مغربی ممالک کے نزدیک ہم
پاکستانیوں کو اور مسلم دنیا کو مذہبی انتہا پسند سمجھا جاتا ہے خاص کر
پاکستانیوں کو مختلف قسم کے القابات مثلاََ مذہبی انتہا پسند،دہشت گرد،امن
کے دشمن،نسلی تعصب کا شکار اور دہشت گردی کو فروغ دینے والے شرپسند عناصر
جیسے القابات سے نوازا جاتا ہے حالانکہ حقیقت اس کے با لکل برعکس ہے اور یہ
سب باتیں اور القابات ان مغرب والوں پہ صادق آتے ہیں کیونکہ شروع دن سے
یہود ونصاریٰ مسلمانوں کے ساتھ تضحیک آمیز رویہ روا رکھے ہوئے ہیں نت نئے
طریقوں سے مسلمانوں کو ایذا پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں کبھی یہ ملعون
ہمارے پیارے آقاﷺ کی شان میں گستاخی کرتے ہوئے نازیبا کلمات اور کارٹون
بنانے کی ناپاک جسارت کرتے ہیں کبھی یہ اسلام کو دہشت گردی کا مذہب کہتے
ہیں حالانکہ یہ مغربی ممالک جو ترقی یافتہ اور مہذب ہونے ڈھنڈورا پیٹتے ہیں
خود ذہنی پستی اور نسلی تعصب کے مارے ہوئے ہیں مسلمانوں کو دہشت گرد اور
اسلام کو دہشت گردی کا مذہب کہنے والے اگر اپنے گریبان میں جھانکیں تو نظر
آئے گا کہ کیسے مغربی دنیا اور نام نہاد امن کے ٹھیکیدار نہتے لوگوں کے خون
سے ہولی کھیل رہے ہیں،اس پر امن دنیا میں بارود کی بو پھیلا اور آگ کے شعلے
جلا رہے ہیں ان نام نہاد امن کے ٹھیکیداروں اور اسلام دشمن عناصر کو اسلام
کو انتہا پسندوں کا مذہب اور مسلمانوں کو دہشت گرد کہنے سے پہلے یہ دیکھنا
لینا چاہئے کہ آج یورپ میں نوجوان نسل جس مذہب کا مطالعہ کر رہی ہے اور جس
مذہب سے قریب ہورہی ہے وہ اسلام ہے اس وقت میں یورپ میں سب سے تیزی سے
پھیلنے والا مذہب اسلام ہے عالمی امن کے نام نہاد ٹھیکیدار بھی اگر ہمارے
اسلام کا مطالعہ کریں تو انہیں پتا چلے گا کہ اسلام تو امن و شانتی کا مذہب
ہے اسلام تو زندگی گزارنے کا مکمل ضابطہ حیات ہے مسلمانوں پہ دہشت گردی کا
لیبل چسپاں کرنے والوں کو اپنے گریبان میں جھانک کر بتانا چاہئے کہ مسلمان
دہشت گرد ہیں یا پھر مغربی دنیا ہی امن کے درپے ہے امن کا نقاب اوڑھے
انٹرنیشنل دہشت گرد مغرب نے پہلے نہتے مسلمانوں کو خون میں نہلایا بارود کی
بو اور آگ کے شعلوں کو مسلم دنیا میں پھیلایا اور پھر ایک باقاعدہ پلاننگ
کے تحت مسلم ممالک کو کھنڈر بنانے کی پالیسی پر اور انہیں کمزور کرنے اور
بنانے پر عمل پیرا ہے اور اب تو یہ حال ہو چکا ہے کہ مسلم دہشت گرد کا سبق
پڑھنے والے مذہبی انتہا پسند بن چکے ہیں اور مسلمانوں کو تنگ کرنے کے لئے
اور ایذا پہنچانے کے لئے اچھوتے حربے استعمال کرنا شروع کر دئیے ہیں کبھی
یہ ملعون اب ہماری مقدس کتاب قرآن مجید کو جلا کر دنیا میں انتشار پھیلا
رہے ہیں یہ مغربی ممالک نہیں جانتے کہ قرآن مجید کی حفاظت کا ذمہ تو خود
اللہ تعالیٰ نے لیا ہوا ہے اور وہی انہیں عبرتناک انجام سے دوچار کرے گا اب
تو مغربی ممالک کو مسلم خواتین کے نقاب سے ڈر لگنا شروع ہو گیا ہے اور اس
نے نقاب کرنے والی خواتین پر خلاف آئین اقدام کہنا اور جرمانے عائد کرنا
شروع کر دئیے ہیں یہ ہے سیکولر مغرب کا اصلی اور حقیقی چہرہ،جس کے بارے میں
حکیم امّت شاعر مشرق علامہ محمد اقبالؒ نے کہا تھا
تو نے کیا دیکھا نہیں مغرب کا جمہوری نظام
چہرہ روشن،اندرون چنگیز سے تاریک تر
ساری دنیا کوآزادی کے نام پر دھوکہ دینے والے اور نام نہاد ترقی پسند
سیکولرزم آج مغرب میں بے نقاب ہو چکا ہے آج آپ فیصلہ کریں کہ قدامت
پسند،نسلی تعصب کے مارے ہوئے،امن کے دشمن اور دہشت گرد مسلمان ہیں یا پھر
نام نہاد ترقی یافتہ مغربی دنیا ،جو آج مسلم خواتین کے نقاب اوڑھنے پر
پابندی لگانے کے بعد بے نقاب ہو چکی ہے؟؟؟ |