اس بات کی کوئی نفی نہیں کر سکتا کہ کسی بھی کام کو کرنے
کاکوئی نہ کوئی مقصد ضرور ہوتا ہے,جیسے: کھاناہم اس لیے کھاتے کی ہماری
بھوک مٹ جائے,اسی طرح کسب معاش اس لیے اختیار کرتے ہیں تاکہ ہماری ضرورت
اور ہمارے سے وابستہ لوگوں کی ضرورتیں پوری ہوں٫دوستوں!بالکل اسی طرح ہماری
زندگی میں آمد کا بھی کوئی نہ کوئی مقصد ضرور ہے٫اور اس مقصد کو کسی اور نے
نہیں بلکہ ہمارے خالق و مالک رب نے خود اپنی کتاب بے مثال میں اس کو بیان
فرما دیاکہ
*الَّذِیْ خَلَقَ الْمَوْتَ وَ الْحَیٰوةَ لِیَبْلُوَكُمْ اَیُّكُمْ
اَحْسَنُ عَمَلًاؕ*یعنی وہ جس نے موت اور زندگی کو پیدا کیا تاکہ تمہاری
آزمائش کرے کہ تم میں کون زیادہ اچھے عمل کرنے والا ہے.(آیت2سورة الملک)
لہٰذا اس آیت سے ہم پر یہ واضح ہوجانا چاہیے کہ ہماری دنیا میں آمد کا مقصد
یہی ہے کہ ہم اللہ تعالی کی اطاعت و فرمانبرداری کریں٫ اور اس کے بتائے
ہوئے احکامات پر عمل بھی کریں کہ یہی آخرت میں نجات کا ذریعہ ہے٫نہ یہ کہ
دنیا کی رنگینیوں میں گم ہوکر اس اپنے حقیقی مقصد کوہی بھلا بیٹھے.
اللہ عزوجل مجھے اور آپ کو اپنے مقصد پر توجہ دینے کی توفیق عطا
فرمائے.آمین
محمدفائز
|