|
|
کیسی شرم، کیسی جھجھک اگر آپ کو اپنی زبان اردو میں ہی بات کرنا آتی
ہے۔۔۔کیا ضرورت ہے خوامخواہ انگریزی کا سہارا لینے کی۔۔۔اس چکر میں اکثر بن
جاتا ہے مذاق اور پھر سوشل میڈیا پر لینے کے دینے پڑ جاتے ہیں۔۔لیکن بھلا
ہو اس مقابلے کی دوڑ کا ۔۔۔چاہے انگریزی آئے یا نا آئے منہ ٹیڑھا کرنا تو
پھر وقت کی اہم ضرورت بن ہی جاتا ہے۔۔۔یوں تو یہ صفت صرف میرا سے جوڑی جاتی
ہے لیکن اور بھی خواتین ہیں جن پر نظر ڈالنی ضروری ہے- |
|
ایمن اور منال |
ایمن اور منال کی جوڑی کے فینز کی تعداد کا تو کوئی شمار نہیں۔۔۔ان کی
اداکاری اور شکل و صورت دونوں ہی عوام کے دلوں پر راج کرتی ہیں لیکن پھر
ایسی کیا ضرورت ہے کہ یہ دونوں بہنیں اس ڈگر پر چلنا چاہتی ہیں۔۔۔انگریزی
بولتے ہوئے اکثر ان کا مذاق ہی بن جاتا ہے۔۔۔ثمینہ پیرزادہ کے شو کے دوران
بارہا ایمن نے ایسی انگریزی بولی کہ ثمینہ پیرزادہ بھی یہ کوشش کرتی نظر
آئیں کہ کسی طرح اسے اردو کے راستے پر ہی لے آئیں۔۔۔لیکن ایمن نے اپنی
باتوں میں انگریزی کا مصالحہ شامل ہی رکھا۔۔۔پھر چاہے مصالحہ تیز ہی کیوں
نا ہوگیا ہو- |
|
|
صبا قمر |
وقت کے ساتھ ساتھ صبا قمر نے بھی انگریزی بولنا سیکھ تو لی ہے لیکن یہ
انگریزی ہر وقت اور ہر جگہ کے لئے مناسب نہیں۔۔۔ایک ایوارڈ شو میں بیک
اسٹیج انہوں نے اپنے انٹرویو میں ایسی انگریزی بولی کہ خود سوال پوچھنے
والا بہت دیر تک اس کا مفہوم ہی سمجھتا رہا۔۔۔یہ حقیقت ہے کہ وہ کافی بہتر
بول اور سمجھ لیتی ہیں لیکن یہ روانی فلم ــ’’ہندی میڈیم‘‘ جیسی ہی ہے- |
|
|
ثنا فخر |
یوں تو ثنا فخر لالی ووڈ کی ہیروئنز میں ریما کے بعد بہت جلدی گروم ہونے
والی اداکاراؤں میں سے ایک ہیں لیکن انگریزی میں انہیں گروم ہونے میں ابھی
تھوڑا وقت لگے گا۔۔۔ڈاکٹر شائستہ لودھی کے یوٹیوب چینل پر انٹرویو کے دوران
ان کی انگریزی سن کر بارہا دل چاہا کہ انہیں روک کر کہا جائے۔۔۔آپ اردو میں
بھی بول لیں تو بہتر ہوگا- |
|
|
انعم تنویر |
کئی ڈراموں میں سائیڈ رول کرنے والی انعم تنویر جب انگریزی بولتی ہیں تو ان
کا منہ اکثر ٹیڑھا ہوجاتا ہے اور اگر اردو بھی بولیں تو وہ اسے انگریزی کے
انداز میں بولنے کی کوشش کرتی ہیں۔۔۔فیصل قریشی کے مارننگ شو میں وہ اور
آغا شیراز مہمان تھے اور ان کی انگریزی اور اردو بولنے کے لب و لہجے نے سب
کو عجیب کشمکش میں ڈال دیا تھا۔۔ |
|
|
ندا یاسر |
مارننگ شو کی میزبان ندا یاسر بہت کوشش کے باوجود انگریزی بولتے ہوئے ایسی
ایسی غلطیاں کرتی ہیں کہ سر پکڑ کر بیٹھ جانے کو دل کرتا ہے۔۔۔سمجھ میں
نہیں آتا کہ وہ آخر کیوں اردو کے میدان کو چھوڑ کر بھاگتی ہیں اور انگریزی
سے دوستی کرنے کی خواہاں نظرآتی ہیں۔۔۔پھر کہتے ہیں نا کہ کوا چلا ہنس کی
چال اور اپنی ہی بھول گیا- |
|