|
پاکستانی ڈرامے بر صغیر کے ساتھ ساتھ دنیا بھر میں بہت ذوق و شوق سے دیکھے
جاتے ہیں اس کا سبب ان کی مضبوط کہانی ، مضبوط ہدائتکاری اور بے مثال ا
داکاری کو کہا جا سکتا ہے ۔ مگر اس بات کو بھی تسلیم کرنا پڑے گا کہ بے
تحاشا چینلز کی بھرمار کے سبب بننے والے ڈرامے ایک بھیڑ چال کا شکار رہتے
ہیں-
اگر جنسی زیادتی یا طلاق اور حلالہ کے حوالے سے ایک ڈرامہ ہٹ ہو جائے تو
تمام چینلز اسی موضوع کے پیچھے بھاگنے لگتے ہیں اور اسی طرح کے ڈرامے بنانے
لگتے ہیں ۔ ماضی میں ایک مقبول مصنف کے مطابق پروڈکشن ہاؤسز اس بات کی
ڈیمانڈ کرتے تھے کہ ڈرامے میں عورت کو مظلوم ہی دکھایا جائے اور کبھی بھی
اس کو بے وفا نہ دکھایا جائے کیوں کہ ایسے ڈرامے ٹی آر پی کے لحاظ سے کمزور
ہوتے ہیں اور ریٹنگ نہیں لیتے ہیں- مگر حالیہ دنوں میں کچھ ڈراموں کی بے
تحاشا کامیابی نے اس خیال کی بھی نفی کر دی ہے اور اب امید کی جا رہی ہے کہ
تمام چینلز عورت کو بے وفا ثابت کرنے پر تل جائيں گے- اور اس حوالے سے ہی
ڈرامے تخلیق کریں گے- ماضی میں عورت کی بے وفائی کو ڈراموں میں کس طرح پیش
کیا گیا ہے آج ہم آپ کو اسی حوالے سے ایک جھلک دکھائيں گے-
1: ڈرامہ باغی
ڈرامہ باغی درحقیقت مشہور سوشل میڈیا اسٹار قندیل بلوچ کے قتل کے بعد ان کی
سوانح حیات کے طور پر بنایا گیا تھا- جس میں دکھایا گیا تھا کہ عورت اپنے
شوہر اور بچے کو چھوڑ کر ماڈلنگ کرنے کے لیے اور شو بز میں اپنا کیرئیر
بنانے کے لیے گھر چھوڑ دیتی ہے- اور اس حوالے سے زندگی کے بہت سارے محاذوں
پر سمجھوتے کرتی ہے اور آخر کار بھائی کے ہاتھوں غیرت کے سبب موت کے منہ تک
جا پہنچتی ہے-
|
|
2: ڈرامہ ذرا یاد کر
یہ ڈرامہ خلیل الرحمن قمر کی تحریر تھا جس میں انہوں نے دکھایا کہ ایک
ورکنگ وومن اپنے خالہ زاد کے ساتھ نکاح صرف اس لیے توڑ دیتی ہے کہ اس کے
پڑوسی کے پاس اس کے شوہر سے بہتر گاڑی اور نوکری ہوتی ہے- مگر اس بے وفائی
کی سزا کے طور پر بھی اس لڑکی کو کامیاب کے بجائے انتہا درجے کا ناکام
دکھایا گیا اور طلاق کے بعد حلالہ جیسے نازک معاملے کو ڈرامے میں جس طرح
دکھایا گیا اس میں اس عورت کی مزید تضحیک کا پہلو بھی سامنے آیا -
|
|
3: ڈرامہ پاکیزہ
اس ڈرامے میں ایک مجبور اور ممتا کی ماری عورت کا کردار آمنہ حق نے ادا کیا
جو کہ طلاق کے باوجود ایک مرد کے ساتھ اپنی بیٹی کے ساتھ زندگی گزارنے پر
مجبور ہوتی ہے- اور جب وہ اپنی خوشی کے ساتھ کسی اور مرد کے ساتھ زندگی
گزارنے کا فیصلہ کرتی ہے تو تب بھی دنیا اس کے اس فیصلے کو تسلیم نہیں کرتی
ہے-
|
|
4: ڈرامہ میرے پاس تم ہو
موجودہ دہائی کا سب سے زيادہ کامیاب ڈرامہ جس نے عورت کی بے وفائی کا پرچار
بہت ببانگ دہل کیا اور مہوش کے کردار کے روپ میں عورت کو بے وفا اور بد
کردار ثابت کیا جو کہ صرف مالی منفعت کی خاطر اپنے شوہر اور اپنے بچے کو
چھوڑ کر ایک شادی شدہ مرد کے ساتھ زندگی گزارتی ہے اور نتیجہ اس عورت کا
بھی بہت ہی برا دکھایا گیا ہے-
|
|
ڈرامے معاشرے کے عکاس ہوتے ہیں
اس بات کو تسلیم کرنے میں کوئی عار نہیں ہے کہ ڈرامے اور ان کی کہانیاں
ہمارے معاشرے کی عکاس ہوتی ہیں- مگر عورت کو بے وفا ثابت کرنے کے بجائے اس
کی بے وفائی کے حقیقی اسباب پر مبنی ڈرامے بنائے جائيں تو یہ زیادہ بہتر
ہوگا- صرف پیسے کے لیے عورت کو بے وفا نہ ثابت کریں بلکہ اس کی اور وجوہات
بھی سامنے لائی جائیں-
|