پاکستانی ڈراموں سے جڑی ہیں ہماری یادیں اور ان کہانیوں
اور ان کرداروں سے جڑے ہیں ہماری زندگی کے کئی خاص۔۔۔ایک عرصہ سے ان ڈراموں
کا نعم البدل ہمیں فی الوقت میسر نہیں آیا۔۔۔چاہے کوئی بھی ڈرامہ ریٹنگ میں
نمبر لے جائے لیکن دلوں پر راج کرتے پی ٹی وی کے پرانے ڈرامے ہر بار نئے
سرے سے ہمیں اپنے اندر سمو لیتے ہیں-
ان کہی
پی ٹی وی کا مشہور ڈرامہ جو 1982 میں بنا اور اس کے یادگار کردار اور
ڈائلاگز ہمیشہ کے لئے دلوں میں گھر کر گئے۔۔۔شہنا ز شیخ، جاوید شیخ، شکیل،
بہروز سبزواری اور مرحوم جمشید انصاری کی ناقابل فراموش پرفارمنس نے ایک
عرصہ تک لوگوں کو اس ڈرامہ کے سحر میں مبتلا رکھا۔۔۔2000 میں بالی وڈ نے اس
ڈرامہ کو کاپی کر کے باقاعدہ فلم بنائی جس کا نام رکھا ’’چل میرے بھائی‘‘- |
|
دھوپ کنارے
مرینہ خان اور راحت کاظمی کی جوڑی جس نے محبت کے نئے رنگ سکھائے اور ڈاکٹرز
کی زندگی میں ہونے والی کہانیوں کو ایک بہت خوبصورت انداز میں پیش کیا۔۔۔دو
بہت ہی کامیاب خواتین کی محنت کا رنگ حسینہ معین اور سائرہ کاظمی ، جنہوں
نے ثابت کیا کہ ایک اچھی کہانی سالہا سال کے لئے امر ہوسکتی ہے-
|
|
وارث
پی ٹی وی کا وہ ڈرامہ جس کے آتے ہی سڑکیں ویران ہوجاتی تھیں اور
جاگیردارانہ نظام پر بنایا گیا یہ ڈرامہ اپنی نوعیت کا ایک بہت ہی اچھوتا
اسکرپٹ تھا۔۔۔جس میں جان ڈالی تھی اداکاروں اور ڈائیلاگز نے۔۔۔آج اتنے سال
گزرنے کے باوجود کوئی بھی اس لیول کی شہرت حاصل نہیں کرپایا ۔
|
|
عینک والا جن
بچوں اور بڑوں میں مقبولیت کے گراف کو توڑنے والا یہ ڈرامہ اس صدی کا اب تک
کا بہترین ڈرامہ تھا جس کے کرداروں کو آج تک تھیٹر میں شامل کیا جاتا ہے
اور جادو سے لے کر طلسماتی دنیا کی عکاسی دکھانے تک۔۔۔بچوں کو ایک مثبت
پیغام دینے سے لے کر بہترین تفریح فراہم کرنے کے لئے اس سے بہتر پروڈکشن
ابھی تک سامنے نہیں آئی-
|
|