نواقضُ السلام : 3. جو شخص مشرکین کو کافر نہیں مانتا ہے

تيسرا وہ عمل جس سے انسان دائرِ اسلام سے خارج ہو جاتا ہے. یعنی اسلام سے نکل جاتا ہے. دائرِ اسلام سے خارج کرنے والے اعمال کو نواقضُ السلام بھی کہتے ہیں. اور یہ تمام مسلمانوں کو معلوم ہونے چاہیں بعض لوگ غصّے میں آجاتے ہیں اور یہ کہتے ہیں کے بس جنّت کا ٹھیکا تو تم نے لیا ہے. ہم ان سے کہتے ہیں بھائی اگر آپ دین کا علم حاصل نہیں کرو گے تو آپ کو کیسے معلوم ہوگا کے کون سا عمل صحیح ہے اور کون سا غلط؟ اس لئے علم حاصل کرنا چاہے تاکہ ہم گمراہی سے بچ جایئں. ان شاء اللہ

3. جو شخص مشرکین کو کافر نہیں مانتا ہے، یا اس بات پر شک کرتا ہے کہ وہ کافر ہیں (یا نہیں) ، یا ان کے (مشرکین کے) طریقے کو صحیح سمجھتا ہے ، وہ (بهي) دائرِ اسلام سے خارج ہو جاتا ہے۔

جو شخص اللہ کے ساتھ شرک كرنے والوں کو کافر نہیں مانتا ہے وہ اللہ تعالی کے ان ارشادات کو مسترد کرتا ہے:

وَلَقَدْ أُوحِيَ إِلَيْكَ وَإِلَى الَّذِينَ مِن قَبْلِكَ لَئِنْ أَشْرَكْتَ لَيَحْبَطَنَّ عَمَلُكَ وَلَتَكُونَنَّ مِنَ الْخَاسِرِينَ ﴿٦٥﴾

ترجمه: یقیناً تیری طرف بھی اور تجھ سے پہلے (کے تمام نبیوں) کی طرف بھی وحی کی گئی ہے کہ اگر تو نے شرک کیا تو بلاشبہ تیرا عمل ضائع ہو جائے گا اور بالیقین تو زیاںکاروں میں سے ہوجائے گا

(سورة الزمر: 39 آيت: 65)

یعنی اس یہ سے معلوم ہوا کے شرک کرنے سے تمام اعمال ضائع ہوجاتے ہیں. دوسری جگہ پر الله تعالي فرماتا ہے:

وَمَن يَبْتَغِ غَيْرَ الْإِسْلَامِ دِينًا فَلَن يُقْبَلَ مِنْهُ وَهُوَ فِي الْآخِرَةِ مِنَ الْخَاسِرِينَ ﴿٨٥﴾

ترجمه: جو شخص اسلام کے سوا اور دین تلاش کرے، اس کا دین قبول نہ کیا جائے گا اور وه آخرت میں نقصان پانے والوں میں ہوگا

(سورة آل عمران: 3 آيت :85)

ان آیات اور دیگر بہت سى آیات سے یہ ثابت ہوتا ہے کے شرک کرنے سے تمام اعمال ضائع ہوجاتے ہیں، اور وہ شخص دائرِ اسلام سے خارج ہو جاتا ہے. لیکن یاد رہے کے توبہ اور واپس پلٹنے کا دروازه موت تک كهلا ہے. الله ہمیں ہر قسم کے شرک اور کفر سے بچائے, امین.

نوٹ: اگر ایک شخص شرک کرے مگر توبہ کر کے واپس پلٹ آئے تو وہ مسلمان کا ویسے ہى بھائی ہے جیسے دیگر مواحدین ایک دوسرے کےدین میں بھائی ہیں.

واللہ اعلم
 

Manhaj As Salaf
About the Author: Manhaj As Salaf Read More Articles by Manhaj As Salaf: 291 Articles with 408718 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.