|
بچے اگر گھر میں ہوں تو بھی ماں باپ یہی چاہتے ہیں کہ اس کی روٹین خراب نا
ہو اور اسکول جا کر وہ دن کا ایک اہم حصہ پڑھائی اور کسی مثبت کام میں
مصروف گزارے۔۔۔لیکن موجودہ حالات میں جبکہ کرونا وائرس کے خطرات کے پیش نظر
بچے ایک طویل عرصے گھر میں موجود ہیں اور ان کی زیادہ تر روٹین ٹی وی،
موبائل یا ماں باپ سے ضدیں کرنے میں گزرتی ہے تو ایسی صورت میں والدین کے
لئے تجویز ہے کہ وہ اپنے بچوں کو کس انداز سے مصروف رکھ سکتے ہیں-
بچوں کو آرٹ میں مصروف کریں
بہت سارے بچوں کو آرٹ اور کرافٹ کا شوق ہوتا ہے، کچھ کھیلوں کے شوقین ہوتے
ہیں اور کچھ سوائے موبائل کے دنیا کے کسی کام کر اہمیت نہیں دیتے۔۔۔ایسی
صورت میں آپ اپنے بچے کے شوق کے حساب سے سامان لائیں اور اس کے شوق کو بہت
اہمیت دیں۔۔۔جیسے اگر بچی آرٹ کا شوقین ہے تو گھر میں گملے لا کر رکھیں اور
اچھے پینٹس۔۔۔بچے سے کہیں کہ وہ موبائل سے ہی دیکھ کر یا کچھ خود اپنی مرضی
سے ان گملوں پر پینٹ کرے اور پھر آپ اس میں اسی کے ہاتھ سے پودا
لگوائیں۔۔۔وہ اس ایکٹیویٹی سے اپنے اندر موجود صلاحیتوں کو پہچانے گا اور
ساتھ ہی گھر میں ا س کی سجائی چیزوں کو بھی اہمیت حاصل ہوگی
|
|
بچوں سے گھر کا کام کروائیں
بچوں کو صحیح طرح تربیت دینے کا یہ بہترین وقت ہے۔۔۔اپنی بیٹیوں کے ساتھ
ساتھ اپنے بیٹوں کی بھی ڈیوٹی لگائیں کہ وہ گھر کے کام کریں اور انہیں
باقاعدہ سکھائیں کوکنگ، صفائی ، کپڑے سیٹ کرنا وغیرہ۔۔۔ان کے کاموں پر
انہیں کبھی کبھی انعام بھی دیں اور صفائی ویک کا باقاعدہ اہتمام کریں جہاں
سارے بہن بھائی اور والدین مل کر مقابلہ کریں بہترین صفائی کا-
|
|
پڑھائی کا وقت مقرر کریں
بچوں کے اسکول ضرور بند ہیں لیکن ان کی روٹین کو ڈسٹرب مت ہونے دیجئے
گا۔۔۔جس وقت وہ سو کر اٹھتے ہیں انہیں اسی حساب سے صبح اٹھائیں اور گھر میں
بورڈ اور مارکرز لا کر رکھیں۔۔۔ہر مضمون کی کلاس لیں اور انہیں کورس مکمل
کروانے کی کوشش کریں تاکہ جب وہ کچھ عرصہ بعد اسکول واپس جائے تو اسے احساس
ہو کہ میرے لئے کچھ نہیں بدلا۔۔۔اسے یہ احساس دلاتے رہیں کہ اسکول کے کاموں
کا بوجھ بڑھتا چلا جائے گا اس لئے ہم نے خود کو پیچھے نہیں ہونے دینا-
|