|
عالمی کرپشن انڈیکس پر پاکستان تین درجے نیچے چلا گیا ہے۔ لیکن عمران خان
کا اصرار ہے کہ ماضی کے مقابلے میں ان کی حکومت ایک صاف ستھری حکومت ہے۔
کرپٹ ممالک کی اس درجہ بندی کے مطابق 180 ممالک میں پاکستان 120 ویں نمبر
پر آ گیا ہے۔ اس حوالے سے اپنا ردعمل دیتے ہوئے صحافی بے نظیر شاہ نے اپنی
رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا،'' نیب کے چیئرمین جاوید اقبال نے بار بار نیب
کی کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ نیب کی وجہ سے پاکستان کا درجہ
کرپشن پرسپشن انڈیکس میں بہتر ہو گیا ہے لیکن آج تو پاکستان117 سے 120ویں
نمبر پر آگیا۔‘‘
بین الاقوامی تنظیم ' ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل‘ کی کرپشن پرسیپشن انڈیکس سامنے
آنے کے بعد جلد ہی سوشل میڈیا پر ' کرپشن_کا شور_مگر خود چور‘ اور
CorruptNiaziRegime ہیش ٹیگ ٹرینڈ کر نے لگے۔
صحافی طلعت حسین نے اپنی ٹویٹ میں لکھا،'' یہ 2018ء کے انتخابات کے تجربے
کا انتہائی خوفناک نتیجہ ہے جس کے تحت 'کرپٹ جماعتوں‘ کو ہٹا کر 'صاف و
شفاف حکومت‘ لائی گئی تھی۔
|
|
سافٹ ویئر انجینئر محمد عمران کا کہنا تھا،'' ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل بتا رہی
ہے کہ پرانا پاکستان، نئے پاکستان سے بہتر تھا۔‘‘
|
|
اینکر غریدہ فاروقی کا کہنا تھا،'' ٹرانسپیرنسی کی رپورٹ کے مطابق دس سالوں
میں پہلی بار پاکستان میں کرپشن میں اضافہ ہوا۔ یہ عمران خان کے بیانیے کے
لیے بڑا چیلنج ہے۔ ‘‘
|
Partner Content: DW
|