تحریک انصاف کلرسیداں کی مخلص و سینئر کارکنوں کے ساتھ نا انصافی

مخلص کارکن کسی بھی سیاسی جماعت کا اثاثہ ہوتے ہیں جو سیاسی جماعتیں اپنے مخلص و سینئر کارکنوں کو ان کا جائز مقام نہیں دے پاتی ہیں ان کو ہر میدان میں ناکامی و رسوائی کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور ایسی سیاسی جماعتیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو جاتی ہیں کارکن ہی وہ واحد زریعہ ہوتے ہیں جو چھوٹی سطح پر اپنی سیاسی جماعت کی ترجمانی کرتے ہیں اور اپنے آس پاس کے عوام کو اپنی پارٹی کے حوالے سے قائل کرتے ہیں اس دوران ان کو بہت سی مشکلات ودشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے پارٹی کیلیئے ووٹ مانگتے وقت کارکنوں کو اپنے لوگوں سے کوئی چھوٹے موٹے وعدے بھی کرنے پڑتے ہیں صرف اس امید پر کہ اگر ان کی پارٹی بر سر اقتدار آ گئی تو ان کی طرف سے کیئے گئے وعدے پورے ہو جائیں گئے مگر کارکن اس وقت ٹوٹ کر بکھر جاتے ہیں جب ان کی حمایت یافتہ پارٹی اقتدار میں بھی آ جائے اور اس کے باوجو ان کی کوئی بات سنی بھی نہ جائے تو ایسے برے وقت میں وہی کارکن جو لوگوں سے لڑ لڑ کر ان کو اپنی پارٹی پالیسیوں پر آمادہ کرتے ہیں ان کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور ایسا بھی وقت آتا ہے کہ وہی کارکن چھپتے پھرتے ہیں وہ کسی کا سامنا کرنے سے کتراتے ہیں بلکل اسی طرح کی صورتحال سے آجکل پی ٹی آئی تحصیل کلرسیداں کے سینئر و مخلص کارکن دوچار ہیں وہ اپنی پارٹی کی حکومت ہونے کے باوجودکھڈے لائن لگے ہوئے ہیں وہ دوسروں کے کام کروانا تو بہت دور کی بات ہے خود ان کی اپنی کہیں بھی کوئی شنوائی نہیں ہو رہی ہے وہ خود فریادی بن چکے ہیں جب جنرل الیکشن کا وقت آیا تو تحصیل کلرسیداں کے سینئر کارکنوں نے زور زبر اور دھونس دھاندلی سے پی ٹی آئی کے امیدواروں کی انتخابی مہم چلائی عوام علاقہ کو زبردستی بھی قائل کرنے کی کوشش کرتے رہے ہیں کہ صداقت عباسی سے بہتراور کوئی بھی امیدوار موجود نہیں ہے یہ بات پورے وثوق سے کہی جا سکتی ہے کہ صداقت عباسی کی کامیابی صرف اور صرف کارکنوں کی محنتوں سے ممکن ہو سکی ہے ان کی کامیابی میں پی ٹی ا ٓ ئی کے بانی و سینئر کارکنوں کا بہت بڑا کارنامہ کار فرما رہا ہے اب جب ا ن کارکنوں کو ثمرات ملنے کا وقت آیا ہے تو ان کی جماعت نے ان کو بلکل فراموش کر دیا ہے ان کے منتخب نمائندے جن سے وہ بڑی امیدیں وابستہ کر کے بیٹھے ہوئے تھے اب حال یہ ہو چکا ہے کہ وہ ان کو تلاش کرتے پھر رہے ہیں وہ عام لوگوں سے پوچھتے پھر رہے ہیں کہ کسی نے ہمارے ایم این اے اور ایم پی اے کو تو کہیں نہیں دیکھا ہے کلرسیداں پی ٹی آئی کے کارکنوں نے تو اپنی جماعت کو بڑا ہیوی مینڈیٹ دلوایا ہے اور اب تو وہ پچھتا رہے ہیں کہ ان سے کیا غلطی سرزد ہو گئی ہے پچھلے ڈیڑھ سالوں سے مختلف عہدوں پر برا جمان عہدیداروں کی کارکردگی بلکل صفر رہی ہے وہ پارٹی کے حوالے سے کوئی ایک ورکر کنویشن بھی منعقد نہیں کروا سکے ہیں دوسری طرف پارٹی نے بھی اپنے عہدیداروں کو کچھ نہیں دیا ہے نہ ہی ان کوئی اختیارات نہ کوئی اور سہولت فراہم کی گئی ہے ان کی اہمیت کو اگر پرکھا جائے تو پتہ چلتا ہے کہ تھانے کچہری سمیت کسی بھی سرکاری محکمے میں ان کی ایک بھی نہیں سنی جا رہی ہے اب تو یہ صورتحال بن چکی ہے کہ صداقت عباسی نے اپنے ورکرز سے رابطہ بھی ختم کر دیا ہے اور کلرسیداں کا دورہ کرنے سے بھی کترا رہے ہیں بلکہ سننے میں آیا ہے کہ ان کے فون بھی نہیں سنے جا رہے ہیں ان تمام حالات سے تنگ آ کر کارکنوں کی ایک بہت بڑی تعداد پارٹی سے نالاں ہو چکی ہے اور بہت جلد اپنے آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کرنے والے ہیں اس کے ساتھ ساتھ ایک بہت بڑ ا دھڑا پارٹی کو خیر باد کہنے کی منصوبہ بندی بھی کر رہا ہے ان کی اس حوالے سے دو میٹنگز ہو چکی ہیں جن کے بعد سینئرکارکنوں نے جن میں شیخ فیاض ، میڈم نبیلہ انعام ،عاصم مختار مغل،نعیم اعوان ،چوھدری حنیف، چوھدری وقاص، چوھدری اظہر سمیت دیگر نے اعلامیہ جاری کرتے ہوئے بتایا کہ وہ اپنے منتخب نمائندوں کے روئیے سے بلکل تنگ آ چکے ہیں خوشامدی افراد کو نوازا جا رہا ہے مخلص کارکنوں کو ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت کھڈے لائن اوردیوار کے ساتھ لگایا جا رہا ہے منتخب نمائندوں کا کارکنوں کے ساتھ نا مناسب رویہ نا قابل برداشت ہو چکا ہے پارٹی کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے سرکاری انتظامیہ بھی عوامی مسائل حل کرنے میں بلکل نا کام ہو چکی ہے کارکن صداقت عباسی کے ساتھ بار بار رابطوں کی کوشش کر رہے ہیں اور آ خر میں ان کے پی اے نے جواب دیا کہ صداقت عباسی کے پاس کلرسیداں کیلیئے وقت نہیں ہے آ پ لوگ فارم ہاؤس پرآ جائیں اس جواب پر تمام کارکنوں نے سخت برہمی کا اظہار کیا ہے انہوں نے مزید کہا کہ حکومتی فنڈز ن لیگ کے لوگ استمعال کر رہے ہیں جو کہ پی ٹی آئی کے کارکنوں کے ساتھ بہت بڑی زیادتی ہے سینئر کارکنوں نے کہا کہ وہ کلرسیداں میں اپنی پارٹی کو کسی بھی طرح نقصان نہیں پہنچنے دیں گئے وہ اس حوالے سے پارٹی کی سینئر رہنماؤں سے رابطہ کر کے اپنے آگے کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گئے دوسری طرف اگر دیکھا جائے تو پی ٹی آئی کلرسیداں بلکل تباہی کے دھانے پر پہنچ چکی ہے نہ کوئی ترقیاتی کام ہو رہے ہیں نہ کوئی لین دین صرف باتوں سے کام چلائے جا رہے ہیں اب تو باتیں بھی اپنا اثر دکھانے سے قاصر ہو چکی ہیں عوام اب عملی کاموں کا مطالبہ کر رہے ہیں وہ اب چکنی چپڑی باتوں سے بلکل تنگ آ چکے ہیں ادھر ایم پی حلقہ پی پی سات راجہ صغیر احمدبھی تحریک انصاف کو مزید مضبوط کرنے سے قاصر دکھائی دے رہے ہیں وہ صرف اپنے دھڑے کو مضبوط کرنے کے پے درپے ہیں وہ اگر الیکشن سے پہلے والے اپنے دھڑے اور پی ٹی آئی کے موجودہ دھڑے کو ساتھ لے کر چلیں تو ان کیلیئے سود مند ثابت ہو سکتا ہے بصورت دیگر اگلے الیکشن میں ان کیلیئے دشواریاں پیش آ سکتی ہیں صداقت عباسی کو کلرسیداں پر اپنی خصوصی توجہ دینا ہو گی تمام کارکنوں کو ان کا جائز مقام دینا ہو گا دھڑے بندیاں ختم کروانا ہوں گی ورنہ پارٹی مزید نقصان سے دوچار ہو جائے گی -

Muhammad Ashfaq
About the Author: Muhammad Ashfaq Read More Articles by Muhammad Ashfaq: 244 Articles with 144540 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.