|
گزشتہ روز وفاقی ادارہ صحت کی جانب سے اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ
پاکستان میں بھی دو مریضوں میں کرونا وائرس کی موجودگی ثابت ہو گئي ہے- اس
کی خبر سامنے آتے ہی ملک بھر میں خوف کی لہر دوڑ گئی ہے اور حفاظتی اقدامات
کے پیش نظر کراچی اور بلوچستان کے تعلیمی مراکز بند کر دیے گئے ہیں ۔ اس
حوالے سے لوگوں میں خدشات بھی پھیلنے شروع ہو گئے ہیں کسی بھی وبائی مرض کے
اس طرح پھیلنے کی یہ خبر دنیا کے لیے نئی نہیں ہے ایسی بیماریوں سے بچنے کی
کچھ ایسی تدابیر ہوتی ہیں جن کو اپنا کر انسان نہ صرف خود محفوظ رہ سکتا ہے
بلکہ اپنے اردگرد کے لوگوں کو بھی محفوظ رکھ سکتا ہے-
1: ہاتھ دھوئيں
کسی بھی وبائی مرض کے پھیلاؤ میں آّپ کے ہاتھ سب سے اہم کردار ادا کرتے ہیں
کیوں کہ ان ہاتھوں سے ہی ہم سارے کام انجام دیتے ہیں اور ان ہاتھوں کے ہی
ذریعے سے جراثیم ہمارے منہ ناک اور آنکھوں کے ذریعے جسم میں داخل ہو سکتے
ہیں- اس لیے ایسے حالات میں جب کہ وبائی امراض کے پھیلنے کا اندیشہ ہو تو
دن میں کئی بار اپنے ہاتھ اچھی طرح صابن سے دھوئيں خاص طور پر کہیں باہر سے
آنے کے بعد یا کھانا کھانے سے پہلے ہاتھ دھونے کا خصوصی اہتمام کریں -
|
|
2: اپنی ذاتی اشیا کسی کو استعمال کے لیے نہ دیں
ویسے تو بچپن سے یہی سنتے آئے ہیں کہ شئیرنگ از کئیرنگ مگر ایسے حالات میں
جب وبائی امراض اور کرونا وائرس جیسے امراض کے پھیلنے کا اندیشہ ہو تو اپنی
ذاتی اشیا جیسے اپنا تولیہ ، اپنا ناخن کٹر اپنی دیگر ذاتی استعمال کی اشیا
کسی سے بھی شئیر کرنے سے اجتناب برتیں کیوں کہ ان اشیا کے تبادلے سے مرض کے
پھیلنے کا اندیشہ ہوتا ہے-
3: کھانستے اور چھینکتے وقت منہ ڈھکیں
عام طور پر وبائی امراض اور کرونا جیسے امراض کےپھیلاؤ کے لیے ہوا سے آسان
ذریعہ ہوتا ہے جو کہ مریض کے کھانسنے اور چھینکنے سے آلودہ ہوتی ہے- اس لیس
اس امر کو یقینی بنایا جائے کہ کھانستے اور چھینکتے ہوئے اپنے چہرے کو کسی
کپڑے سے ڈھک لیں تاکہ جراثیم ہوا میں شامل نہ ہو سکیں اور دوسرے لوگوں کو
اس کا نشانہ نہ بنا سکیں-
4: ماسک کا استعمال
کرونا وائرس جو کہ ہوا کے ذریعے متاثرہ مریض سے صحت مند انسان تک منتقل ہو
سکتا ہے اس سے محفوظ رہنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ ماسک کا استعمال کیا
جائے تاکہ متاثرہ جراثیم ہوا کے ذریعے آپ تک منتقل نہ ہو سکے-
|
|
5: باخبر رہیں
وبائی امراض کے حوالے سے محفوظ رہنے کے لیے ضروری ہے کہ باخبر رہیں اور اس
مرض کی علامات اور احتیاط کے حوالے سے مکمل آگاہی رکھیں تاکہ اس مرض سے
محفوظ رہ سکیں -
6: متاثرہ جگہ اور مریض سے دور رہیں
بعض اوقات بے وجہ کی بہادری جان لیوا بھی ثابت ہو سکتی ہے اس لیے اس سے
پرہیز کرنا ہی بہتر ثابت ہوتا ہے- اس لیے ایسی جگہوں سے دور رہیں جہاں پر
اس وبائی مرض کے امکانات موجود ہوں اور ایسے مریضوں سے بھی دور رہیں جو کہ
اس مرض میں مبتلا ہو چکے ہوں-
|