ڈرامہ میرے پاس تم ہو کا ہیرو دانش یا شہوار نیا تنازعہ کھڑا ہو گیا

image


ڈرامہ میرے پاس تم ہو پاکستان ٹیلی وژن کے ناظرین میں بہت ہی ذوق و شوق سے دیکھا جا رہا ہے اس ڈرامے کی کہانی کوئی انوکھی کہانی نہیں ہے مگر گزشتہ کچھ ادوار سے ہمارے ڈراموں میں عورتوں کی مظلومیت کا پرچار اتنا زیادہ کیا گیا ہے کہ کسی عورت کا ویمپ کے روپ میں سامنے آنا سب کو اتنا پسند آيا کہ وہ مقبولیت کے تمام ریکرڈ توڑ گیا اور لوگوں کو لگا کہ صرف عورت ہی مظلوم نہیں ہوتی بلکہ زندگی کے بعض مواقعوں پر مرد بھی مظلوم ہو سکتا ہے -

یہ کہانی بنیادی طور پر تین کرداروں کے گرد گھومتی ہے جس میں دانش (ہمایوں سعید) ایک متوسط طبقے کا سرکاری ملازم ہے جس کی لو میرج اس کی یونی ورسٹی فیلو مہوش( عائزہ خان ) سے ہوئی اور ان کا ایک بیٹا بھی ہوتا ہے اور اس کہانی میں تیسرا کردار ایک دولت مند بزنس مین شہوار(عدنان صدیقی) کا ہے جو کہ دانش کی خوبصورت بیوی پر اس حد تک فریفتہ ہو جاتا ہے کہ اس کے لیے ہر حد سے گزرنے کو تیار ہو جاتا ہے-

اس کہانی کے پرت جیسے جیسے کھلتے جا رہے ہیں لوگوں کی توجہ اور دلچسپی میں بھی اضافہ ہوتا جا رہا ہے اسی باعث اس ڈرامے کے حوالے سے جڑے ہر ہر کردار کو لوگ حقیقت کے آئینے میں جانچ رہے ہیں ڈرامے میں بظاہر دانش کو ہیرو بنا کر پیش کیا گیا ہے اور ولن کا کردار شہوار نبھا رہے ہیں مگر اب ناظرین نے اس حوالے سے ایک نئی بحث کا آغاز کر دیا ہے اور دانش کو اس ڈرامے کا ہیرو قرار دینے سے انکار کر دیا ہے-
 

image


1: ڈرامے کا ہیرو دانش کیوں نہیں ہو سکتا ہے؟
لوگوں کے مطابق دانش کا کردار ادا کرنے والے ہمایوں سعید جس کے ساتھ سب کی ہمدردیاں ہیں مگر وہ اس ڈرامے کے حقیقی ہیرو نہیں ہیں اس کی وجہ بیان کرتے ہوئے لوگوں کا یہ کہنا ہے کہ ۔۔۔

ہیرو بہادر ہوتا ہے
ایک عام تاثر کے مطابق ہیرو تو بہادر ہوتا ہے مگر دانش نے بزدلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے گھر کی عزت کو نہ صرف شہوار کے سامنے پیش کر دیا بلکہ اس کے حوالے بھی کر دیا-

ہیرو غریب نہیں ہوتا ہے
ہیرو کا پیسے والا ہونا بھی ہمارے معاشرے کی ایک شرط ہے اور اسی انسان کو زیادہ بہتر سمجھا جاتا ہے جو دولت بنانے کا ہنر جانتا ہے اس لیے لوگ دانش کو ہیرو قرار دینے کو تیار نہیں ہیں-

ہیرو موٹا نہیں ہوتا ہے
ہیرو کا ہیروئن کی طرح خوبصورت اور اسمارٹ ہونا بھی ایک ایسی خاصیت ہے جو کہ ہم لوگ آن اسکرین دیکھنے کے عادی ہیں مگر اس ڈرامے میں شہوار بہرحال دانش سے زیادہ اسمارٹ ہے-

2: شہوار اس ڈرامے کا ہیرو کیسے ہو سکتا ہے؟

ہیرو فتحیاب ہوتا ہے
عام طور پر کامیابی ہیرو کے حصے میں آتی ہے اور اس ڈرامے میں مہوش وہ کامیابی ہے جو کہ شہوار کو ملی اس لیے لوگ شہوار کو دانش کے مقابلے میں ہیرو قرار دے رہے ہیں-

ہیرو امیر ہوتا ہے
پیسے کی ریل پیل کسی بھی مرد کو دوسرے مردوں سے بہتر بناتی ہے اس لیے شہوار کے پاس نہ صرف پیسہ ہے بلکہ اس پیسے کو کیسے استعمال کرنا ہے اس کے ہنر سے بھی واقف ہے-
 

image


ہیرو اسمارٹ اور ڈیشنگ پرسنیلٹی کا حامل ہوتا ہے
شہوار کی شخصیت اس کا لباس اور اس کا انداز اس کو اس ڈرامے کا ہیرو بجا طور پر قرار دیتا ہے یہی وجہ ہے کہ مہوش اپنے شوہر کو چھوڑ کر شہوار کی جانب متوجہ ہوئی اور یہی چیز اس کو اس ڈرامے کا ہیرو قرار دیتی ہے -

YOU MAY ALSO LIKE: