کوئٹہ میں ’پرانی اشیا‘ کی انوکھی نمائش

image


پاکستان کے بڑے شہروں میں وقتاً فوقتا ًکسی نہ کسی حوالے نمائشوں کا انعقاد ہوتا رہتا ہے مگر بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں ایک ایسی نمائش کا انعقاد کیا گیا ہے جو کئی لحاظ سے منفرد تھی۔

یہ دو روزہ نمائش پرانی اشیا کی تھی جسے کسی سرکاری ادارے یا غیر سرکاری تنظیم نے نہیں بلکہ پرانی اشیا سے محبت کرنے والے افراد اور ان کی خرید و فروخت کرنے والے دکانداروں نے منعقد کیا تھا۔
 

image


کوئٹہ شہر میں منعقد ہونے والی یہ نمائش اس حوالے سے بھی منفرد تھی کہ اس کا انعقاد کسی بڑے ہوٹل یا کسی مخصوص جگہ پر نہیں بلکہ ایک شاپنگ پلازہ میں کرایا گیا تھا۔

اس نمائش میں پیش کی جانے والی نمایاں اشیا میں پرانے زمانے میں کھانے پینے کے لیے استعمال ہونے والے برتن، زیورات، ڈیکوریشن کی اشیا اور قیمتی پتھر شامل تھے۔
 

image


اس نمائش کے ایک منتظم محمد زمان نے بتایا کہ لوگوں میں پرانی اشیا کے حوالے سے شعور نہیں جس کی وجہ سے وہ ان کی قدر و قیمت نہیں جانتے۔

’نمائش کا مقصد لوگوں میں یہ شعور اجاگر کرنا ہے کہ پرانی اشیا قیمتی ہیں، اس لیے وہ ان کی حفاظت کریں۔‘
 

image


زمان کے مطابق اس نمائش میں رکھی گئی متعدد اشیا سو سال سے زیادہ پرانی ہیں۔
 

image


بلوچستان تین تہذیبوں بدھ مت، گندھارا اور اسلامی تہذیب کا سنگم رہا ہے جس کے باعث قدیم اشیا اور آثار قدیمہ کے حوالے سے اس کا شمار دنیا کے امیر ترین علاقوں ہوتا ہے۔

نمائش کے منتظم مصدق صدیق کا دعویٰ ہے کہ بلوچستان کی آثار قدیمہ میں سے بہت ساری اشیا کو چوری یا سمگل کیا جاتا ہے۔
 

image

 

image


ان کا کہنا تھا کہ اگر ان اشیا کی صحیح مارکیٹنگ کی جائے تو ان کی چوری اور سمگلنگ کا راستہ بند ہو جائے گا۔

مصدق صدیق نے بتایا کہ بلوچستان جہاں آثار قدیمہ سے مالا مال ہے وہاں قیمتی پتھر بھی یہاں بڑے پیمانے پر پائے جاتے ہیں۔
 

image

 

image


نمائش میں دلچسپی کا مرکز بروکائٹ نامی قیمتی پتھر تھا۔ یہ پتھر بلوچستان کے ضلع خاران میں پایا جاتا ہے اور خوبصورتی کی وجہ سے دنیا میں اس پتھر کو بہت زیادہ پسند کیا جاتا ہے۔


Partner Content: BBC

YOU MAY ALSO LIKE: