|
پاکستانی شوبز انڈسٹری کے ایسے کئی نام ہیں جنہوں نے کسی نا کسی لیول پر
اپنے غرور کی شکل دکھا ہی دی۔۔۔کچھ کو ان کا بدلہ مل بھی گیا اور کچھ کا
ابھی باقی ہے۔۔۔
خلیل الرحمن قمر
ایک بہترین قلم نگار ہونے کے ساتھ ساتھ خلیل الرحمن کو عزت اور شہرت میں
بھی ہمیشہ کامیابیاں ہی ملیں۔۔۔لیکن اس پر وہ شکر تو ادا کرتے ہیں لیکن
ساتھ ہی ان کے لہجے کا غرور اور دوسروں کے لئے موجود حقارت بھی ڈھکی چھپی
نہیں رہتی۔۔۔کچھ عرصہ قبل وہ نادیہ خان کے شو میں آئے تو کسی بات پر انہوں
نے محمود اسلم، صبا حمید، عروہ اور سہائے کے لئے اپنے دل میں موجود
اختلافات کو کافی کھل کر بیان کیا۔۔۔ساتھ ہی وہ یہ بھی جتاتے رہے کہ میرے
ساتھی کو اسٹارز نے کہا کہ ان کو اتنی معافی دے دیں کہ کم سے کم ہم ان کے
ساتھ کام کر سکیں۔۔۔یعنی جو خلیل صاحب کا دشن ہے وہ پوری انڈسٹری میں کہیں
بھی اپنی جگہ نہیں بنا سکتا۔۔۔نادیہ خان نے سوال کیا کہ عروہ سے لڑائی کیوں
ہے کیا کوئی اسکرپٹ میں مسئلہ تھا۔۔۔تو خلیل الرحمن نے اکڑ کر کہا کہ کوئی
مائی کا لال میرے اسکرپٹ میں غلطی نہیں نکال سکتا۔۔۔پھر حال ہی میں وہ ایک
شو میں بیٹھے سونیا حسین کے لئے کہہ رہے تھے کہ وہ ابھی اس لائق ہی نہیں
ہوئی کہ میرا اسکرپٹ کر سکے۔۔۔آخر یہ کیسی خود پسندی ہے جس میں صرف ان ہی
کی حکمرانی ہے۔۔۔اتنا غرور اور اتنا تکبر
|
|
عامر لیاقت
یہ سچ ہے کہ ایک دور تھا جب عامر لیاقت کا نام سنتے ہی چینل کو ریٹنگز مل
جایا کرتی تھیں لیکن اس دور میں بھی عامر لیاقت کا سر ہمیشہ اکڑ کر
رہتا۔۔۔ان سے بات کرتے ہوئے اکثر لوگ ڈرتے تھے کہ کہیں عامر لیاقت بات کا
بتنگڑ ہی نا بنا دیں ۔۔۔ساتھ ہی وہ ایسے الفاظ کا استعمال بھی کرجاتے تھے
جن سے بچنے کے لئے اکثر ان کی بات کو مان لینا ہی ساتھ کام کرنے والوں کے
لئے بہتر ہوتا تھا۔۔۔عامر لیاقت کے بارے میں ایک رائے یہ بھی ہے کہ وہ
کانوں کے کافی کچے ہیں۔۔۔یعنی اگر انہیں یہ پتہ چل جائے کہ کسی نے ان کے
لئے کچھ کہا ہے تو وہ اس کی تحقیق کئے بغیر بھی دل میں بغض رکھ سکتے
ہیں۔۔۔وہ جس طرح اپنے مقابلے پر آنے والے میزبان اور شوز کو مخاطب کرتے تھے
اس سے صاف پتہ چلتا تھا کہ ان کے دل میں کتنا کچھ ہے اس شخص کے خلاف۔۔
|
|
نادیہ خان
یوں تو دیکھنے والوں کو نادیہ ایک بہت ہی چلبلی اور بہت ہی تفریح خاتون
لگتی ہیں لیکن ان میں بھی غرور کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا ہے۔۔اگر نادیہ خان کے
مزاج کے لوگ یا کام نا ہوں تو وہ دو منٹ نہیں لگاتیں اس شخص کو گھر تک
پہنچانے میں۔۔۔ساتھ ہی وہ بارہا یہ ثابت کرنے کی کوشش میں مگن نظر آتی ہیں
کہ باقی جتنے بھی میزبان ہیں ان میں کوئی دم نہیں تھا۔۔۔میں نے ہی مارننگ
شو بنائے اور آج بھی میرا ہی سکہ بولتا ہے۔۔
|
|