یوکرین کا مسافر طیارہ غلطی سے مار گرایا: ایران کا اعتراف

image


ایران نے اعتراف کیا ہے کہ یوکرین کا مسافر طیارہ انسانی غلطی کے باعث مار گرایا گیا تھا۔ جس پر وہ حادثے میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین سے معذرت کرتا ہے۔

ایران کے سرکاری ٹی وی پر نشر ہونے والے ایرانی فوج کے بیان میں کہا گیا ہے کہ طیارہ پاسدران انقلاب کی حساس تنصیبات کے قریب سے گزر رہا تھا۔ جسے غلطی سے مار گرایا گیا۔

ایرانی حکام نے کہا ہے کہ غلطی کے مرتکب افراد کے خلاف عدالتی کارروائی کی جائے گی۔

ایران کے صدر حسن روحانی نے بھی اس غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا ہے۔
 

image


صدر حسن روحانی کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے کہا گیا ہے کہ مسلح افواج کی ابتدائی تحقیقات سے پتا چلا ہے کہ طیارے پر غلطی سے میزائل داغا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ اس ناقابل معافی غلطی کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

یہ حادثہ بدھ کو اس وقت پیش آیا تھا جب امریکی ڈرون حملے میں ایرانی کمانڈر قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد ایران نے عراق میں موجود امریکی تنصیبات پر متعدد میزائل داغے تھے۔

ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے بھی یوکرین طیارہ غلطی سے مار گرانے کی تصدیق کی ہے۔
 

image


ان کا کہنا ہے کہ وہ حادثے میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین سے معذرت کرتے ہیں۔

جواد ظریف کا کہنا تھا کہ خطے میں امریکہ کے پیدا کردہ بحران کے باعث یہ سانحہ ہوا۔

طیارہ بدھ کو ایران کے دارالحکومت تہران سے یوکرین کے دارالحکومت کیو جا رہا تھا۔ پرواز کے کچھ ہی منٹ بعد طیارہ تہران کے مضافات میں گر کر تباہ ہو گیا تھا۔ حادثے میں تمام 176 مسافر ہلاک ہو گئے تھے۔

طیارے میں 82 ایرانی جبکہ 63 کینیڈین شہری سوار تھے۔ کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے بھی ایران کو حادثے کا ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔

طیارے پر میزائل داغے جانے کی ویڈیوز بدھ کے بعد سے ہی سوشل میڈیا پر گردش کر رہی تھیں۔

ویڈیو میں طیارے کو میزائل کا نشانہ بنتے دیکھا جا سکتا ہے۔ جس کے بعد طیارہ کچھ دیر ہوا میں رہنے کے بعد گر کر تباہ ہو جاتا ہے۔


Partner Content: VOA

YOU MAY ALSO LIKE: