|
شوبز سے جڑے لوگ جو ٹی وی اسکرین کے ذریعے ہر روز ہمارے گھروں میں آتے ہیں
ان کے ڈرامے ان کی کہانیاں ہمارے دسترخوان پر موضوع بحث بنتی ہیں- درحقیقت
کسی نہ کسی طریقے سے ہمارے لیے ہمارے خاندان کے لوگوں کی طرح ہی اہم ہو
جاتے ہیں ۔ اس کے بعد سوشل میڈيا کے سبب ان اداکاروں کی شادیاں ان کے ہنی
مون بھی ہمارے گھروں میں اسی طرح موضوع بحث بنتے ہیں جس طرح ہمارے قریبی
عزیزوں کی شادیاں ہمارے لیے اہم ہوتی ہیں- مگر شوبز جو کہ نام ہی دکھاوے کا
ہے ہمارے معاشرے کو کس طرح احساس کمتری میں مبتلا کر رہا ہے آج ہم اس کے
بارے میں بتائيں گے-
1: شادی کی لمبی چوڑی تقریبات
گزشتہ کچھ سالوں سے شوبز سے جڑے لوگ اپنی شادیوں کی تقریبات اور اس کے بعد
ہنی مون وغیرہ کی تصاویر اپنے چاہنے والوں کے لیے باقاعدگی کے ساتھ شئير
کرتے رہتے ہیں- جیسے کہ سب نے دیکھا کہ مشہور اداکار ایمن خان اور منیب بٹ
کی شادی کی تقریبات ہفتوں جاری رہیں اور ہر ہر موقع کی تصاویر اور تیاریاں
سوشل میڈیا پر تصاویر کی صورت میں شئیر کی جاتی رہیں- یہاں تک کہ ان
تیاریوں کو دیکھ کر ہر نوجوان جوڑے کے دل میں یہ خواہش جاگتی ہے کہ کاش
ہماری شادی بھی اتنی ہی دھوم دھام سے ہو پاتی-
|
|
2: شادی کے زرق برق ملبوسات
شوبز سے جڑی دلہنوں کو اسپانسر کی صورت میں بہت سارے برانڈڈ ڈيزائنر مل
جاتے ہیں جو کہ نہ صرف ان شادیوں کو اسپانسر کرتے ہیں بلکہ مہنگے عروسی
ملبوسات بھی اپنی شہرت کے لیے دولہا اور دلہن کو پہننے کے لیے دے دیتے ہیں-
مگر اس کا براہ راست اثر ہمارے معصوم بچوں کے ذہنوں پر یہ ہوتا ہے کہ وہ
بھی اس بات کے خواہشمند ہوتے ہیں کہ وہ بھی اپنی شادی پر ایسے ہی مہنگے اور
برانڈڈ لباس پہن سکیں جو کہ نہ صرف والدین کے لیے ایک بار ثابت ہوتا ہے
بلکہ اس کے ساتھ ساتھ شادی جیسے ایک اہم فریضے کو بھی مشکلات کا شکار کر
دیتے ہیں-
|
|
3: پیار کرنے والا اسمارٹ دولہا
جیسا کہ ہم سب جانتے ہیں کہ ہمارے اداکاروں کا شمار دنیا کے صف اول کے
اسمارٹ اور ہینڈسم مردوں میں ہوتا ہے جیسے کہ احد رضا میر اور حمزہ علی
عباسی جیسا ہیرو جب اپنی منگیتر اور بیوی کے گرد دیوانہ وار گھومتے ہیں- اس
پر اپنی محبتیں نچھاور کرتے سوشل میڈيا پر تصاویر شئیر کرتے ہیں تو اس سے
نوجوانوں کے اندر یہ خواہش پیدا ہوتی ہے کہ ان کا جیون ساتھی بھی اسی فلمی
انداز کا ہو یہ سوچ اور خیال معاشرے میں بے چینی پیدا کرنے کا باعث بنتی ہے-
|
|
4: ہنی مون کے لیے یورپ کا ٹور
سال 2019 میں جتنے بھی شوبز جوڑے رشتہ ازدواج سے منسلک ہوئے انہوں نے شادی
کے بعد ہنی مون کے لیے بیرون ملک کا انتخاب کیا- اور اس کے بعد اپنے ہنی
مون کی تصاویر سوشل میڈيا پر بھی شئير کیں جب کہ ہمارے اسی فی صد پاکستانی
گھروں میں شادی کے بعد ہنی مون کے لیے کہیں جانے کے مواقع میسر نہیں ہی-ں
اور جن لوگوں کو کہیں جانے کا موقع ملتا بھی ہے تو ان کی دوڑ شمالی علاقہ
جات سے زیادہ نہیں ہوتی ہے- اس سبب نئے شادی شدہ جوڑوں کے درمیان یہ بات
وجہ تنازع بنتی ہے کہ ہنی مون کے لیے کہاں جایا جائے یا شو بز کے افراد کی
طرح بیرون ملک ہنی مون منایا جائے-
|
|