلاف سوشل میڈيا پر اعلان جنگ کر دیا جس نے اس ڈرامے کی شہرت میں بھی اضافہ کر دیا-
 

image


3:ڈرامے کے ڈائیلاگ اور ان پر لوگوں کا ردعمل
اس ڈرامے کی شہرت کے سبب اس کی کہاںی ،اداکاری اداکاروں کے لباس سے لے کر ڈایئلاگ تک ہر کوئی بہت ذوق و شوق سے نہ صرف دیکھ رہا ہے بلکہ ان پر اپنی رائے کا اظہار بھی کر رہا ہے یہاں تک کہ کئی سیلیبریٹی بھی اس بحث کا حصہ بن گئے جیسے کہ مشہور اداکارہ ثمینہ پیرزادہ نے بھی اس ڈرامے میں دو ٹکے کی عورت کے بارے میں اپنی راۓ کا اظہار کرتے ہوئے کہہ ڈالا کہ "دو مردوں نے آپس میں مہوش کی قیمت طے کر لی اور پھر دو ٹکے کا کہہ دیا یعنی عورت کی اپنی کوئی مرضی ہی نہیں ہے واہ رے پداشاہی ذہن اور سوچ " اسی طرح مشہور خواتین مصنفہ فرحت اشتیاق نے بھی اس ڈرامے کے حوالے سے اپنی رائے بیان کرتے ہوئے کہا کہ اگر عورت بے وفائی کرے تو دو ٹکے کی ، بے حیا عورت جیسے القابات سے پکاری جاتی ہے اور اگر مرد بے وفائی کرے تو اس کے لیے کہا جاتا ہے کہ بہک گیا بے چارہ ، کالا جادو ہو گیا اس پر یا بچوں کی خاطر برداشت کرنا پڑتا ہے وغیرہ وغیرہ کہا جاتا ہے-

4: بے تحاشا بولڈ سین اور مناظر
پاکستانی ڈرامے فیملی ڈرامے ہوتے ہیں جن کو ہر گھر میں دیکھا جاتا ہے اس ڈرامے میں ایسے بولڈ مناظر موجود ہیں جنہوں نے اس ڈرامے کے حوالے سے سوال اٹھا دیے جیسے ایک اجنبی مرد کے ساتھ ہوٹل کے کمرے میں ہونا یا پھر مہوش کا شہوار کے ساتھ بغیر شادی کے رہنا اس ڈرامے کی کہانی اور اس کے مناظر کو متنازعہ بناتے ہیں-
 

image


5: بیوی کے معاملے میں بزدل مرد کا بیٹے کے لیے بہادر بننا
ڈرامے میں دانش کو ایک ایسا مرد دکھایا گیا جو کہ بیوی کی بے وفائی خاموشی سے برداشت کر کے اس کو اس کے محبوب کے ساتھ اپنے ہاتھوں سے رخصت کر دیتا ہے مگر جب سوال اس کے بیٹے کا آتا ہے تو اس کی سوئی ہوئی غیرت راتوں رات بیدار ہو جاتی ہے اور وہ شہوار کو اس کے دفتر میں جا کر مارتا ہے اور دھمکیاں دیتا ہے اس پر بھی لوگوں کا یہ کہنا ہے کہ اگر اس کی یہ غیرت بیوی کے لیے بھی ہوتی تو زیادہ بہتر ہوتا -

YOU MAY ALSO LIKE: