|
اسے کہتے ہیں ٹکر کا جواب۔۔۔یہ ضروری نہیں کہ کوئی بھی آپ کو کسی بھی قسم
کا ٹائٹل دے اور آپ یہ سوچ کر اسے قبول کرلیں کہ اس بہانے آپ شہرت کی ایک
سیڑھی اور چڑھ جائیں گے۔۔۔مہوش حیات نے اپنے مداحوں کے دل جیت لئے۔۔۔
برطانیہ کے میگزین ’’ ایسٹرن آئی‘‘ نے ایشیا کی دس دلکش دکھنے والی خواتین
کی فہرست تیار کی جن میں ماہرہ خان اور مہوش حیات کے نام بھی شامل کئے
گئے۔۔۔ماہرہ خان کی طرف سے تو ابھی تک کوئی بیان نہیں آیا لیکن مہوش حیات
اس اعزاز پر کافی خفا ہوگئیں-
|
|
ان کا ماننا ہے کہ اعزاز ٹیلنٹ، ذہانت، محنت، یا عقل مندی پر دیئے جائیں تو
زیادہ بہتر ہے۔۔۔جسمانی خدوخال اور دلکشی کی اس فہرست میں مجھے شامل نہیں
ہونا۔۔۔میں صرف ظاہری حسن تو نہیں۔۔۔میرے ٹیلنٹ کو سراہیں تو اچھا لگے گا۔۔۔
پنجاب نہیں جاؤں گی کی ہیروئن مہوش حیات یوں بھی اپنی سچ گوئی اور حقیقت
پسندی کی وجہ سے انڈسٹری میں اپنی ایک الگ پہچان بنا رہی ہیں۔۔۔اس صورت میں
یہ ایوارڈ ان کے لئے بہت ہی تکلیف دہ ہے۔۔۔
مہوش کا کہنا ہے کہ کہ آج سے دس سال پہلے میں پہلی پاکستانی تھی جسے یہ
اعزاز ملا تھا ۔۔۔اس وقت مجھے اس بات کا احساس نہیں تھا لیکن اب یہ باتیں
بہت پرانی ہوچکی ہیں اور اس قسم کے اعزازات سے نوازنا بالکل بھی مناسب
نہیں۔۔۔کیونکہ اگر یہی لسٹ کامیاب ترین یا ٹینلٹڈ ترین ناموں کی ہوتی تو
مہوش حیات کو زیادہ خوشی ہوتی۔۔۔
اس لسٹ کی اناؤنسمنٹ کے بعد شائقین کی ایک بڑی تعداد مہوش کو مبارکباد دے
رہی ہے لیکن وہ اس ٹائٹل کے بالکل حق میں نہیں۔۔۔
مہوش حیات کے ساتھ ساتھ ماہرہ خان کو بھی اس فہرست کا حصہ بنایا گیا ہے
لیکن انہوں نے اس پر کوئی بھی آواز نہیں اٹھائی اور ان کے لئے شاید یہ کوئی
بڑی بات نہیں۔۔۔کیونکہ اس سے پہلے بھی بالی ووڈ میں ایسے کئی ٹائٹلز وہ جیت
چکی ہیں۔۔۔
مہوش حیات اسی کی دہائی کی ایک معروف اداکارہ رخسار حیات کی صاحبزادی بھی
ہیں اور ساتھ ہی ان کے دونوں بھائی اور بہن بھی شوبز کی دنیا سے ہی تعلق
رکھتے ہیں۔۔۔
|
|
مہوش کے خلاف بہت ساری آوازیں اس وقت اٹھیں جب انہیں اسی سال تمغہ امتیاز
سے نوازا گیا اور لوگوں نے ان پر یہی الزام لگایا کہ یہ کسی پرچی کے تحت
انہیں ملا ہے۔۔۔لیکن مہوش حیات نے کبھی بھی اس بات پر اپنا رد عمل سخت نہیں
کیا۔۔۔اور آج وہ ایک بار پھر عوام کی توجہ حاصل کرنے میں کامیاب
رہیں۔۔۔کیونکہ ان کا اس اعزاز پر اعتراض بہت سارے فینز کو بھا گیا ہے۔۔۔
|