پی ٹی سی ایل اپنے آپکو عوامی خدمت کا ادارہ کہلا
تا ہے۔ جو عوامی خدمت کے بجائے لوٹ کھسوٹ میں لگا ہوا ہے۔جو عوام کو بہکا
کر پہلے انہیں ٹریپ کرتا ہے۔جب لوگ اس کے جال میں پھنس جا تے ہیں تو عوام
کی مجبوری کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ان سے جی بھر کر لوٹ کھسوٹ کا بازارگرم
کرکےعوام کو بے تحاشہ مہینوں کی بنیاد پرلوٹا جاتا رہا ہے اور کوئی انہیں
اس لوٹ کھسوٹ پر ٹوکنے یا پوچھنے والا نہیں ہے۔
میرےایک قریبی عزیز کا کہنا ہے کہ پی ٹی سی ایل سروس انہیں(1 ایم بی) کا
پیکیج 499 روپے میں دیا تو ان کا پہلے ماہ کا بل ٹوٹل تقریباَ ساڑھے
800روپے آیا تھا۔ جو انہیں ادا کرنا مشکل نہیں تھا۔ مگر پھر پی ٹی سی ایل
نے نے بد دیانتی کے تحت 1 ایم بی پیکج کا بغیرانہیں اطلاع دیئے 499 روپے کے
بجائے599 روپےکردیا۔ پھراسی پیکیج کو 625 روپے کا بغیر اطلاع دیئے کر
دیا۔جس سے ماہانہ بل ساڑھے 800روپےکے بجائے 1200روے سے زیادہ کا کر دیا
گیاتھا۔
اس کے بعدانہوں نےبغیرکلائنٹ کی مرضی و منشا کےان کا پیکیج ماہ جنوری 2018
سے 2 ایم بی کا کر کے انٹر نیٹ کےہپلے 825 روپے ماہانہ وصول کرنا شروع کر
دیئے۔ پھر اسی سال ماۃ جولائی میں انہوں نے اس کے چارجز پھربڑھا کر825سے
875 روپے ماہانہ کر دیئے۔اس کے بعد پھرماہ فروری 2019 میں2 ایم بی کے پیکج
کے ہی 950روپے کر کے ماہانہ بل میں مزید سینکڑوں روپے وصول کرنا شروع کر
دیئے ان کا کہنا ہے کہ انہیں1 ایم بی سے زیادہ کی ضرورت ہی نہیں تھی۔مگر پی
ٹی سی ایل والے لوٹ مار پر لگے ہوئے ہیں اور دن بدن نیٹ چارجز اور نیٹ سروس
اپنی مرضی سے بڑھاتے جا تے رہے ہیں۔اسی طرح جون 2019 میں انہوں کلائنٹ کی
مرضی و منشا کے بغیران کا پیکیج 3ایم بی کا کردیا۔جس کے پی ٹی سی ایل
والے1000روپے،اور ماہانہ بل850 روپے سے بڑھا کر 3500روپے سے بھی زیادہ کر
دیا گیا ہے۔جو سراسر نا انصافی ہےبقول کلائینٹ کےوہ ریٹائرڈ ہیں اس قدر بل
آسانی کے ساتھ بھر نہیں سکتے ہیں۔ یہ بات بھی قابلِ توجہ ہے کہ جب بھی ان
کا بل بڑھ آتا تھا تو وہ اُس بڑھوتری کی ہمیشہ ان کے ادارے کے شکائتی مرکز
پر شکایت درج کرادیا کرتے تھے۔آخر میں 11جون 2019 کوشکایت نمبر 69 اور اسکے
بعد بھی کئی بل کے بڑھائے جانے کی مسلسل شکایات درج کرائی جاتی رہیں ۔مگر
بل بڑھوتری کی ان کی کسی بھی شکایت پر اس بد عنوان ادارے نے توجہ دینے کی
زحمت گوارا نہیں کی۔پھر۔آخری شکایت1218پر 23 مارچ 2020کووابلی کرائی گئی ،پرزبانی
طور پر انٹرنیٹ،ٹیلیفوں کنکشن کاٹنےکرائی گئی تھی۔جس کا نمبربھی دیا گیا
تھا ۔جس کا پی ٹی سی ایل کے بےحسوں پر اثر نہیں ہوا۔
بل کی بڑھوتری کی وہ بار بار ان کے ادارے کومسلسل شکایت بھی کرتے رہے
تھے۔مگر بے حس ادارے اور اس کے بے حس لوگوں پر ان کی شکا ئتوں کا بھی کوئی
اثر نہیں ہوا۔سونے پہ سہاگہ یہ کہ وہ دو ماہ پہلےان کےکنکشن اپنے گھر سے
ہٹا کر ختم بھی کر چکے ہیں اور ہر قسم کی ان کی کوئی سروس بھی استعمال نہیں
کر رہے ہیں۔ مگر انہیں بل ایک ماہ کے بجائے تین ماہ کا بھیج کراپنے سابقہ
کلائنٹ کو پریشان کیا ہوا ہے۔
عوام سوال کرتے ہیں کہ اس نا اہل حکمرانی میں عوام کو ریلیف کہاں سے ملے گا؟
پی ٹی سی ایل لوٹ کھسوٹ کا حوالہ بن چکی ہے
|