میری بیٹی پیدا ہو رہی تھی اور میرے ہسپتال کا بل دینے والا بھی کوئی نہیں تھا۔۔۔شوبز کی تنہا ماؤں کی مشکلات کا سفر

image


یوں ہی نہیں ماؤں کے پیروں تلے جنت رکھ دی گئی۔۔۔مشکلات کا ایک طویل سفر طے کرتی ہیں، اپنے جسم اور اپنی روح پر ہر زخم سہہ لیتی ہیں صرف اپنی اولاد کی خاطر اور اگر یہ بچے کو تنہا پالنا چاہیں تو پھر دنیا کے لئے یہ ایک چٹان بن جاتی ہیں۔۔۔لیکن سچ تو یہ ہے کہ اپنے اندر یہ نا جانے کتنا دکھ سہتی ہیں جب انہیں یہ سفر تنہا طے کرنا پڑتا ہے-

فرح حسین
مارننگ شو کی میزبان فرح حسین نے شوبز میں قدم رکھا تاکہ ان کے گھر کے حالات بہتر ہوسکیں ۔۔۔وہ اکثر اپنے انٹرویوز میں بتاتی ہیں کہ کس طرح انہوں نے اپنی والدہ کو ہسپتال میں تکلیف میں دیکھا اور ان کا کوئی رشتہ دار انہیں دیکھنے نہیں آیا۔۔۔وہ دن تھا جب فرح حسین اپنے پیروں پر کھڑی ہونے کا عزم کر چکی تھیں۔۔۔فرح ایک بہت اچھی خاتون ہیں اور انہوں نے ڈائریکٹر اقبال حسین سے شادی کی۔۔۔ان کے دو بیٹے ہوئے لیکن یہ شادی چل نا پائی اور بات علیحدگی پر ختم ہوئی۔۔۔کیونکہ یہ علیحدگی آسان نا تھی اور ایک تلخ تجربہ تھا اس لئے فرح کو تنہا اپنے بچوں کی پرورش کرنا پڑی۔۔۔انہوں نے بہت مشکل زندگی گزاری اور یہ مارننگ شو کرنا انہیں ان کے بچوں کے مستقبل کے لئے ایک بہترین راستہ لگا۔۔۔وہ شکر ادا کرتی ہے کہ انہیں شو کی میزبانی ملی ہے تاکہ وہ اپنے بچوں کی صحیح پرورش کر پارہی ہیں۔۔۔

image


ماہ روش یاسر
پاکستانی ماڈل اور اداکارہ ماہ روش یاسر نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ ان کی شادی ارینج اور محبت دونوں پر مشتمل تھی۔۔۔شادی کے کچھ عرصہ بعد ہی میرے میاں نے دوسری شادی کرلی اور مجھے ایک ماڈل کی حیثیت سے صرف کمانے والی مشین بنانا چاہا۔۔۔ماہ روش اس وقت دو ماہ کی حاملہ تھیں۔۔۔انہوں نے اس بات کو ماننے سے انکار کردیا کہ ان کا شوہر ان کی اجازت کے بغیر دوسری شادی بھی کرلے اور ان سے یہ بھی کہے کہ مجھے تم سے بچے نہیں پیدا کروانے۔۔۔ماہ روش نے گھر چھوڑ دیا اور اپنی ماں کے گھر آئیں ۔۔۔۔کوئی کام نہیں تھا ان کے پاس اور وہ بہت مشکل میں تھیں۔۔۔جب ڈیلیوری کا وقت آیا تو اکاؤنٹ میں صرف پینتیس ہزار تھے اور نارمل ڈیلیوری کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا کیونکہ آپریشن کے پیسے نہیں تھے۔۔۔چاہے کیس کتنا ہی خراب ہوجاتا بچہ ہر حال میں نارمل ہی کرنا تھا۔۔۔ماہ روش کا کہنا ہے کہ میں ہسپتال میں تنہا تھی اور کوئی میرا بل دینے والا تک نہیں تھا۔۔۔جب بیٹی پیدا ہوئی تو میں نے خلع لے لی۔۔۔سب نے مجھے ہی غلط کہا۔۔۔میں بہت مشکلوں سے اپنی بیٹی کی پرورش کرتی رہی۔۔۔کتنے ہی ایسے لمحے آئے جب مجھے لگتا تھا کہ میں شاید اپنی بچی کو اتنا اچھا نہیں پال پا رہی۔۔۔مجھ میں بہت کمیاں ہیں۔۔۔لیکن یہ سفر اتنا آسان نہیں

image


امبر واجد
امبر واجد کی شادی شدہ زندگی بہت تکلیف اور درد میں گزری۔۔۔ان کی دو بیٹیاں تھیں اور ان کے شوہر بہت مار پیٹ اور بدتمیزی کرتے تھے۔۔۔امبر نے کافی عرصہ یہ سب کچھ برداشت کیا۔۔۔لیکن جب ان کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا تو انہوں نے فیصلہ کیا کہ اب انہیں اپنی بیٹیوں کے لئے ایک اچھا لائف اسٹائل خود بنانا ہوگا۔۔۔اگر وہ اس ماحول میں رہیں تو سب ختم ہوجائے گا۔۔۔یوں انہوں نے خلع لی اور اپنی بیٹیوں کے لئے انتھک محنت شروع کی۔۔۔میڈیا انڈسٹری کے لئے ہر کام کیا اور مارننگ شو میں شادیوں کا ٹرینڈ سب سے پہلے لائیں ۔۔۔پھر امبر سب کو مارننگ شو میں نظر آنے لگیں۔۔۔لوگ تو تنگ آجاتے تھے انہیں دیکھ کر لیکن وہ ہی جانتی تھیں کہ ان پیسوں سے ایک تنہا ماں اپنی بیٹیوں کے بہتر مستبل کی کوششوں میں مگن تھی۔۔۔

image
YOU MAY ALSO LIKE: