|
شوبز انڈسٹری میں ایسے کئی نام ہیں جو بہت کم عمری سے آئے اور ان کی آمد نے
انڈسٹری کو ایسے نام دے دیئے جنہوں نے دنیا بھر کو اپنی اداکاری سے حیران
کردیا۔۔۔ایسا ہی ایک نام ہے نیلم منیر خان
مردان میں پیدا ہونے والی نیلم منیر خان کے والد کا تعلق صوابی سے اور
والدہ کا تعلق سوات سے ہے۔۔۔ان کا زیادہ تر وقت کراچی میں گزرا۔۔ نیلم منیر
چار بہنوں میں تیسرے نمبر پر ہیں اور ان کی دو بڑی بہنوں کی شادیاں بھی ہو
چکی ہیں۔۔۔
جب نیلم نویں جماعت میں تھیں تو انڈسٹری میں ایک کمرشل سے قدم رکھا۔۔۔اس کے
بعد انہیں جیو ٹی وی کے شو ’’کیونکہ برگر بھی کبھی بن کباب تھا‘‘ میں
میزبان مائرہ خان کی ساتھی کی حیثیت سے لیا گیا۔۔۔اس شو میں وہ مختلف گیٹ
اپ بدل کر پرفارم کرتی تھیں۔۔اکثر انہیں شوٹس پر بریک کے دوران اپنی کتاب
اور کاپیوں میں مصروف ہی دیکھا جاتا۔۔۔کیونکہ نیلم منیر ایک بہت ہی اچھی
طالبہ تھیں۔۔۔
|
|
ان کی والدہ ہر وقت سائے کی طرح ان کے ساتھ ساتھ رہتیں اور نیلم منیر کو
کہیں بھی اکیلے جانے کی اجازت نہیں دی۔۔۔نیلم بتاتی ہیں کہ ان کی عمر صرف
تین سال تھی جب ان کے والد اس دنیا سے چلے گئے۔۔۔وہ اپنی ماں کو ہمیشہ محنت
کرتے ہی دیکھتیں۔۔۔والدہ ایک بوتیک بھی چلاتی تھیں جس سے گزر بسر اچھا
ہوجاتا۔۔۔
نیلم کی والدہ نے اپنے بچوں کو کبھی بھی کسی کمی کا احساس نہیں ہونے دیا
اور انہیں پڑھایا بھی۔۔۔جب بڑی بہن چھوٹی ہی تھیں تو ان کی شادی کردی۔۔۔اور
دوسری بہن جو حجاب بھی لیتی ہیں ان کے لئے رشتہ کی تلاش شروع کردی۔۔۔کم
عمری میں ہی دونوں کی شادیاں کرنے کی وجہ سے آج نیلم کافی سمجھدار بھانجوں
کی خالہ بھی ہیں۔۔۔
نیلم منیر کو سب سے پہلا ڈرامہ آفر ہوا کاظم پاشا کا پی ٹی وی کے لئے جس کا
نام تھا ’’تھوڑا سا آسمان‘‘۔۔۔اس ڈرامے کے لئے گھر والے راضی نہیں تھے لیکن
اسکرپٹ پڑھنے کے بعد نیلم منیر نے یہ فیصلہ کرلیا تھا کہ یہ وہی ہے جو میں
کرنا چاہتی تھی۔۔اداکاری۔۔۔
پھر وہ دور آیا جب نیلم منیر نے بغیر پیچھے دیکھے اپنی زندگی کی گاڑی کو
کھینچنا شروع کیا اور آگے بڑھتی چلی گئیں۔۔۔انہوں نے کئی ڈراموں میں کام
کیا جن میں قید تنہائی، تیرے بنا، دل نواز اور دیگر شامل ہیں لیکن حال ہی
میں انہیں بے پناہ شہرت ملی ڈرامہ ’’ دل موم کا دیا ‘‘ سے۔۔۔جس میں انہوں
نے الفت کا کردار نبھایا جو اپنے انتہائی محبت کرنے والے شوہر کو ہمیشہ
نخرے دکھاتی۔۔
|
|
اصلی زندگی میں بھی نیلم منیر کے شادی کے حوالے سے اب کافی نخرے ہیں اور وہ
اسے ہی دل دیں گی جس کا دل ان سے بھی بڑا ہوگا۔۔۔
نیلم کا کہنا ہے کہ وہ اپنی ماں سے بہت زیادہ متاثر ہیں۔۔۔وہ ایک ایسی عورت
ہیں جنہوں نے بیوگی کی چادر میں خود کو لپیٹ کر اپنی اولاد کی خوشیوں کو
ڈھونڈا ہے۔۔۔نیلم کو اپنے بچپن کا ایک قصہ یاد ہے جب ان کے ابو نے عید کے
دن انہیں پیسے دینے سے پہلے کہا کہ تمہیں پیسوں کی کیا ضرورت ہے ، تم تو
ایک بڑا انسان ہو۔۔۔تمہارے پاس سب کچھ ہوگا
کنچی آنکھوں والی اس لڑکی کی آنکھوں میں ایک بہت ہی گہری کہانی ہے جسے سننے
کے لئے سب منتظر ہیں۔۔۔لیکن یہ لڑکی ابھی صرف خود سے جنگ لڑ رہی ہے-
|