|
آج کل تو شادی کے وقت سب سے اہم سوال ہوتا ہے کہ لڑکا لڑکی الگ رہیں گے یا
اپنے گھر والوں کے ساتھ۔۔۔اور اگر بحالت مجبوری لڑکی کو جوائنٹ فیملی میں
ہی رہنے کا موقع ملے تو وہ ذہنی طور پر چند باتوں کے لئے تیار رہے۔۔۔
پرائیوسی ایک خواب ہے
اگر آپ شادی کے بعد اپنے کمرے، اپنی چیزوں اور اپنے معاملات کو لے کر ذاتی
ہونا چاہتے ہیں تو ایسا سوچئے گا بھی مت۔۔۔جوائنٹ فیملی میں یہ ساری باتیں
سوائے خواب کے اور کچھ نہیں۔۔۔آپ نے موقع با موقع اپنے کمرے ، اپنی چیزوں
کو شیئر کرنا ہے۔۔۔اور اگر آپ نے ایسا نا کیا تو آپ پر مغرور کا ٹھپہ لگنے
میں ایک سیکنڈ بھی نہیں لگے گا۔۔۔
|
|
ذمہ داری کا بوجھ
انسان الگ رہتا ہے تو اکثر اپنی مرضی سے سو کر اٹھتا ہے، اپنی مرضی سے
کھانا پکاتا ہے یا کبھی باہر سے منگوا لیتا ہے، ٹی وی دیکھنا، دوستوں سے
باتیں کرنا ۔۔۔یہ سارے مشغلے صرف اسی صورت میں آپ کے ساتھ ہیں، جب تک آپ
الگ گھر میں ہیں۔۔۔جوائنٹ فیملی میں ذمہ داریوں کو نبھانا ہی اصل ٹاسک
ہے۔۔۔ورنہ آپ پر غیر ذمہ داری کا ٹھپہ لگ سکتا ہے-
تیسرے شخص کی مداخلت
یہ تیسرا شخص اب آپ کی زندگی کا حصہ بن چکا ہوگا اگر آپ جوائنٹ فیملی میں
ہیں۔۔۔آپ کی اپنے شوہر سے کسی بھی قسم کی بات ہو لیکن اس تیسرے شخص کی
مداخلت معاملات کو خراب کر سکتی ہے۔۔۔بظاہر یہ تیسرا شخص معاملے کو
سنبھالتا ہے لیکن درحقیقت اس کے آنے سے ہی معاملے میں مزید بگاڑ آجاتا ہے
۔۔۔اس تیسرے شخص کی شکل سسرال میں کسی بھی نام سے ہو سکتی ہے۔۔۔نند، دیور،
ساس، بھابھی وغیرہ-
|
|
بچوں کی پرورش
اگر آپ اپنے اصولوں کے مطابق اپنے بچے کو پروان چڑھانا چاہتے ہیں تو بھول
جائیں۔۔۔کیونکہ بچے کو دودھ پلانے سے لے کر ، اس کے پہننے اوڑھنے، اس کے
سونے اٹھنے، اس کے اسکول منتخب کرنے تک ہر چیز پر سے آپ اپنا کنٹرول کھو
دیں گے۔۔۔کیونکہ ہر فیصلہ باہمی مشورے سے ہوگا اور یہ مشورہ کبھی بھی آپ کے
دماغ سے میچ نہیں کرے گا۔۔۔خاص طور پر اگر آپ اپنے بچے کو ڈانٹنا یا
سمجھانا چاہیں گے تو اسی وقت آپ کو احساس ہوگا کہ آپ یہ حق بھی نہیں رکھتے۔۔۔
محبتوں میں تناسب رکھنے کے لئے کبھی کبھی نزدیکیاں دشمن بن جاتی ہیں۔۔۔اس
لئے یا تو خود کو ہر معاملے کے لئے تیار رکھیں یا جوائنٹ فیملی والے معاملے
سے خود کو خبردار رکھیں۔۔۔کچھ معاملات میں رشتوں کا قریب رہنا بہت ضروری ہے
لیکن ہر معاملے میں نہیں۔۔۔
|