انتخابات2018۔۔۔کیسے ہوا الیکشن؟

اگر آپ سیاسیات کے طالب علم ہے، سیاسی کارکن یا پھر سیاست میں دلچسپی رکھتے ہیں، تو یقیناً آپ جاننا چاہتے ہوں گے کہ پاکستان کے سیاسی سفر کا آغاز کب، کیسے اور کن حالات میں ہوا؟ اس پس منظر میں مارکیٹ میں متعدد کتابیں دستیاب ہیں۔ جن میں ایک خوب صورت اضافہ ہمارے دوست فاروق اعظم کی کتاب”انتخابات 2018: پس منظر سے پیش منظر تک“ کی صورت میں ہوا ہے۔ فاروق بھائی جامعہ کراچی سے سیاسیات میں ایم فل کر رہے ہیں۔ موصوف ایک عرصہ پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا سے بھی وابستہ رہے اور مختلف اخبارات و جرائد کے لیے کالم و مضامین تحریر کیے۔ انتخابات 2018 کو اس کے پس منظر اور پیش منظر کے ساتھ کتابی صورت میں یکجا کرکے فاروق بھائی صاحبِ کتاب بھی بن چکے ہیں۔ کتاب کو لکھنے اور اسے منظر عام پر لانے تک مصنف نے جس لگن و جان فشانی سے کام لیا ہے، اس پر وہ داد کے مستحق ہیں۔ ان کی تحریر کا انداز اس قدر سلیس اور دلچسپ ہے کہ ایک عام قاری بھی کتاب کو مکمل پڑھے بغیر نہ رہ سکے۔

انتخابات 2018 کی روداد پر مشتمل کتاب پانچ ابواب میں تقسیم ہے۔ کتاب کے طویل مقدمے میں مصنف نے 1945-46 کے انتخابات سے لے کر 2018 تک پاکستان کے تمام سیاسی نشیب و فراز کامکمل خاکہ پیش کیا ہے۔ پہلا باب انتخابات کے پس منظر پر لکھا گیا ہے، جس میں مصنف انتخابات کے حوالے سے غیر یقینی صورت حال، سیاسی جماعتوں اور ان کے امیدواروں کو درپیش مشکلات اور سیکیورٹی کے حوالے سے تفصیلی معلومات نذرِ قارئین کرتے ہیں۔ دوسرے باب میں انتخابی نتایج کا جائزہ لیا گیا ہے، جس میں مصنف انتخابات کے اختتام پر مرکز اور چاروں صوبوں میں پارٹی پوزیشن سے آگاہ کرتے ہیں۔ اسی باب میں انتخابات کا ٹرن آوٹ، سیاسی جماعتوں کو ملنے والے ووٹ کا تناسب اور خواتین و اقلیتوںکی مخصوص نشستوں کے حوالے سے معلومات تفصیلاً موجود ہیں۔ تیسرے باب میں مرکز و صوبوں میں حکومت سازی کے مراحل کا جائزہ لیا گیا ہے، جس میں اسپیکرز و ڈپٹی اسپیکرز کے انتخاب، وزیر اعظم اور چاروں وزرائے اعلی کے انتخاب اور اس کے طریقہ کار پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ مزید برآں وفاقی و صوبائی کابینہ کی تشکیل، کس کو کون سی وزارت ملی اور کون مشیر بننے میں کامیاب رہا؟ یہ سب اس کتاب کا حصہ ہے۔ اسی طرح انتخابات میں دھاندلی کے تناظر میں اپوزیشن کے الزامات اور اس کی بنیاد پر پارلیمانی کمیٹی کے قیام کی تفصیلی معلومات بھی آپ کو باب سوم میں ملیں گی۔ چوتھے باب میں صدارتی انتخاب، اس کے طریقہ کار اور صدر مملکت کے عہدے پر بحث کی گئی ہے۔ پانچویں و آخری باب میں مصنف ضمنی انتخابات اور اس کے لیے اپوزیشن کی سیٹ ایڈجسمنٹ کے بارے میں قارئین کو جامع معلومات فراہم کرتے ہیں۔ الغرض اگر یہ کہا جائے کہ پاکستان کی انتخابی سیاست کے حوالے سے یہ ایک گراں قدر کتاب ہے تو غلط نہ ہوگا۔ ہم امید رکھتے ہیں کہ یہ کتاب عوام و خواص کے لیے یکساں مفید رہے گی۔ ان شاءاللہ
 

Saeed ullah Saeed
About the Author: Saeed ullah Saeed Read More Articles by Saeed ullah Saeed: 112 Articles with 115036 views سعیداللہ سعید کا تعلق ضلع بٹگرام کے گاوں سکرگاہ بالا سے ہے۔ موصوف اردو کالم نگار ہے اور پشتو میں شاعری بھی کرتے ہیں۔ مختلف قومی اخبارات اور نیوز ویب س.. View More