|
یوں تو ہر انسان کو اس سے جڑے رشتے بہت ہی پیارے اور عزیز ہوتے ہیں لیکن
بھائی بہن، بھائی بھائی اور بہنیں یہ رشتے اتنا مضبوط ہوتے ہیں کہ کبھی
کبھی والدین بھی اس رشتے کی حدود میں اجازت لے کر ہی آپاتے ہیں۔۔انڈسٹری
میں ایسے کئی نام ہیں جنہوں نے اپنے بھائی یا بہن کو کھویا ہے اور ان کے
چہروں سے پتہ نہیں چلتا کہ وہ کتنی تکلیف میں زندگی کے دن گزار رہے ہیں-
عمران عباس
چھے بہن بھائیوں میں سب سے چھوٹے عمران عباس کیونکہ ان سے عمر میں کافی فرق
رکھتے تھے اس لئے اپنی بڑی بہن کے لئے وہ بچوں جیسے ہی تھے۔۔۔وہ اپنی بڑی
بہن سے کافی قریب تھے اور ان سے اپنی ہر بات شیئر بھی کرتے تھے ۔۔۔عمران
عباس کا کہنا ہے کہ کیونکہ میں اپنے بہن بھائیوں سے عمر میں کافی چھوٹا تھا
اس لئے وہ مجھے بہت زیادہ ہی پیار کرتے تھے۔۔۔رات کو میری بہنیں آپس میں
لڑتی تھیں کہ کون مجھے اپنے ساتھ سلائے گا۔۔۔میں اپنی بڑی بہن کو شدت سے
چاہتا تھا اور جب انہیں کینسر ہوا تو تب بھی مجھے اندازہ نہیں تھا کہ وہ
مجھے چھوڑ جائیں گی۔۔۔ان کے جانے کے بعد عمران عباس نے اپنے موبائل میں ان
کے دو وائس نوٹس دیکھے جو ان کی زندگی میں نہیں سنے تھے اور اب وہ عمران کے
لئے بہت قیمتی تحفہ ہیں۔۔۔عمران عباس کا کہنا ہے کہ میری بہن کی موت کے بعد
مجھے لگتا ہے کہ دنیا بہت زیادہ عارضی ہے اور میں بھی کبھی بھی چلا جاؤں گا۔۔۔
|
|
بلال اشرف
اداکار بلال اشرف کی بہن سعدیہ اشرف نیویارک یونیورسٹی میں فلم میکنگ
پڑھاتی تھیں اور انہوں نے بلال میں کچھ دیکھا تو اسے لندن سے visual
effectsپڑھنے کو کہا ۔۔۔بلال پڑھ کر لندن سے واپس آیا تو دونوں بہن بھائی
نے مل کر ریڈیکل فلمز کے نام سے کمپنی لانچ کی ۔۔۔لیکن اﷲ کو کچھ اور ہی
منظور تھا۔۔۔اس سب کے دوران کب سعدیہ کینسر جیسے موذی مرض کی لپیٹ میں آئی
کسی کو پتہ نا چل سکا اور پھر لانچ کے کچھ دن عرصہ بعد ہی وہ دنیا سے چلی
گئیں۔۔۔یہ صدمہ بلال اشرف کے لئے اتنا بڑا تھا کہ انہوں نے سب کچھ پیچھے
کیا اور بہت سخت تکلیف میں رہے۔۔۔
|
|
شہریار منور
شہریار منور صدیقی چار بہن بھائی تھے لیکن ان کے بڑے بھائی اسفندیار صدیقی
2012 میں ایک کار حادثے میں انتقال کرگئے۔۔۔یہ موت شہریار کے لئے ایسے ہی
تھی جیسے پہاڑ سر پر گر جانا۔۔۔بڑے بھائی باپ کی طرح مضبوط ہوتے ہیں اور
چھوٹے بہن بھائیوں کے لئے بہت بڑی امید ہوتے ہیں۔۔۔شہریار کی امید جب ٹوٹی
تو انہیں کافی وقت لگا سنبھلنے کے لئے۔۔۔شہریار کا کہنا ہے کہ میرے بڑے
بھائی سے میری بہت اچھی کیمسٹری تھی اور ہم سب بہن بھائی آپس میں ایک دوسرے
سے سختی سے جڑے ہوئے ہیں۔۔۔یہ تکلیف میرے لئے تو تھی ہی لیکن میرے گھر کے
باقی لوگوں کے لئے اور بھی زیادہ مشکل تھی۔۔۔میں نے خود کو اس وقت سے بہت
مشکلوں سے نکالا۔۔
|
|
وینیزا احمد
ماڈل وینیزا احمد کی چھوٹی بہن ایشاصدف خواجہ کی پچھلے سال تئیس فروری کو
ایک کار حادثے میں موت ہوگئی۔۔۔وینیزا کے لئے یہ صدمہ بہت ہی بڑا تھا اور
ابھی بھی ہے۔۔۔اس حادثے میں ایشا کی دو اور دوستیں بھی دنیا سے چلی
گئیں۔۔۔ماڈل زینب قیوم نے جب تعزیت کی تو اپنے پوسٹ میں لکھا کہ مجھے آج
بھی یاد ہے کہ ایشا کی پیدائش پر وینیزا مجھے اور عائشہ کو لینے آئی کہ چل
کر ہسپتال میں دیکھتے ہیں ننھی سی ایشا کو۔۔۔اور پھر وقت گزرنے کا پتہ ہی
نہیں چلا ۔۔۔میرے لئے آج بھی تم وہی جانوروں کو پیار کرنے والی، چمکتی
آنکھوں والی، مسکراتی ہنستی ایشا ہو ۔۔۔میرے پاس الفاظ نہیں ہیں ، ساتھ ہی
انہوں نے وینیزا کو ان کی والدہ کو سنبھالنے کی خاطر مضبوط رہنے کی ہدایت
بھی دی۔۔۔کیونکہ ایشا وینیزا سے کئی سال چھوٹی تھیں اس لئے وینیزا نے انہیں
پالا تھا اور ان کے لئے یہ ایسا ہی تھا جیسے اولاد کا چلے جانا۔۔۔
|
|