سینئر آرٹسٹ کی کوئی قدر نہیں کرتا آج۔۔۔لالی وڈ کے باکمال ناموں کے شکوے

image


پاکستان میں آرٹسٹ چاہے کتنا ہی بڑا ہوجائے لیکن جب لوگ اور میڈیا اسے بھلانے پر آئیں تو پھر یاد کروانے پر بھی وہ مشکل سے ہی یاد آتے ہیں

بہار بیگم
پاکستانی فلم انڈسٹری کا ایک بہت سینئر نام بہار بیگم کا ہے جنہوں نے بے شمار فلمز میں کام کیا اور کچھ عرصہ پہلے تک بھی ڈراموں اور فلمز میں انہیں ماں کا کردار دیا جاتا رہا۔۔لیکن سچ تو یہ ہے کہ بہار بیگم اس انڈسٹری کے رویوں سے اور فلم کی صورتحال سے کچھ خاص خوش نہیں لگتیں- انہوں نے بہت کھل کر کہا کہ فلم ــ’’جوانی پھر نہیں آنی‘‘ میں کوئی کہانی نہیں تھی۔۔۔فلم ’’وار‘‘ میں کہانی اچھی تھی تو اسکرپٹ جاندار نہیں تھا۔۔۔اس لئے انہیں لگتا ہے کہ آج کے دور میں فلمیں بن رہی ہیں بغیر کسی سوچ کے۔۔۔ان کا کہنا تھا کہ میڈیا میں اب ہم سینئرز کے لئے کوئی عزت نہیں۔۔۔فلم انڈسٹڑی پر انجانے لوگ آکر بیٹھ گئے ہیں۔۔۔لیجنڈری اداکار حبیب الرحمان کی موت نے انہیں کافی توڑا۔۔۔ان کا کہنا تھا کہ وہ آخری دنوں میں ان سے ہسپتال میں بھی ملیں لیکن انکے حالات کافی خراب تھے۔۔۔اور جب ان کا انتقال ہوا تو کوئی انڈسٹری سے ان کے قل میں بھی شامل ہونے کو نا آیا۔۔۔یہ ہے آرٹسٹ کی اوقات کہ جب تک اس کا وقت ہے اسے یاد کیا جائے گا۔۔۔

image


شان شاہد
اداکار شان شاہد نے آج سے چند سال پہلے ایک ایوراڈ شو میں بڑے کھلے الفاط میں ان آرٹسٹ کی مذمت کی تھی جو بھارت جاکر کام کرتے ہیں وہ دراصل سستی شہرت کماتے ہیں لیکن ہم نے سستے میں اپنا فن نہیں بیچا اور بھارت جاکر کام نہیں کیا۔۔۔جو بھی کیا اپنے ملک میں کیا اور کریں گے۔۔۔وہ لوگ جو بھارت جا کر کام کرتے ہیں در اصل سستی شہرت حاصل کرنا چاہتے ہیں۔۔۔ان کی اس بات پر علی ظفر اور جاوید شیخ نے کافی رد عمل کا اظہار بھی کیا اور اسی تقریب میں علی ظفر نے ان کے شکوے کا جواب بھی دے دیا کہ یہ بات کرنا کہ سستی شہرت کے لئے خود کو بیچا ان لوگوں کی بے عزتی ہے جنہوں نے انڈیا جاکر اپنے کام سے لوہا منوایا جیسے بڑے غلام علی، نصرت فتح علی، جاوید شیخ، ، ٹیپو، محمد علی وغیرہ۔۔۔اور آرٹ کو لکیروں میں قید کردینا ایک ناقابل معافی جرم ہے۔۔۔علی کی باتوں پر تو تالیاں بج گئیں لیکن شان اپنے مؤقف پر قائم ہیں اور ان کا شکوہ آج بھی تازہ ہے-

image


نشو بیگم
اداکارہ نشو بیگم کی بیٹی اور داماد بھی لالی وڈ کے ستارے رہ چکے ہیں اور نشو بیگم وہ باکمال اداکارہ تھیں جنہوں نے ساٹھ کی دہائی سے خود کو منوانا شروع کیا اور بازی سے اپنے کیرئیر کا آغاز کیا۔۔۔ایک پروگرام میں نشو بیگم نے شکوہ کیا کہ آج کل کے پروڈیوسرز کو یہ سمجھ ہی نہیں کہ فلم بنانی کیسے ہے۔۔۔وہ اگر اچھی فلم بنانا چاہتے ہیں تو انہیں پرانی لالی وڈ کی فلمیں دیکھنی ہوں گی تاکہ وہ کچھ سیکھ سکیں اور انہیں پتہ چلے کہ فلم کہتے کسے ہیں-

image
YOU MAY ALSO LIKE: