بھارتی موسیقار پاکستانی میوزک کے محتاج۔۔۔کاپی کرنے کے ماہر

image

بھارتی فلم اندسٹری چاہے کتنی ہی ترقی کرلے لیکن اس کے چھاپے مارنے کی عادت کبھی نہیں جائے گی۔۔۔موسیقی میں بڑی سے بڑی آوازیں رکھنے کے باوجود ان کے موسیقار فلم بناتے ہوئے ہمارے گانوں کو سنتے ہیں۔۔۔اور پھر اس میں اپنے مزاج کا مرچ مصالحہ لگا کر اسے اپنی فلموں کا حصہ بناتے ہیں۔۔۔لیکن بات یہ ہے کہ چھاپہ کبھی چھپتا نہیں اور سچا کبھی جھکتا نہیں۔۔۔چلئے دکھاتے ہیں آج بالی وڈ کے موسیقار انو ملک کو آئینہ

بادلوں میں چھپ رہا ہے چاند کیوں
انو ملک پاکستانی گانوں کی موسیقی چرانے کے ماہر ہیں۔۔۔ویسے تو ایک طویل فہرست ہے ان کی چوریوں کی لیکن شروع کرتے ہیں فلم ’’پھر تیری کہانی یاد آئی‘‘ سے جس میں پوجا بھٹ اور راہول رائے نے کام کیا۔۔۔اس کا گانا ’’بادلوں میں چھپ رہا ہے چاند کیوں ‘‘ کافی مقبول ہوا۔۔۔یاد رہے کہ یہ فلم ۱۹۹۳ میں ریلیز ہوئی تھی۔۔اس گانے کی شاعری کی ہے قتیل شفائی نے جو پاکستانی گانوں کے ساتھ ساتھ بھارتی فلموں کے لئے بھی گانے لکھتے تھے۔۔۔یہ گانا انہی کا لکھا ہوا ہے لیکن بھارت کے لئے نہیں۔۔۔اس گانے کو ۱۹۶۳ میں پاکستانی فلم ’’ایک تیرا سہارا‘‘ میں سنا جاسکتا ہے۔۔۔جسے سلیم رضا اور نسیم بیگم نے گایا۔۔۔سوال یہ ہے کہ انو ملک کیا یہ دعویٰ کرسکتے ہیں تیس سال پہلے ان کا گانا کسی نے کاپی کیا تھا؟؟

دل دیتا ہے رو رو دہائی
پتہ نہیں انو ملک کا دل یہ دہائی کیوں نہیں دیتا کہ وہ کچھ اوریجنل گانوں پر کام کریں اور پاکستانی گانوں کی جان چھوڑ دیں۔۔۔انہوں نے شہرت کی بلندیاں چھونے کے لئے پاکستانی گانوں کی سیڑھیاں چڑھیں۔۔۔۔۱۹۶۳ میں ہی ریلیز ہوئی پاکستانی فلم ’’پھر عشق پر زور نہیں ‘‘ میں گانا ’’دل دیتا ہے رو رو دہائی‘‘ نا صرف مشہور ہوا بلکہ کافی پروگرامز میں استعمال بھی ہوا۔۔۔اس گانے کی شاعری بھی قتیل شفائی نے ہی کی تھی اور سائیں اختر اور مالا نے اس گانے کو گایا تھا۔۔۔لیکن انو ملک نے اپنی فلم ــ’’پھر تیری کہانی یاد آئی‘‘ میں اسے چرایا تھا ایک بار پھر بڑی شان سے۔۔۔
 

image


محبت زندگی ہے
پاکستانی فلم ’’تم سلامت رہو‘‘ کا گانا ’’محبت زندگی ہے‘‘ ایک بہت مقبول گانا تھا ۔۔۔لیکن انو ملک نے اپنے چور دل کے آگے کسی کی نا مانی اور ۱۹۷۴ کے اس گانے کو ۲۰۰۵ میں بھارتی فلم ’’نظر‘‘ کو بڑے اعتماد سے کاپی کیا۔۔۔۔ان کی اس شاندار چوری پر ہوتی ہے حیرانی۔۔۔لیکن ان کا تو کام ہی ہے دوسروں کی پلیٹ سے روٹی چرانی۔۔۔

ایک بات کہوں دلدارا
۲۰۰۶ میں فلم ’’ مشن استنبول‘‘ میں آنیو الا گانا ’’ایک بات کہوں دلدارا ۔۔۔درحقیقت پاکستان کی بہت ہی مشہور فلم ’’خدا اور محبت ‘‘ سے ہے اور اس کو کاپی کرنے والا شخص کتنا بے وقوف ہوگا یہ آپ خود ہی سمجھ جائیں-
 

image


اگر تم مل جاؤ، زمانہ چھوڑ دیں گے ہم
فلم ’’زہر‘‘ میں انو ملک نے بڑے ہی زہریلے انداز میں کاپی کیا ہمارے گانے ’’اگر تم مل جاؤ کو‘‘۔۔۔یقین نہیں آتا ۔۔۔تو ابھی دیکھیں ۱۹۷۴ میں ریلیز ہونے والی رنگیلا کی فلم ایماندار۔۔۔جواب خود ہی مل جائے گا-

پاکستانی پاپ میوزک کی چوریاں
انو ملک صاحب وائٹل سائنز کے بھی بڑے فین رہے ہیں شاید اس لئے انہوں نے نہایت ڈھٹائی سے ۱۹۹۶ میں جنید جمشید کا گانا یاریاں اپنی فلم ’’بے قابو ‘‘ میں شامل کیا اور بالکل مزہ نہیں آیا۔۔۔اور فلمز سے نکل کر انہوں نے پاکستانی پاپ میوزک پر بھی حملہ کیا۔۔۔نجم شیراز کا گانا ــ’’بھیگے ہونٹ تیرے‘‘ جب انہوں نے کاپی کیا تو انہیں شدید قانونی مخالفت کا سامنا کرنا پڑا اور مجبورا انہوں نے اس گانے کے کریڈٹ میں نجم شیراز کا نام شامل کیا۔۔۔

یعنی اگر چوریوں کی فہرست نکالی جائے تو انو ملک کے پاس پاکستانی میوزک چرانے کا خزانہ موجود ہے۔۔۔اگلی باری کس کی ہے یہ جلد بتائیں گے۔۔۔

YOU MAY ALSO LIKE: